ETV Bharat / international

اسرائیل کا اگلے ایک سال میں صفایا ہو جائے گا: سابق اسرائیلی میجر جنرل کا دعویٰ - Gaza War

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2024, 4:09 PM IST

اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ایک ریٹائرڈ میجر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ ​​اور ایران کے ساتھ کشیدگی کی وجہ سے اگلے سال تک اسرائیل کا وجود ختم ہو جائے گا۔

اسرائیل کا اگلے ایک سال میں صفایا ہو جائے گا: سابق اسرائیلی میجر جنرل کا دعویٰ
اسرائیل کا اگلے ایک سال میں صفایا ہو جائے گا: سابق اسرائیلی میجر جنرل کا دعویٰ (AP)

یروشلم: غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں 40 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کا بیشتر حصہ کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ لیکن اسرائیل اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں اب تک ناکام ہی رہا ہے۔ حماس آج بھی اسرائیل کی شرائط کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں ہے۔ حماس کا مسلح ونگ اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے ہر روز دعوے کر رہا ہے جبکہ اسرائیل آج تک حماس کے جنگجوؤں کی ہلاکت کے ثبوت پیش نہیں کر پایا ہے۔ اسرائیل اس جنگ میں اپنے اتحادی امریکہ کی مدد سے اربوں ڈالرس کے ہتھیار استعمال کر چکا ہے۔ ماہر معاشیات کے مطابق غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل کی معیشت کمزور ہو رہی ہے۔ ایسے میں آئی ڈی ایف کے ایک ریٹائرڈ جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے ایک سال میں اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال، حماس کے ساتھ جاری جنگ اور ایران کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے ایک بیان میں اسرائیل ڈیفنس فورس کے ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک نے خبردار کیا کہ اگر حماس اور اسرائیل مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں خطے میں جنگ شروع کر دیں گے تو تل ابیب کو شدید خطرات لاحق ہوں گے، غزہ جنگ کے اہداف کے حوالے سے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے متعدد بیانات تاحال پورے نہیں ہوئے اور اگر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو اور ان کے سخت گیر اتحادیوں کو تبدیل نہ کیا گیا تو اگلے سال تک اسرائیل تباہ ہو جائے گا۔

آئی ڈی ایف کے سابق افسر کا کہنا تھا کہ ایران اور حماس کی اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں صرف دھمکیاں نہیں ہیں، حماس سے جاری جنگ اور حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے باعث اسرائیل کے لیے جو خطرات پیدا ہوئے ہیں اس حوالے صیہونی ملک کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ بھی اچھی طرح باخبر ہیں۔

ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک کا کہنا ہے کہ، میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو بھی اندازہ ہو چکا ہے کہ اسرائیل جنگ کے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہو چکا ہے اور ہم غزہ کے دلدل میں بری طرح پھنس چکے ہیں، حماس کو کمزور کرنے کے بنیادی مقصد کے حصول کا کوئی اندازہ نہ ہونے کے باوجود ہم اپنے جوانوں کو کھو رہے ہیں۔

ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک اس سے قبل بھی نتن یاہو حکومت کو خبردار کر چکے ہیں۔ انھوں نے جولائی میں بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور حزب اللہ سے تناؤ پر اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں بری طرح ناکام ہو رہی ہے اور حزب اللہ سے جنگ کی صورت میں اسرائیل کو اسٹریٹجک ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور یہ اس لیے ہو گا کہ حالیہ کچھ دنوں میں اسرائیل کو پے درپے بڑے فوجی نقصانات ہوئے ہیں۔

واضح رہے، حماس بھی بارہا یہ دعویٰ کر چکی ہے کہ غزہ جنگ میں اسرائیل کو سوائے نقصان اٹھانے کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ دوسری جانب اسرائیل غزہ میں شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے چلتے بین الاقوامی سطح پر اکیلا پڑتا جا رہا ہے۔ امریکہ بھی اسرائیل کو مستقل جنگ بندی کے لیے دباؤ بنائے ہوئے ہے۔ وہیں، اسرائیل میں بھی ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو اسرائیلی وزیراعظم سے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی وطن واپسی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اسرائیلی عوام نتن یاہو پر اپنی سیاست اور اقتدار کو بچائے رکھنے کے لیے غزہ جنگ کو طول دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یروشلم: غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں 40 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کا بیشتر حصہ کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ لیکن اسرائیل اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں اب تک ناکام ہی رہا ہے۔ حماس آج بھی اسرائیل کی شرائط کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں ہے۔ حماس کا مسلح ونگ اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے ہر روز دعوے کر رہا ہے جبکہ اسرائیل آج تک حماس کے جنگجوؤں کی ہلاکت کے ثبوت پیش نہیں کر پایا ہے۔ اسرائیل اس جنگ میں اپنے اتحادی امریکہ کی مدد سے اربوں ڈالرس کے ہتھیار استعمال کر چکا ہے۔ ماہر معاشیات کے مطابق غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل کی معیشت کمزور ہو رہی ہے۔ ایسے میں آئی ڈی ایف کے ایک ریٹائرڈ جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ اگلے ایک سال میں اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال، حماس کے ساتھ جاری جنگ اور ایران کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے ایک بیان میں اسرائیل ڈیفنس فورس کے ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک نے خبردار کیا کہ اگر حماس اور اسرائیل مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں خطے میں جنگ شروع کر دیں گے تو تل ابیب کو شدید خطرات لاحق ہوں گے، غزہ جنگ کے اہداف کے حوالے سے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے متعدد بیانات تاحال پورے نہیں ہوئے اور اگر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو اور ان کے سخت گیر اتحادیوں کو تبدیل نہ کیا گیا تو اگلے سال تک اسرائیل تباہ ہو جائے گا۔

آئی ڈی ایف کے سابق افسر کا کہنا تھا کہ ایران اور حماس کی اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں صرف دھمکیاں نہیں ہیں، حماس سے جاری جنگ اور حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے باعث اسرائیل کے لیے جو خطرات پیدا ہوئے ہیں اس حوالے صیہونی ملک کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ بھی اچھی طرح باخبر ہیں۔

ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک کا کہنا ہے کہ، میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو بھی اندازہ ہو چکا ہے کہ اسرائیل جنگ کے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہو چکا ہے اور ہم غزہ کے دلدل میں بری طرح پھنس چکے ہیں، حماس کو کمزور کرنے کے بنیادی مقصد کے حصول کا کوئی اندازہ نہ ہونے کے باوجود ہم اپنے جوانوں کو کھو رہے ہیں۔

ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک اس سے قبل بھی نتن یاہو حکومت کو خبردار کر چکے ہیں۔ انھوں نے جولائی میں بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور حزب اللہ سے تناؤ پر اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں بری طرح ناکام ہو رہی ہے اور حزب اللہ سے جنگ کی صورت میں اسرائیل کو اسٹریٹجک ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور یہ اس لیے ہو گا کہ حالیہ کچھ دنوں میں اسرائیل کو پے درپے بڑے فوجی نقصانات ہوئے ہیں۔

واضح رہے، حماس بھی بارہا یہ دعویٰ کر چکی ہے کہ غزہ جنگ میں اسرائیل کو سوائے نقصان اٹھانے کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ دوسری جانب اسرائیل غزہ میں شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کے چلتے بین الاقوامی سطح پر اکیلا پڑتا جا رہا ہے۔ امریکہ بھی اسرائیل کو مستقل جنگ بندی کے لیے دباؤ بنائے ہوئے ہے۔ وہیں، اسرائیل میں بھی ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو اسرائیلی وزیراعظم سے فوری جنگ بندی اور یرغمالیوں کی وطن واپسی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اسرائیلی عوام نتن یاہو پر اپنی سیاست اور اقتدار کو بچائے رکھنے کے لیے غزہ جنگ کو طول دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.