غزہ: اقوام متحدہ کی غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد اسرائیلی جارحیت کو روک پانے میں ابھی تک ناکام ثابت ہوئی ہے۔ اسرائیلی افواج شمالی اور جنوبی غزہ میں زمینی اور فضائی کارروائی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
- المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری، 12 فلسطینی جاں بحق:
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں انسانی ہمدردی کے علاقے المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کی ہے جس میں 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں نے جنوبی غزہ کے خان یونس میں واقع ناصر اسپتال کو گھیرے میں لے لیا ہے، عینی شاہدین نے یہاں گولیاں چلنے کی آوازیں سنی ہیں۔
- اسرائیل کی رفح میں مکانات پر بمباری، کم از کم تین ہلاک:
فلسطین کی مقامی میڈیا کے مطابق رفح شہر کے خربت العداس اور الشاغت کے نواحی علاقوں میں دو رہائشی مکانات پر صبح سویرے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے مغرب میں ناصر میڈیکل کمپلیکس پر بھی دھاوا بول دیا اور عملے کو گرفتار کر لیا اور کمپاؤنڈ کے اندر پناہ لینے والے لوگوں کو بے گھر کر دیا۔
شمالی غزہ شہر کے الشفاء اسپتال کے اطراف میں شدید جھڑپیں جاری ہیں جن میں اسرائیلی توپ خانے کے ذریعہ گولے داغنا بھی شامل ہے جس میں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
- جنین میں فلسطینی نوجوانوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے بعد مسلح لڑائی:
الجزیرہ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین شہر میں اسرائیلی افواج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان مسلح لڑائی جاری ہے۔ اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ جنین میں اسرائیلی فوج کی گولیوں سے ایک 19 سالہ فلسطینی جاں بحق ہو گیا تھا اور جنین کے جنوب میں واقع قصبہ قباطیہ میں چار دیگر فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا تھا۔
- اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی یادگاروں، گلیوں کو تباہ کر دیا:
سوشل میڈیا پر ویڈیو فوٹیج شیئر کی گئی ہے جس میں اسرائیلی فوجی بلڈوزر اور ایک بکتر بند گاڑی کو جنین شہر میں شہری انفراسٹرکچر کو تباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے سڑکوں کو تباہ کیا گیا اور ایک بکتر بند گاڑی کے ذریعے ایک فلسطینی یادگار کو منہدم کیا گیا ہے۔
- فلسطینی جنگجو اسرائیل اہداف پر راکٹ اور مارٹر داغ رہے ہیں:
انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) اور کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ (سی ٹی پی) کے جائزے کے مطابق، جنوری کے وسط سے اسرائیلی سرزمین پر بالواسطہ فائر کے زیادہ تر حملے شمالی اور وسطی غزہ سے کیے گیے ہیں۔
امریکہ میں مقیم تھنک ٹینکس کا کہنا ہے کہ حماس اور دیگر مسلح فلسطینی گروپوں کی غزہ پر مکمل حملے اور محاصرے کے پانچ ماہ سے زیادہ عرصے تک اسرائیل پر حملوں پر توجہ مرکوز کرنے کی مسلسل صلاحیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ فلسطینی جنگجو انکلیو کے شمال میں دوبارہ دراندازی کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔ دوبارہ کنٹرول.
آئی ایس ڈبلیو اور سی ٹی پی کی تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ " القسام بریگیڈز کی شمالی غزہ کی پٹی سے حملے کرنے کی مسلسل صلاحیت علاقے میں جنگجوؤں کی دراندازی اور حماس کے اسرائیلی انخلاء کے بعد اپنے آپ کو دوبارہ مضبوط کرنے کے ارادوں کے مطابق ہے۔"
"اسرائیلی فورسز نے کلیئرنگ آپریشن کو پورے وسطی غزہ کی پٹی تک نہیں پھیلایا ہے، جہاں حماس کی چار مقامی بٹالین موجود ہیں"۔
رپورٹ کے مطابق، پیر کے روز، فلسطینی اسلامی جہاد نے اسرائیل کے عسقلان کی طرف راکٹ داغے اور ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے جنگجوؤں نے اسرائیل کے جنوب میں ایک اسرائیلی فوجی مقام پر مارٹر داغے۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 32,414 فلسطینی ہلاک اور 74,787 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے جب کہ درجنوں ابھی تک حماس کے قبضہ میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: