ETV Bharat / international

آئی سی سی پراسیکیوٹر کی اسرائیل اور حماس رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا - ICC Arrest Warrant

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے تین رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی اپیل کر دی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو (اے پی)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 20, 2024, 10:09 PM IST

دی ہیگ (ہالینڈ): بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے پیر کو اسرائیل اور حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کر دی۔ آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر نے اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ، محمد ضیف اور یحیٰی سنوار کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ غزہ میں جنگی جرائم جبکہ حماس کے تینوں رہنما اسرائیل میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ دار ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ روس اور امریکہ کی طرح اسرائیل بھی آئی سی سی کا رکن نہیں ہے اور اگر گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے جاتے ہیں تو نیتن یاہو اور گیلنٹ کو فوری طور پر قانونی چارہ جوئی کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

تاہم، غزہ، مقبوضہ مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر آئی سی سی کا دائرہ اختیار ہے۔ کیونکہ فلسطینی رہنماؤں نے باضابطہ طور پر 2015 میں عدالت کے اصولوں کے پابند ہونے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

حماس نے ایک بیان جاری کرکے آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کی جانب سے ان کے رہنماؤں کے خلاف وارنٹ گرفتاری طلب کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چیف پراسیکیوٹر متاثرہ کو جلاد کے برابر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حماس نے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے سرحدی علاقوں پر حملہ کردیا تھا، جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے اور تقریبا 250 دیگر کو یرغمال بنا لیا۔ جس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں جنگ کا اعلان کردیا اور تب سے اسرائیلی جارحیت میں 35,000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے نصف سے زائد خواتین اور بچے ہیں۔

اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق اسرائیلی جارحیت نے غزہ میں ایک انسانی بحران کو بھی جنم دیا ہے، جس نے تقریباً 80 فیصد آبادی کو بے گھر کر دیا ہے اور لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کے دہانے پر چھوڑ دیا ہے۔

اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے ایک مقدمے کا بھی سامنا ہے جس میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ اسرائیل ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ کو نقشے سے مٹایا جا رہا ہے، عالمی عدالت رفح پر اسرائیل کے حملے کو روکنے کا حکم دے: جنوبی افریقہ

دی ہیگ (ہالینڈ): بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان نے پیر کو اسرائیل اور حماس کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کر دی۔ آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر نے اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے علاوہ حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ، محمد ضیف اور یحیٰی سنوار کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ نیتن یاہو اور ان کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ غزہ میں جنگی جرائم جبکہ حماس کے تینوں رہنما اسرائیل میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ دار ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ روس اور امریکہ کی طرح اسرائیل بھی آئی سی سی کا رکن نہیں ہے اور اگر گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے جاتے ہیں تو نیتن یاہو اور گیلنٹ کو فوری طور پر قانونی چارہ جوئی کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

تاہم، غزہ، مقبوضہ مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر آئی سی سی کا دائرہ اختیار ہے۔ کیونکہ فلسطینی رہنماؤں نے باضابطہ طور پر 2015 میں عدالت کے اصولوں کے پابند ہونے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

حماس نے ایک بیان جاری کرکے آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کی جانب سے ان کے رہنماؤں کے خلاف وارنٹ گرفتاری طلب کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چیف پراسیکیوٹر متاثرہ کو جلاد کے برابر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حماس نے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے سرحدی علاقوں پر حملہ کردیا تھا، جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے اور تقریبا 250 دیگر کو یرغمال بنا لیا۔ جس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں جنگ کا اعلان کردیا اور تب سے اسرائیلی جارحیت میں 35,000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے نصف سے زائد خواتین اور بچے ہیں۔

اقوام متحدہ کے حکام کے مطابق اسرائیلی جارحیت نے غزہ میں ایک انسانی بحران کو بھی جنم دیا ہے، جس نے تقریباً 80 فیصد آبادی کو بے گھر کر دیا ہے اور لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کے دہانے پر چھوڑ دیا ہے۔

اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے ایک مقدمے کا بھی سامنا ہے جس میں اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ اسرائیل ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ کو نقشے سے مٹایا جا رہا ہے، عالمی عدالت رفح پر اسرائیل کے حملے کو روکنے کا حکم دے: جنوبی افریقہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.