غزہ: اسرائیلی فوج نے جنوب میں اپنی جارحیت کو وسیع کرتے ہوئے مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد کے فلاڈیلفی کوریڈور پر قبضہ کر لیا ہے۔ جس کے بعد غزہ کے سرحدی شہر رفح میں اسرائیل کے جان لیوا حملے جاری ہیں۔
رفح کے علاوہ اسرائیلی افواج اب بھی غزہ کے کچھ حصوں میں حماس کے جنگجوؤں سے جنگ کر رہی ہیں۔ واضح رہے اسرائیلی فوج نے ان علاقوں سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ، اس نے مہینوں پہلے یہاں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
رفح میں اسرائیل کی جنگی کارروائی نے 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے، جن میں سے زیادہ تر جنگ سے پہلے ہی بے گھر ہو چکے تھے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اب وہ عارضی خیمہ کیمپوں اور دیگر جنگ زدہ علاقوں میں پناہ ڈھونڈ رہے ہیں، جہاں ان کے پاس پناہ گاہ، خوراک، پانی اور بقا کے لیے دیگر ضروری اشیاء کی کمی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے جمعرات کو کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے 53 افراد کے علاوہ 357 زخمیوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے بوریج پناہ گزین کیمپ پر ایک اور حملہ کیا ہے جس میں 4 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ پہلے حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر اب 7 ہوگئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے الحر خاندان کے گھر پر واقع بوریج مہاجر کیمپ پر ایک اور حملے میں کم از کم چار افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے بوریج پناہ گزین کیمپ میں السوس خاندان کے گھر پر بمباری کی تھی جس میں خواتین اور بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مقامی میڈیا کے مطابق، اس ہڑتال میں مرنے والوں کی تعداد اب سات ہو گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے مئی کے اوائل میں فلسطینیوں کی پناہ گاہ رفح پر بین الاقوامی اعتراضات کے باوجود حملہ کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے رفح میں فلسطینیوں کے خیمے میں اسرائیل کے فضائی حملے کے بعد آگ لگ گئی تھی جس میں کم از کم 45 فلسطینی جاں بحق اور سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد اسرائیل کے خلاف نئی مذمت کی لہر دوڑ گئی، جس میں ایک سوشل میڈیا مہم بھی شامل ہے جس کا نعرہ "آل آئیز آن رفح" ہے، جسے کئی ملین صارفین نے شیئر کیا ہے۔
اسرائیلی افواج نے غزہ-مصر کی سرحد پر 14 کلومیٹر (8.5 میل) فلاڈیلفی کوریڈور پر قبضہ کر لیا ہے۔ اسرائیل نے اس کوریڈور سے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کا الزام لگایا ہے، اس الزام کو مصر نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
غزہ کے وزارت صحت کے مطابق تقریباً آٹھ مہینوں سے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 36,224 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیل کے سمندری، فضائی اور زمینی حملوں حملوں میں 81,777 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کے علاج کے لیے غزہ میں طبی سہولیات کی کمی ہے، کیوں کہ اسرائیل نے غزہ کے تقریباً تمام اسپتالوں پر حملے کر کے انھیں تباہ کر دیا ہے۔ اسرائیل کے فضائی حملوں نے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے۔ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے 80 فیصد کے قریب فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کے بیشتر علاقوں میں قحط جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: