تل ابیب: اسرائیلی افواج نے ہفتے کے روز کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے حالیہ مہینوں میں اسرائیل کے خلاف سینکڑوں حملوں کے جواب میں یمن کی الحدیدہ بندرگاہ میں حوثی باغیوں کے فوجی اڈوں پر بڑا فضائی حملہ کیا ہے۔ اس حملے میں آئل ڈپو، ریفائنری اور ایک پاور ہاؤس کو نشانہ بنایا گیا۔ صنعا میں وزارت صحت نے کہا کہ الحدیدہ میں ہونے والے حملوں میں ابتدائی طور پر 80 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے زیادہ تر شدید طور پر جھلس گئے ہیں۔
“Israel's necessary and proportionate strikes were carried out in order to stop and repell the Houthi's terror attacks after 9 months of continuous aerial attacks toward Israeli territory.”
— Israel Defense Forces (@IDF) July 20, 2024
Hear from IDF Spokesperson RAdm. Daniel Hagari on Israel’s response to the Houthi… pic.twitter.com/VEocconfhJ
واضح رہے کہ یمن کے حوثی گروپ نے جمعہ کو تل ابیب شہر پر ڈرون حملہ کیا تھا۔ جس میں ایک اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ حوثی گروپ پہلے بھی غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل پر حملے کر چکا ہے۔ اس سے قبل لبنان کے عسکریت پسند حزب اللہ گروپ نے اسرائیل پر کئی راکٹ داغے۔ جس کی وجہ سے اسرائیل لبنان میں بھی حملے کرچکا ہے۔ لیکن یمن میں یہ اس کا پہلا اور بڑا حملا تھا۔
اسرائیلی افواج نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا، "کچھ عرصہ قبل، اس کے جنگی طیاروں نے یمن کے الحدیدہ بندرگاہ کے علاقے میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا۔جو حالیہ مہینوں میں ریاست اسرائیل کے خلاف کیے گئے سینکڑوں حملوں کے جواب میں تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے میں ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حوثی کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں شہری اہداف، آئل ٹینک اور ایک پاور اسٹیشن کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس حملے کا مقصد یمن کے عوام کے مصائب میں اضافہ اور غزہ پر اپنی حمایت ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔