واشنگٹن: قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو زور دے کر کہا کہ حماس نے غزہ میں لڑائی کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کی تجویز کو ابتدائی مثبت تصدیق دی ہے، لیکن حماس نے فوری طور پر ایسا کرنے کی تردید کی ہے۔
ماجد الانصاری نے واشنگٹن میں قائم ایک گریجویٹ اسکول میں حاضرین کو بتایا کہ ’’اس تجویز کو اسرائیل کی جانب سے منظوری دی گئی ہے اور اب ہمیں حماس کی جانب سے ابتدائی مثبت تصدیق ملی ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ، "ابھی بھی ہمارے سامنے بہت کٹھن راستہ ہے۔"
ماجد الانصاری نے مزید کہا کہ "ہم پر امید ہیں کیونکہ دونوں فریقین نے اب اس بنیاد پر اتفاق کیا ہے جو اگلے وقفے کا باعث بنے گا۔ ہمیں امید ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں، ہمیں اس بارے میں اچھی خبریں سنا سکیں گے،‘‘
حالانکہ ایک قطری عہدیدار نے ایک غیر ملکی ایجنسی کو جانکاری دی ہے کہ "ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے" اور اگرچہ حماس نے اس تجویز کو مثبت طور پر قبول کیا ہے، قطر ان کے جواب کا انتظار کر رہا ہے۔"
لیکن حماس کے ایک اہلکار نے تھوڑی دیر بعد نیوز ایجنسی کو بتایا کہ انھیں پیرس جنگ بندی کی تجویز موصول ہوئی ہے لیکن ہم نے کسی فریق کو جواب نہیں دیا ہے، اس کا ابھی مطالعہ کیا جا رہا ہے۔"
قطر میں قائم حماس کے پولیٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے کہا کہ "ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ مذاکرات کا موجودہ مرحلہ صفر ہے اور ساتھ ہی ہم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ ہم ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: