ETV Bharat / international

پاکستان ایران وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، جاری تنازع کے حل پر اتفاق - پاکستان ایران کی خبر

Pakistan Iran tension پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان حالیہ واقعات کے بعد یہ دوسرا رابطہ ہے۔ قبل ازیں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کے آثار نظر آنے لگے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا تھا۔

Foreign Ministers of Pakistan and Iran had a telephone conversation, agreed to resolve the ongoing dispute
پاکستان ایران وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، جاری تنازع کے حل پر اتفاق
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 19, 2024, 10:52 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ان کے ایرانی ہم منصب امیر عبدالہیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں پاک ۔ ایران وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے ایران کے ساتھ باہمی اعتماد اور تعاون کے جذبے کی بنیاد پر تمام مسائل پر کام کرنے کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاملات پر قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان حالیہ واقعات کے بعد یہ دوسرا رابطہ ہے۔ قبل ازیں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کے آثار نظر آنے لگے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا تھا۔

ایرانی سفارتکار سید رسول موسوی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے رہنما اور اعلیٰ حکام جانتے ہیں کہ حالیہ تناؤ کا فائدہ ہمارے دشمنوں اور دہشت گردوں کو ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صہیونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔ ایرانی عہدیدار کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری رحیم حیات قریشی نے کہا کہ آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں پیارے بھائی رسول موسوی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران مثبت بات چیت کے ذریعےمسائل حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے، دہشت گردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی پاکستان اور ایران کے درمیان رابطوں کی تصدیق کی تھی۔

دوسری طرف میں پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے دونوں ممالک کو برادرہمسایہ اور دوست ملک قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے واضح کیا کہ ایران اور پاکستان نے مختلف میدانوں اور مشکل اوقات میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ 17 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔ (یو این آئی)

اسلام آباد: پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ان کے ایرانی ہم منصب امیر عبدالہیان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں پاک ۔ ایران وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے ایران کے ساتھ باہمی اعتماد اور تعاون کے جذبے کی بنیاد پر تمام مسائل پر کام کرنے کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاملات پر قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان حالیہ واقعات کے بعد یہ دوسرا رابطہ ہے۔ قبل ازیں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی کے آثار نظر آنے لگے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا تھا۔

ایرانی سفارتکار سید رسول موسوی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے رہنما اور اعلیٰ حکام جانتے ہیں کہ حالیہ تناؤ کا فائدہ ہمارے دشمنوں اور دہشت گردوں کو ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم دنیا کا اہم مسئلہ غزہ میں صہیونیوں کے جرائم بند کرنا ہے۔ ایرانی عہدیدار کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری رحیم حیات قریشی نے کہا کہ آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں پیارے بھائی رسول موسوی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران مثبت بات چیت کے ذریعےمسائل حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے، دہشت گردی سمیت ہمارے مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے بھی پاکستان اور ایران کے درمیان رابطوں کی تصدیق کی تھی۔

دوسری طرف میں پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے دونوں ممالک کو برادرہمسایہ اور دوست ملک قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے واضح کیا کہ ایران اور پاکستان نے مختلف میدانوں اور مشکل اوقات میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے۔ واضح رہے کہ 17 جنوری کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔

ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.