نئی دہلی: بھارت کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں فوجی بغاوت کے بعد سے حالات بہت خراب ہیں۔ یہاں آئے روز اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حالات بہتر نہیں ہو رہے۔ دریں اثنا، آج پیر 9 دسمبر کو، ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مصری بنگلہ دیش کے دورے پر ہیں۔ سیکرٹری خارجہ وکرم مصری نے ڈھاکہ میں اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب محمد جاشم الدین کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کی۔ قبل ازیں ڈھاکہ میں ان کا استقبال کیا گیا۔
وکرم مصری کے اس دورے کو بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ امکان ہے کہ وہ اپنے 12 گھنٹے کے دورے کے دوران یہاں عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ اس سے قبل مصری اپنے ہم منصب محمد جشم الدین اور وزیر خارجہ محمد توحید حسین سے ملاقات کریں گے۔
اس میٹنگ میں وہ ہندوؤں اور مندروں کو زبردستی نشانہ بنانے کا معاملہ اٹھائیں گے۔ غور طلب ہے کہ 15 سال کی حکمرانی کے بعد اگست میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بے دخل کرنے والی وسیع بغاوت کے بعد نئی دہلی سے یہ ان کا پہلا اعلیٰ سطحی دورہ ہے۔
Bangladesh | Foreign Secretary Vikram Misri arrives in Dhaka. He will meet his Bangladeshi counterpart as India's structured interactions with Bangladesh
— ANI (@ANI) December 9, 2024
(Source - Bangladesh MoFA) pic.twitter.com/sKmi9uZ12k
ساتھ ہی بنگلہ دیش حسینہ کو بھارت کی پناہ دینے پر اپنے تحفظات کا اظہار کر سکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ماہ یونس نے کہا تھا کہ ان کی حکومت بھارت سے حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کرے گی۔ اگست میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کی وجہ سے حسینہ کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا، جس کے بعد بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان قریبی تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہو گئے تھے۔ حسینہ کے ہندوستان میں پناہ لینے کے چند ہی دن بعد یونس اقتدار میں آئے۔
Bangladesh | Foreign Secretary Vikram Misri received by his Bangladeshi counterpart Md. Jashim Uddin, in Dhaka
— ANI (@ANI) December 9, 2024
(Pics Source - Bangladesh MoFA) pic.twitter.com/8TRdNRsSRb
حالیہ ہفتوں میں ہندوؤں پر حملوں اور ہندو مذہبی گرو چنموئے کرشنا داس کی گرفتاری کی وجہ سے تعلقات مزید خراب ہوئے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں میں پڑوسی ملک میں ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس سے نئی دہلی میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔
اس سے قبل 29 نومبر کو وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا تھا کہ اس معاملے پر ہمارا موقف بالکل واضح ہے - عبوری حکومت کو تمام اقلیتوں کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔