واشنگٹن: ایران اسرائیل پر پہلے سے بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق تہران اس بار زیادہ طاقتور جنگی ہتھیار اور ایسے "دوسرے ہتھیار" استعمال کرے گا جو اس سے پہلے کے دو حملوں میں استعمال نہیں کیے گئے۔ وال سٹریٹ جرنل ایرانی اور عرب حکام کے حوالے سے ان منصوبوں کے بارے ایک اہم رپورٹ شائع کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک مصری اہلکار نے بتایا کہ تہران نے نجی طور پر قاہرہ کو متنبہ کیا کہ 26 اکتوبر کو اس کی سرزمین پر کیے گئے اسرائیلی حملوں پر اس کا ردعمل "طاقتور اور پیچیدہ" ہوگا۔
ایک ایرانی اہلکار نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایران کے چار فوجی اور ایک شہری کی جان چلی گئی۔ اس لیے تل ابیب کو جواب دینے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'نسلیں یاد رکھیں گی'، اسرائیل پر بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے ایران
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی فوج بھی اسرائیل کے خلاف ہونے والے اس آپریشن میں شامل ہوگی۔ واضح رہے کہ اسرائیل پر ایران کے سابقہ دو حملے پاسداران انقلاب کی طرف سے کیے گئے تھے۔ حالانکہ اس رپورٹ میں یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ یہ حملہ بھی صرف فوجی تنصیبات پر کیا جائے گا۔
ایرانی اہلکار نے بتایا کہ یہ حملہ اسرائیلی فوجی مقامات کو "پچھلی بار کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ انداز میں" نشانہ بنائے گا اور یہ کہ اس آپریشن میں عراقی سرزمین کو بھی پروجیکٹائل لانچ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔