ETV Bharat / international

حماس نے غزہ کی مسجد میں قرآن کے نسخے جلانے پر صیہونی فوجیوں کی مذمت کی - Gaza War

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 26, 2024, 4:05 PM IST

فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ میں قرآن پاک کے نسخے جلانے اور مساجد کو تباہ کرنے والے اسرائیلی فوج کے اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حماس نے ان کارروائیوں کو نفرت اور جرائم سے لبریز فاشسٹ رویہ قرار دیا ہے۔

حماس نے غزہ کی مسجد میں قرآن کے نسخے جلانے پر صیہونی فوجیوں کی مذمت کی
حماس نے غزہ کی مسجد میں قرآن کے نسخے جلانے پر صیہونی فوجیوں کی مذمت کی (AP)

غزہ: حماس نے عرب اور مسلم ممالک اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی ایک مسجد میں قرآن مجید کے نسخوں کو نذرآتش کرنے پر اسرائیلی افواج کی مذمت اور غم و غصے کا اظہار کریں۔

ہفتے کے روز اپنے ٹیلی گرام چینل کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے کہا کہ وہ شمالی غزہ کی پٹی میں واقع مسجد بنی صالح کی بے حرمتی اور چھاپے کے دوران قرآن پاک کے نسخوں کو نذر آتش کرنے والے صہیونی فوجیوں کے عمل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ، "قرآن کے نسخوں کو جلانا، مساجد کی بے حرمتی اور ان کو نشانہ بنانا، اور ان کی تباہی صیہونی فوج اور اس کے سپاہیوں کی انتہا پسندانہ نوعیت کو اجاگر کرتی ہے، جو نفرت اور جرائم سے بھرے ہوئے ہیں، اور مسلمانوں سے جڑی ہر چیز کے بارے میں ان کے فاشسٹ رویے کو اجاگر کرتا ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے عرب اور اسلامی ممالک اور حکومتوں پر زور دیا کہ، وہ اس فسطائی صہیونی رویے پر اپنے غصے اور مذمت کا اظہار کریں اور فلسطین میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کے دفاع کے لیے اقدامات کریں۔

اپنے ٹیلی گرام پیغام میں حماس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ، غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف نسل کشی بند کی جائے، اور ہمارے لوگوں کی استقامت اور ان کی دلیرانہ مزاحمت کے لیے ہر طرح کی حمایت اور مدد فراہم کی جائے، جو اپنے دفاع کے لیے قتل و غارت گری اور دہشت گرد اسرائیل کا سامنا کر رہے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ، ہماری سرزمین اور مقدسات، ان میں سب سے پہلے مسجد اقصیٰ ہے۔

جمعے کے روز الجزیرہ نے ایسی تصاویر جاری کیں جن میں اسرائیلی فوجیوں کو شمالی غزہ کی بنی صالح مسجد تباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے یہی نہیں صیہونی فوجیوں کو مسجد کے اندر موجود قرآن کے تمام نسخوں کو جلاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

اسرائیلی فوجیوں کے کیمروں اور ڈرونز سے حاصل کی گئی فوٹیج میں غزہ کے شہر خان یونس میں واقع گرینڈ مسجد کی تباہی کو بھی دکھایا گیا ہے۔

مئی 2024 کو اسرائیلی آرمی ریڈیو کی طرف سے ایک ویڈیو شیئر کیا گیا تھا اس ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ اسرائیلی فوجی غزہ کے مشرقی رفح میں ایک مسجد کے کھنڈرات میں کھڑا قرآن پاک کو اس کے صفحات کے ساتھ آگ کے حوالے کر رہا ہے۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق فوجی نے یہ فوٹیج اپنے ذاتی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تھی۔ اس واقعے کی اسرائیلی حکام نے مذمت کرتے ہوئے تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فوجی کا رویہ آئی ڈی ایف کی اقدار کے مطابق نہیں ہے۔

غزہ کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 610 مساجد مکمل طور پر تباہ اور 214 کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ تین گرجا گھروں کو بھی صیہونی فوج نے تباہ کر دیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیل کی جاری نسل کشی میں 40,334 فلسطینی جاں بحق جبکہ تقریباً ایک لاکھ فلسطینی زخمی ہوے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ: حماس نے عرب اور مسلم ممالک اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی ایک مسجد میں قرآن مجید کے نسخوں کو نذرآتش کرنے پر اسرائیلی افواج کی مذمت اور غم و غصے کا اظہار کریں۔

ہفتے کے روز اپنے ٹیلی گرام چینل کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے کہا کہ وہ شمالی غزہ کی پٹی میں واقع مسجد بنی صالح کی بے حرمتی اور چھاپے کے دوران قرآن پاک کے نسخوں کو نذر آتش کرنے والے صہیونی فوجیوں کے عمل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ، "قرآن کے نسخوں کو جلانا، مساجد کی بے حرمتی اور ان کو نشانہ بنانا، اور ان کی تباہی صیہونی فوج اور اس کے سپاہیوں کی انتہا پسندانہ نوعیت کو اجاگر کرتی ہے، جو نفرت اور جرائم سے بھرے ہوئے ہیں، اور مسلمانوں سے جڑی ہر چیز کے بارے میں ان کے فاشسٹ رویے کو اجاگر کرتا ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے عرب اور اسلامی ممالک اور حکومتوں پر زور دیا کہ، وہ اس فسطائی صہیونی رویے پر اپنے غصے اور مذمت کا اظہار کریں اور فلسطین میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کے دفاع کے لیے اقدامات کریں۔

اپنے ٹیلی گرام پیغام میں حماس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ، غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف نسل کشی بند کی جائے، اور ہمارے لوگوں کی استقامت اور ان کی دلیرانہ مزاحمت کے لیے ہر طرح کی حمایت اور مدد فراہم کی جائے، جو اپنے دفاع کے لیے قتل و غارت گری اور دہشت گرد اسرائیل کا سامنا کر رہے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ، ہماری سرزمین اور مقدسات، ان میں سب سے پہلے مسجد اقصیٰ ہے۔

جمعے کے روز الجزیرہ نے ایسی تصاویر جاری کیں جن میں اسرائیلی فوجیوں کو شمالی غزہ کی بنی صالح مسجد تباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے یہی نہیں صیہونی فوجیوں کو مسجد کے اندر موجود قرآن کے تمام نسخوں کو جلاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

اسرائیلی فوجیوں کے کیمروں اور ڈرونز سے حاصل کی گئی فوٹیج میں غزہ کے شہر خان یونس میں واقع گرینڈ مسجد کی تباہی کو بھی دکھایا گیا ہے۔

مئی 2024 کو اسرائیلی آرمی ریڈیو کی طرف سے ایک ویڈیو شیئر کیا گیا تھا اس ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ اسرائیلی فوجی غزہ کے مشرقی رفح میں ایک مسجد کے کھنڈرات میں کھڑا قرآن پاک کو اس کے صفحات کے ساتھ آگ کے حوالے کر رہا ہے۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق فوجی نے یہ فوٹیج اپنے ذاتی انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تھی۔ اس واقعے کی اسرائیلی حکام نے مذمت کرتے ہوئے تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فوجی کا رویہ آئی ڈی ایف کی اقدار کے مطابق نہیں ہے۔

غزہ کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 610 مساجد مکمل طور پر تباہ اور 214 کو جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ تین گرجا گھروں کو بھی صیہونی فوج نے تباہ کر دیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیل کی جاری نسل کشی میں 40,334 فلسطینی جاں بحق جبکہ تقریباً ایک لاکھ فلسطینی زخمی ہوے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.