دبئی: ایک ایرانی گلوکار جس نے مہسا امینی کی موت پر 2022 کے مظاہروں کی حمایت کرنے والے اپنے ترانے پر گریمی ایوارڈ جیتا تھا اسے ایران میں تین سال سے زائد قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
جمعہ کو ایران میں پارلیمانی انتخابات کے دن ہی شیروین حاجی پور نے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا اور اپنے خلاف آئے فیصلے کی جانکاری دی۔
اس میں کہا گیا کہ حاجی پور کو نظام کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور لوگوں کو احتجاج کی ترغیب دینے کے الزام میں تین سال، آٹھ ماہ کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے اس کی سزا جزوی طور پر جاری کی ہے کیونکہ عدالت نے محسوس کیا کہ اس نے گانا ریلیز کرنے پر مناسب طریقے سے افسوس کا اظہار نہیں کیا تھا۔
شیروین حاجی پور پر دو سال کی سفری پابندی بھی لگائی گئی ہے اور اسے حکم دیا گیا ہے کہ وہ امریکی جرائم کے بارے میں ایک گانا بنائے،" اور ساتھ ہی ان جرائم کے بارے میں آن لائن پوسٹس بھی بنائیں۔ حاجی پور نے اپنے وکلاء اور اپنے ایجنٹ کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے لکھا کہ میں جج اور پراسیکیوٹر کا نام نہیں بتاؤں گا تاکہ ان کی توہین نہ ہو اور انھیں دھمکیاں نہ دی جائیں، کیونکہ توہین اور دھمکیاں انسانیت کے مذہب میں نہیں ہیں۔ آخر ایک دن ہم ایک دوسرے کو سمجھیں گے۔
حاجی پور پہلے ہی کچھ عرصہ جیل کاٹ چکے تھے، لیکن عدالت کے فیصلے تک ضمانت پر باہر تھے۔
براے، یا انگریزی میں فار سے شروع ہونے والے گانے کو نوجوان ایرانیوں نے آن لائن پوسٹ کیا۔ اس گانے میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2022 میں لازمی ہیڈ اسکارف پہنے سے انکار کرنے پر امینی کی موت کے بعد ایران کی حکمران تھیوکریسی کے خلاف احتجاج کیوں کیا گیا۔
جل بائیڈن نے گزشتہ سال تقریب کے دوران حاجی پور کو سماجی تبدیلی کے لیے گریمی کے نئے گانے کو خصوصی میرٹ ایوارڈ سے نوازا تھا۔ بائیڈن نے تقریب میں کہا تھا کہ یہ گانا مہسا امینی کے احتجاج کا ترانہ بن گیا، جو آزادی اور خواتین کے حقوق کے لیے ایک طاقتور اور شاعرانہ کال ہے۔ شیرون کو گرفتار کر لیا گیا، لیکن یہ گانا اپنے طاقتور تھیم کے ساتھ پوری دنیا میں گونجتا رہتا ہے۔
حاجی پور کو سزا یسے وقت میں سنائی گئی ہے جب دیگر کارکنوں، صحافیوں اور فنکاروں کو مظاہروں کے بعد سے گرفتاری، قید اور ہراساں کرنے کا سامنا ہے۔ قید ہونے والوں میں نوبل امن انعام یافتہ نرگس محمدی بھی شامل ہیں۔
ایران میں نیویارک میں قائم سینٹر فار ہیومن رائٹس نے جمعہ کو حاجی پور کی سزا کی مذمت کی اور ایران سے مطالبہ کیا کہ اسے فوری طور پر رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: