کینبرا: آسٹریلیائی پولیس نے 15 اپریل کو سڈنی کے ایک چرچ میں پادری کو چاقو مارنے کے واقعہ کی تحقیقات کے بعد 14-17 سال کی عمر کے پانچ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
آسٹریلوی فیڈرل پولیس (اے ایف پی) کے ڈپٹی کمشنر کرسی بیرٹ نے ایک پریس کانفرنس میں گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’ سات افراد، تمام نو عمروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید پانچ پولیس کی پوچھ گچھ میں مدد کر رہے ہیں۔
آسٹریلیائی میڈیا کے مطابق، نوجوانوں کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزمان ان سات نوجوانوں میں شامل ہیں جنہیں بدھ کے روز جنوب مغربی سڈنی میں انسداد دہشت گردی کے ایک بڑے آپریشن میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ دو نوجوانوں، جن کی عمریں تقریباً 16-17 سال کے درمیان ہیں، پر دہشت گردی کی کارروائی کرنے یا اس میں حصہ لینے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق حال ہی میں ایک نوجوان نے اچانک چرچ کے پادری پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا جس سے پادری کی موت ہوگئی تھی۔ موقع پر موجود لوگوں نے اس قاتل نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
کرسی بیرٹ نے کہا کہ ’’مشترکہ انسداد دہشتگردی ٹیم (جے سی ٹی ٹی) پادری کو مبینہ طور پر چاقو مارنے کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر ہم نے ملزم اور اس کے ساتھیوں اور ساتھیوں کے نیٹ ورک کے درمیان روابط کی نشاندہی کی ہے، جن کے بارے میں پمارا خیال ہے کہ ہم اسی طرح کے پر تشدد انتہاپسند نظریہ رکھنے والوں کی جلدی ہی نشاندہی کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: