ETV Bharat / international

بھارت نے شام کے سفر کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کی، شہریوں کو دیا اہم مشورہ - SYRIAN CIVIL WAR

شام کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر وزارت خارجہ نے شہریوں کو وہاں جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

بھارت نے شام کے سفر کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کی، شہریوں کو دیا اہم مشورہ
بھارت نے شام کے سفر کیلئے ٹریول ایڈوائزری جاری کی، شہریوں کو دیا اہم مشورہ ((AP))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 7, 2024, 7:51 AM IST

نئی دہلی: وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس میں ہندوستانی شہریوں کو سختی سے مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اگلے احکامات تک شام کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ یہ انتباہ شام کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر دیا گیا ہے۔

جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں وہاں سفر کرنا انتہائی خطرناک ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا شام کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اگلے اطلاع تک شام کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

شام میں مقیم ہندوستانی شہریوں سے ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہنے کو کہا گیا ہے۔ آپ سفارت خانے کے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر اور ای میل آئی ڈی hoc.damascus@mea.gov.in پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ دستیاب کمرشل پروازوں کے ذریعے جلد از جلد شام چھوڑ دیں۔ دیگر لوگوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے حوالے سے مکمل احتیاط برتیں۔

وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان نے شام میں بڑھتے ہوئے تشدد کا نوٹس لیا ہے اور وہاں ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کو ذہن میں رکھا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ شام میں تقریباً 90 ہندوستانی شہری ہیں۔ ان میں سے 14 اقوام متحدہ کے مختلف اداروں میں کام کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا ہم نے شمالی شام میں تنازعات میں حالیہ اضافے پر توجہ دی ہے۔ وزارت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ تقریباً 90 ہندوستانی شہری مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے 14 اقوام متحدہ کے اداروں میں کام کرتے ہیں۔

جیسوال نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا 'ہمارا مشن اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا اور ان کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی باغیوں کے پرتشدد حملے نے خانہ جنگی کو پھر سے بھڑکا دیا ہے جو کئی سالوں سے کافی حد تک پرسکون تھی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2020 سے فرنٹ لائن پر صورتحال بڑی حد تک بدستور برقرار ہے، باغی گروپ زیادہ تر صوبہ ادلب کے ایک چھوٹے سے حصے تک محدود ہیں۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شام کے وسطی شہر حمص سے جمعہ کے روز سیکڑوں افراد فرار ہو گئے ہیں جب حکومت مخالف باغی دارالحکومت دمشق کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔ جمعرات کو شمال میں حما شہر پر قبضہ کرنے کے بعد باغیوں نے حمص شہر پر اپنی نگاہیں جما لی ہیں۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کے لیے کام شروع کر دیا، مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے مقرر کردہ ایلچی کو دی ذمہ داری

اگر اس پر قبضہ کر لیا گیا تو صدر بشار الاسد کے زیر کنٹرول علاقے دو حصوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔ شام کے حالات 2011 میں خراب ہوئے۔ یہ اس وقت ہوا جب اسد نے عرب سپرنگ کے دوران جمہوریت نواز پرامن احتجاج کو دبانے کی کوشش کی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی اس جنگ میں تین لاکھ سے زائد افراد مارے گئے۔ اس کے علاوہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے۔

نئی دہلی: وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس میں ہندوستانی شہریوں کو سختی سے مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اگلے احکامات تک شام کا سفر کرنے سے گریز کریں۔ یہ انتباہ شام کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر دیا گیا ہے۔

جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں وہاں سفر کرنا انتہائی خطرناک ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں کہا شام کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اگلے اطلاع تک شام کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

شام میں مقیم ہندوستانی شہریوں سے ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہنے کو کہا گیا ہے۔ آپ سفارت خانے کے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر اور ای میل آئی ڈی hoc.damascus@mea.gov.in پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ دستیاب کمرشل پروازوں کے ذریعے جلد از جلد شام چھوڑ دیں۔ دیگر لوگوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے حوالے سے مکمل احتیاط برتیں۔

وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان نے شام میں بڑھتے ہوئے تشدد کا نوٹس لیا ہے اور وہاں ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کو ذہن میں رکھا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ شام میں تقریباً 90 ہندوستانی شہری ہیں۔ ان میں سے 14 اقوام متحدہ کے مختلف اداروں میں کام کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا ہم نے شمالی شام میں تنازعات میں حالیہ اضافے پر توجہ دی ہے۔ وزارت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ تقریباً 90 ہندوستانی شہری مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے 14 اقوام متحدہ کے اداروں میں کام کرتے ہیں۔

جیسوال نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا 'ہمارا مشن اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا اور ان کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی باغیوں کے پرتشدد حملے نے خانہ جنگی کو پھر سے بھڑکا دیا ہے جو کئی سالوں سے کافی حد تک پرسکون تھی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2020 سے فرنٹ لائن پر صورتحال بڑی حد تک بدستور برقرار ہے، باغی گروپ زیادہ تر صوبہ ادلب کے ایک چھوٹے سے حصے تک محدود ہیں۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شام کے وسطی شہر حمص سے جمعہ کے روز سیکڑوں افراد فرار ہو گئے ہیں جب حکومت مخالف باغی دارالحکومت دمشق کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔ جمعرات کو شمال میں حما شہر پر قبضہ کرنے کے بعد باغیوں نے حمص شہر پر اپنی نگاہیں جما لی ہیں۔

مزید پڑھیں:ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کے لیے کام شروع کر دیا، مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے مقرر کردہ ایلچی کو دی ذمہ داری

اگر اس پر قبضہ کر لیا گیا تو صدر بشار الاسد کے زیر کنٹرول علاقے دو حصوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔ شام کے حالات 2011 میں خراب ہوئے۔ یہ اس وقت ہوا جب اسد نے عرب سپرنگ کے دوران جمہوریت نواز پرامن احتجاج کو دبانے کی کوشش کی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی اس جنگ میں تین لاکھ سے زائد افراد مارے گئے۔ اس کے علاوہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.