غزہ: غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 34 ہزار 151 ہو گئی ہے۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے پیر کو ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔
وزارت نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اسرائیلی فوج کی کارروائی میں 54 فلسطینی جاں بحق اور 104 زخمی ہوئے۔ اس سے اسرائیل اور حماس کے تنازع کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی کل تعداد 34151 اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 77084 ہوگئی ہے۔
یان میں کہا گیا ہے کہ ملبے کے نیچے اور سڑک کے کنارے اب بھی لوگوں کی لاشیں موجود ہیں لیکن اسرائیلی فوجیوں کی رکاوٹ کے باعث طبی ٹیمیں اور شہری دفاع کے اہلکار لاشوں تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل کی سرحد سے حماس کے حملے کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کے لیے اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف بڑے پیمانے حملہ شروع کیا۔ حماس کے حملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا۔
دوسری جانب غزہ کے شہر خان یونس کے نصر میڈیکل کیمپ سے مزید 130 لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 180 ہوگئی ہے۔ غزہ کے شہر خان یونس کے نصر میڈیکل کیمپ میں کل فلسطینی سول ڈیفنس نے ایک اجتماعی قبر دریافت کی تھی جس سے ابتدائی طور پر 50 لاشیں نکالی گئی تھیں اور مزید لاشوں کی تلاش جاری تھی۔
رپورٹس کے مطابق اجتماعی قبر اسرائیلی فوج کے 7 اپریل کو خان یونس شہر سے نکل جانے کے بعد دریافت ہوئی، شہر کا زیادہ تر حصہ اسرائیلی افواج کی مسلسل بمباری اور حملوں کے نتیجے میں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی غزہ کے الشفا اسپتال کے سامنے سے ایک ہی ہفتے میں دو اجتماعی قبریں دریافت ہوئی تھیں، دونوں اجتماعی قبروں سے 39 افراد کی لاشیں ملی تھیں جب کہ ان میں سے 30 لاشیں ہاتھ پیر بندھی اور تشدد زدہ تھیں۔ فلسطینی حکام نے شمالی غزہ کے علاقے بیت لاحیہ میں بھی ایک اجتماعی قبر دریافت کی تھی جس میں 20 لاشیں دفنائی گئی تھیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں بچوں کی اموات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ یونیسیف کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ریجنل ڈائریکٹر عدیل خودر کا یہ بیان یونیسیف کے ایکس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کیا گیا ہے۔
خودر نے کہا کہ اسرائیل نے گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے کے شہر تلکریم میں 3 اور غزہ کے جنوب میں رفح شہر میں کم از کم 14 بچوں کو قتل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں بچے ایک طویل عرصے سے تشدد کے ایک المناک اور شیطانی چکر میں پھنسے ہوئے ہیں، خودر نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین میں بچوں کی ہلاکتوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور جنگ بندی کی جانی چاہیے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)
یہ بھی پڑھیں:
حماس حملے کو روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس چیف مستعفی
غزہ جنگ: اسرائیلی حملے میں اپنی ماں کی ہلاکت کے چند سیکنڈ بعد پیدا ہوئی سبرین