اسلام آباد: پاکستان کی حکومت نے جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا اعلان پیر کو وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے ایک پریس کانفرنس میں کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندیاں لگانے کے واضح ثبوت موجود ہیں اور حکومت پارٹی کے خلاف کاروائی جلد شروع کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کو مخصوص نشست کے ساتھ ساتھ غیر قانونی شادی کیس میں عمران خان کو دی گئی راحت کے بعد آیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیے دیا تھا جس میں کمیشن نے مخصوص نشستیں حکومت کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ کی فل بینچ میں آٹھ ججوں نے نہ صرف مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا بلکہ پی ٹی آئی کو ایک پارلیمانی پارٹی بھی تسلیم کرنے کا حکم صادر کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اپنے خلاف متعدد مقدمات کی وجہ سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں تقریبا ایک سال سے بند ہیں۔ جبکہ کئی کیسز میں ان کو ضمانت بھی دے دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود وہ ابھی تک سلاخوں کے پیچھے ہیں۔