ETV Bharat / international

حماس کی شرائط منظور نہیں تمام محاذوں پر جنگ جاری رہے گی: نیتن یاہو - غزہ میں حماس

Israel Hamas war اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس نے تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں جو شرائط رکھی ہے اگر ہم ان شرائط کو قبول کرلیتے ہیں تو اس سے اسرائیل کی سلامتی کا حصول ممکن نہیں ہے۔

Israeli PM Netanyahu
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 22, 2024, 8:32 PM IST

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی کی حماس کی شرائط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حماس کی طرف سے پیش کردہ ہتھیار ڈالنے کی شرائط کو مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ روکنے کے بدلے قیدیوں کی رہائی کے حوالےسے حماس کی تجویز کو قبول نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو ہمیں نشانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے ہم اسے تباہ کر دیتے ہیں، ہم اب تک 110 مغوی افراد کو واپس کر چکے ہیں اور باقی یرغمالیوں کو جلد واپس کرنے کے لیے پرعزم ہیں، یہ جنگ کے مقاصد میں سے ایک ہے اور اس کے حصول کے لیے فوجی دباؤ بنیادی شرط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں البتہ میں ہتھیار ڈالنے کی ان شرائط کو مسترد کرتا ہوں جنہیں حماس نے پیش کیا تھا۔ نیتن یاہو نے تمام محاذوں پر جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی دہشت گرد کو استثنیٰ نہیں دیتے، چاہے وہ غزہ، لبنان، شام یا کہیں بھی موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ حماس نے تمام یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی جو تجویز پیش کی ہے اس میں اس نے جنگ روکنے اور تمام اسرائیلی فوجیوں کو غزہ سے واپس کرنے کی شرط رکھی ہے، اگر ہم اس شرط کو قبول کرلیتے ہیں تو اس سے اسرائیل کی سلامتی کا حصول ممکن نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک غزہ میں حماس کی حکومت موجود ہے اس وقت تک اسرائیل کی سلامتی خطرے میں رہے گی۔ اس لیے میں نے حماس کی طرف سے پیش کردہ تمام شرائط کو مسترد کردیا ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ بندی کی حماس کی شرائط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حماس کی طرف سے پیش کردہ ہتھیار ڈالنے کی شرائط کو مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ روکنے کے بدلے قیدیوں کی رہائی کے حوالےسے حماس کی تجویز کو قبول نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو ہمیں نشانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے ہم اسے تباہ کر دیتے ہیں، ہم اب تک 110 مغوی افراد کو واپس کر چکے ہیں اور باقی یرغمالیوں کو جلد واپس کرنے کے لیے پرعزم ہیں، یہ جنگ کے مقاصد میں سے ایک ہے اور اس کے حصول کے لیے فوجی دباؤ بنیادی شرط ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں البتہ میں ہتھیار ڈالنے کی ان شرائط کو مسترد کرتا ہوں جنہیں حماس نے پیش کیا تھا۔ نیتن یاہو نے تمام محاذوں پر جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی دہشت گرد کو استثنیٰ نہیں دیتے، چاہے وہ غزہ، لبنان، شام یا کہیں بھی موجود ہو۔

انہوں نے کہا کہ حماس نے تمام یرغمالیوں کے بدلے میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی جو تجویز پیش کی ہے اس میں اس نے جنگ روکنے اور تمام اسرائیلی فوجیوں کو غزہ سے واپس کرنے کی شرط رکھی ہے، اگر ہم اس شرط کو قبول کرلیتے ہیں تو اس سے اسرائیل کی سلامتی کا حصول ممکن نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک غزہ میں حماس کی حکومت موجود ہے اس وقت تک اسرائیل کی سلامتی خطرے میں رہے گی۔ اس لیے میں نے حماس کی طرف سے پیش کردہ تمام شرائط کو مسترد کردیا ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.