تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو اعتماد کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے برطرف کردیا۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز ان کی جگہ لیں گے۔ ساتھ ہی، کاٹز کی جگہ بغیر پورٹ فولیو کے وزیر گدون سار لیں گے۔ ٹائمز آف اسرائیل نے یہ اطلاع دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی مدت 48 گھنٹوں میں ختم ہو جائے گی۔ اس حوالے سے نیتن یاہو کی جانب سے وزیر دفاع کو خط بھی جاری کیا گیا ہے۔
خط کے آخر میں کہا گیا ہے کہ میں بطور وزیر دفاع آپ کی خدمات کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے اگرچہ جنگ کے پہلے مہینوں میں اعتماد تھا اور بہت زیادہ نتیجہ خیز کام ہوا لیکن گزشتہ مہینوں کے دوران میرے اور وزیر دفاع کے درمیان یہ اعتماد ٹوٹ گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ جنگ کے انتظام پر متفق نہیں ہیں اور الزام لگایا ہے کہ گیلنٹ نے بیانات دیئے اور ایسی کارروائیاں کیں جو کابینہ کے فیصلوں کے خلاف تھیں۔ نیتن یاہو نے گیلنٹ پر اسرائیل کے دشمنوں کی بالواسطہ مدد کرنے کا الزام بھی لگایا۔ میڈیا رپورٹس میں ان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے ان اختلافات کو دور کرنے کے لیے کئی کوششیں کیں لیکن ان میں اضافہ ہوتا رہا۔
رپورٹ میں نیتن یاہو کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ یوو گیلنٹ عوام کے سامنے ناقابل قبول انداز میں پیش ہوئے۔ یہی نہیں دشمن کے سامنے آ گئے۔ دشمنوں نے اس کا خوب فائدہ اٹھایا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ وزیر دفاع کے ساتھ اعتماد کا بحران فوجی کارروائیوں کو متاثر کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ بہت سے کابینہ اور حکومتی ارکان نے ان کے فیصلے سے اتفاق کیا۔ ایسے میں انہوں نے وزیر دفاع کی مدت ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
ביטחון מדינת ישראל היה ותמיד יישאר משימת חיי 🇮🇱🇮🇱
— יואב גלנט - Yoav Gallant (@yoavgallant) November 5, 2024
گیلنٹ نے یہ ردعمل اپنی برطرفی کے بعد دیا:
اپنی برطرفی کے بعد، گیلنٹ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کی سلامتی ہمیشہ ان کی زندگی کا مشن رہے گا۔ گیلنٹ نے بعد میں وضاحت کی کہ ان کی برطرفی کی تین وجوہات تھیں۔ حریدی لوگوں کو آئی ڈی ایف میں ضم کرنے کی ضرورت، غزہ سے یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی ضرورت، اور 7 اکتوبر کی حماس کی کاروائی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تنازع کی تحقیقات کے لیے ایک ریاستی کمیشن کی ضرورت ہے۔
گیلنٹ نے کہا کہ اتحاد میں شامل الٹرا آرتھوڈوکس حریدی جماعتوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر قانون منظور نہیں کیا گیا تو وہ اتحاد کو ختم کر دیں گے۔ اس قانون کے تحت حریدی مردوں کو جنگ میں حصہ لینے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ گیلنٹ نے کہا کہ انہوں نے اصرار کیا کہ 101 اسرائیلی یرغمالیوں کو غزہ لایا جائے، چاہے اس کا مطلب حماس کو پٹی میں رہنے کی اجازت دینا ہو۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گیلنٹ نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی حکومتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔