ETV Bharat / international

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے

جنگ نے غزہ کو کچھ اس طرح تباہ کر دیا ہے کہ اس کی تعمیر نو میں کئی دہائیاں لگ جائیں گی۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

غزہ: غزہ کی پٹی تباہی کا شکار ہے۔ جہاں بلند و بالا عمارتیں تھیں اب وہاں ملبے کے پہاڑ ہیں۔ یہاں گندے پانی کے تالاب بیماری پھیلا رہے ہیں۔ شہر کی سڑکیں گندگی کے ڈھیروں میں ڈھل گئی ہیں اور کئی مقامات پر، ہوا میں لاشوں کی بدبو آ رہی ہے۔

مقامی صحت کے حکام کے مطابق، غزہ میں اسرائیل کی ایک سال سے جاری جارحیت، حالیہ تاریخ میں سب سے مہلک اور تباہ کن ہے۔ اس جنگ نے 41,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔ مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔ جنگ کا کوئی اختتام نظر نہیں آرہا، اس لئے اب یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ غزہ دوبارہ کب کھڑا ہو پائے گا۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

اگر جنگ بند بھی ہو گئی تب بھی لاکھوں فلسطینیوں کو برسوں تک خیموں میں زندگی گزارنا پڑ سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تعمیر نو میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔

ایک 60 سالہ فلسطینی خاتون خانہ شیفہ ہیجو کا درد چھلک اٹھا، اس نے کہا، "یہ جنگ تباہی اور مصیبت ہے۔ یہاں پتھر بھی چیخیں گے، جو بھی غزہ کو دیکھے گا۔۔۔ یہ انہیں رونے پر مجبور کر دے گا۔"

اسرائیل اس تباہی کا ذمہ دار حماس پر ڈالتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ، حماس نے اپنا زیادہ تر فوجی انفراسٹرکچر سرایت کر لیا ہے، جس میں سینکڑوں کلومیٹر (میل) سرنگیں بھی شامل ہیں، جو گنجان آباد علاقوں میں بھی ہیں۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

ستمبر میں اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ ویڈیوز کی بنیاد پر لیے گئے جائزے کے مطابق، جنگ میں غزہ کے تمام ڈھانچے کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ تباہ ہو چکا یا اسے شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس نے کہا کہ تقریباً 66 فیصد ڈھانچے بشمول 227,000 ہاؤسنگ یونٹس کو کم از کم کچھ نہ کچھ نقصان پہنچا ہے۔

غزہ میں مقیم شیلٹر کلسٹر کے کوآرڈینیٹر ایلیسن ایلی کا کہنا ہے کہ، اگر جنگ بندی ہوتی ہے تو، تمام خاندانوں میں سے تقریباً نصف کے پاس "واپس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے،"۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

غزہ میں تباہی یوکرین کے فرنٹ لائن شہروں سے زیادہ:

جنگوں کی تباہی کو دستاویز کرنے کے لیے سیٹلائٹ ریڈار کا استعمال کرنے والے امریکہ میں مقیم محققین کوری شیر اور جیمن وان ڈین ہوک کے مطابق، تقریباً اتنی ہی عمارتیں غزہ میں تباہ یا برباد ہو چکی ہیں جتنی کہ روس کے ساتھ پہلے دو سال کی جنگ کے بعد پورے یوکرین میں ہوئی ہیں۔ واضح رہے غزہ، یوکرین کے دارالحکومت کیف کے نصف سے بھی کم ہے۔

کوری شیر نے کہا کہ صرف وسطی اور جنوبی غزہ میں تباہی کی مقدار تقریباً اس کے برابر ہے جو فرنٹ لائن قصبے باخموت میں کھوئی گئی تھی، جو یوکرین کی جنگ میں سب سے مہلک لڑائیوں میں سے ایک کا منظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی غزہ میں تباہی اس سے بھی بدتر ہے۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

غزہ میں پانی اور صفائی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ علاقہ کی 80 فیصد سے زیادہ صحت کی سہولیات اور اس سے بھی زیادہ سڑکیں تباہ و برباد ہو چکی ہیں۔

مغربی کنارے اور غزہ میں جنوری کے آخر تک ورلڈ بینک نے 18.5 بلین ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا تھا-

لوگ اپنے گھر نہیں پہچان سکتے:

جنوری میں جب اسرائیلی زمینی افواج نے خان یونس کے جنوبی شہر میں کارروائی شروع کی، اس وقت شفاء ہیجو اور اس کا خاندان اپنے چار منزلہ گھر سے صرف ان کپڑوں کے ساتھ فرار ہو گئے جو اس وقت ان کے بدن پر تھے۔ یہاں واپس آنے سے قبل انہوں نے مختلف خیموں کے کیمپوں میں مہینوں گزار دیئے اور جب واپس آئی تو نظارہ دیکھ کر اس کے آنسو بہنے لگے۔ اس کا پورا محلہ تباہ ہو چکا تھا، اس کا پرانا گھر اور اس کی طرف جانے والی سڑکیں ملبے کے سمندر میں گم ہو گئی تھیں۔ اس نے کہا، "میں نے اسے نہیں پہچانا، میں نہیں بتا سکتا تھا کہ لوگوں کے گھر کہاں ہیں۔"

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے تقریباً 90 فیصد جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ سیکڑوں ہزاروں لوگ ساحل کے قریب وسیع و عریض خیمہ کیمپوں میں بدتر زندگی گزار رہے ہیں، نہ ان کے پاس بجلی ہے، نہ ہی بہتا پانی اور نہ ہی بیت الخلاء۔ ایسے حالات میں بھوک کئی فلسطینیوں کو موت کے آغوش میں کھینچ رہی ہے۔

شفاء ہیجو اپریل میں اسرائیلی افواج کے انخلاء کے بعد واپس آنے والی پہلی خاتون تھیں۔

ملبے کے پہاڑ ہیں، نہ پانی ہے نہ ہی بجلی:

کسی بھی اہم تعمیر نو کی راہ میں پہلی رکاوٹ ملبہ ہے۔ جہاں کبھی مکانات، دکانیں اور دفتری عمارتیں کھڑی تھیں، اب وہاں انسانی باقیات، خطرناک مادوں اور نہ پھٹنے والے بارودی مواد سے ڈھکے ملبے کے بڑے بڑے ڈھیر ہیں۔

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ جنگ سے غزہ میں تقریباً 40 ملین ٹن ملبہ جمع ہو چکا ہے، جو نیویارک کے سینٹرل پارک کو آٹھ میٹر (تقریباً 25 فٹ) کی گہرائی تک بھرنے کے لیے کافی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ اس ملبے کو ہٹانے میں 15 سال اور تقریبا 650 ملین امریکی ڈالر خرچ ہوں گے۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

یہ سوال بھی اہم ہے کہ غزہ کے ملبے کو کہاں ٹھکانے لگایا جائے۔ اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ، ملبے کو ٹھکانے لگانے کے لیے تقریباً پانچ مربع کلومیٹر (تقریباً دو مربع میل) زمین کی ضرورت ہوگی، جو چھوٹے اور گنجان آباد علاقے میں حاصل کرنا مشکل ہوگا۔

صرف گھر نہیں بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہو گیا:

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ غزہ کے تقریباً 70 فیصد پانی اور صفائی کے پلانٹس تباہ و برباد ہو چکے ہیں۔ اس میں علاقے کی تمام پانچوں گندے پانی کی صفائی کی سہولیات، نیز ڈی سیلینیشن پلانٹس، سیوریج پمپنگ اسٹیشن، کنویں اور آبی ذخائر شامل ہیں۔

وہ ملازمین جو کبھی میونسپل کے پانی اور فضلے کے نظام کا انتظام کرتے تھے بے گھر ہو گئے ہیں، اور کچھ ہلاک ہو گئے ہیں۔ اور ایندھن کی قلت نے آپریٹنگ سہولیات کو برقرار رکھنا مشکل بنا دیا ہے۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

بین الاقوامی خیراتی ادارے آکسفیم کے مطابق، اس نے پانی کے بنیادی ڈھانچے کی مرمت کے لیے ڈی سیلینیشن یونٹس اور پائپ لانے کے لیے پرمٹ کے لیے دسمبر میں درخواست دی تھی۔ آکسفیم نے کہا کہ اسرائیل کو اس کھیپ کی منظوری میں تین ماہ لگے، لیکن وہ ابھی تک غزہ میں داخل نہیں ہوا۔

سیوریج نیٹ ورک کی تباہی نے گلیوں کو گندے پانی سے بھر دیا ہے، جس سے بیماری کے پھیلاؤ میں تیزی آئی ہے۔

عالمی بینک کے مطابق، جنگ کے ابتدائی دنوں سے غزہ میں کوئی پاور پلانٹ نہیں ہے۔ عالمی بینک کے مطابق، علاقے کا نصف سے زیادہ بجلی کا گرڈ تباہ ہو چکا ہے۔

کیا غزہ کو دوبارہ تعمیر کیا جا سکتا ہے؟

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے دولت مند عرب ممالک نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو میں صرف جنگ کے بعد کی تصفیہ کے حصے کے طور پر اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں جو فلسطینی ریاست کے لیے راستہ بناتی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حماس یا حتیٰ کہ مغربی حمایت یافتہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ پر حکومت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کھلے عام سیکورٹی کنٹرول کو برقرار رکھے گا اور شہری معاملات مقامی فلسطینیوں کو سونپے گا۔ حماس نے دھمکی دی ہے کہ جو بھی قبضے میں مدد کرے گا اسے قتل کر دیا جائے گا۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

غزہ کی تعمیر نو کے لیے بڑے پیمانے پر تعمیراتی سامان اور بھاری ساز و سامان کی درآمد کی بھی ضرورت ہوگی، جس کی اسرائیل اس وقت تک اجازت نہیں دے گا جب تک کہ حماس کے لیے اپنے عسکری ڈھانچے کی تعمیر نو کے امکانات موجود ہوں۔ کسی بھی صورت میں، غزہ میں محدود گنجائش کے ساتھ کراسنگ کی صرف ایک چھوٹی سی تعداد ہے۔

غزہ میں شہری امور کو مربوط کرنے والی اسرائیلی ملٹری باڈی کا کہنا ہے کہ وہ شہری سامان کے داخلے پر پابندی نہیں لگاتا اور نام نہاد دوہری استعمال کی اشیاء کی اجازت دیتا ہے جو فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کی تعمیر نو کے طریقہ کار کے نام سے جانے والے جنگ سے پہلے کچھ تعمیراتی سامان کی اجازت دی تھی، لیکن اس پر سخت پابندیاں اور تاخیر ہوئی تھی۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

شیلٹر کلسٹر کا اندازہ ہے کہ اس سیٹ اپ کے تحت غزہ کے تمام تباہ شدہ گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنے میں 40 سال لگیں گے۔

ستمبر میں، شیلٹر کلسٹر کا تخمینہ ہے کہ 900,000 لوگوں کو ابھی بھی خیموں، بستروں اور دیگر اشیاء کی ضرورت ہے تاکہ وہ خطے کی عام طور پر سرد اور برساتی سردیوں کی تیاری کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ: غزہ کی پٹی تباہی کا شکار ہے۔ جہاں بلند و بالا عمارتیں تھیں اب وہاں ملبے کے پہاڑ ہیں۔ یہاں گندے پانی کے تالاب بیماری پھیلا رہے ہیں۔ شہر کی سڑکیں گندگی کے ڈھیروں میں ڈھل گئی ہیں اور کئی مقامات پر، ہوا میں لاشوں کی بدبو آ رہی ہے۔

مقامی صحت کے حکام کے مطابق، غزہ میں اسرائیل کی ایک سال سے جاری جارحیت، حالیہ تاریخ میں سب سے مہلک اور تباہ کن ہے۔ اس جنگ نے 41,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔ مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔ جنگ کا کوئی اختتام نظر نہیں آرہا، اس لئے اب یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ غزہ دوبارہ کب کھڑا ہو پائے گا۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

اگر جنگ بند بھی ہو گئی تب بھی لاکھوں فلسطینیوں کو برسوں تک خیموں میں زندگی گزارنا پڑ سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تعمیر نو میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔

ایک 60 سالہ فلسطینی خاتون خانہ شیفہ ہیجو کا درد چھلک اٹھا، اس نے کہا، "یہ جنگ تباہی اور مصیبت ہے۔ یہاں پتھر بھی چیخیں گے، جو بھی غزہ کو دیکھے گا۔۔۔ یہ انہیں رونے پر مجبور کر دے گا۔"

اسرائیل اس تباہی کا ذمہ دار حماس پر ڈالتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ، حماس نے اپنا زیادہ تر فوجی انفراسٹرکچر سرایت کر لیا ہے، جس میں سینکڑوں کلومیٹر (میل) سرنگیں بھی شامل ہیں، جو گنجان آباد علاقوں میں بھی ہیں۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

ستمبر میں اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ ویڈیوز کی بنیاد پر لیے گئے جائزے کے مطابق، جنگ میں غزہ کے تمام ڈھانچے کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ تباہ ہو چکا یا اسے شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس نے کہا کہ تقریباً 66 فیصد ڈھانچے بشمول 227,000 ہاؤسنگ یونٹس کو کم از کم کچھ نہ کچھ نقصان پہنچا ہے۔

غزہ میں مقیم شیلٹر کلسٹر کے کوآرڈینیٹر ایلیسن ایلی کا کہنا ہے کہ، اگر جنگ بندی ہوتی ہے تو، تمام خاندانوں میں سے تقریباً نصف کے پاس "واپس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے،"۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

غزہ میں تباہی یوکرین کے فرنٹ لائن شہروں سے زیادہ:

جنگوں کی تباہی کو دستاویز کرنے کے لیے سیٹلائٹ ریڈار کا استعمال کرنے والے امریکہ میں مقیم محققین کوری شیر اور جیمن وان ڈین ہوک کے مطابق، تقریباً اتنی ہی عمارتیں غزہ میں تباہ یا برباد ہو چکی ہیں جتنی کہ روس کے ساتھ پہلے دو سال کی جنگ کے بعد پورے یوکرین میں ہوئی ہیں۔ واضح رہے غزہ، یوکرین کے دارالحکومت کیف کے نصف سے بھی کم ہے۔

کوری شیر نے کہا کہ صرف وسطی اور جنوبی غزہ میں تباہی کی مقدار تقریباً اس کے برابر ہے جو فرنٹ لائن قصبے باخموت میں کھوئی گئی تھی، جو یوکرین کی جنگ میں سب سے مہلک لڑائیوں میں سے ایک کا منظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی غزہ میں تباہی اس سے بھی بدتر ہے۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

غزہ میں پانی اور صفائی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ علاقہ کی 80 فیصد سے زیادہ صحت کی سہولیات اور اس سے بھی زیادہ سڑکیں تباہ و برباد ہو چکی ہیں۔

مغربی کنارے اور غزہ میں جنوری کے آخر تک ورلڈ بینک نے 18.5 بلین ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا تھا-

لوگ اپنے گھر نہیں پہچان سکتے:

جنوری میں جب اسرائیلی زمینی افواج نے خان یونس کے جنوبی شہر میں کارروائی شروع کی، اس وقت شفاء ہیجو اور اس کا خاندان اپنے چار منزلہ گھر سے صرف ان کپڑوں کے ساتھ فرار ہو گئے جو اس وقت ان کے بدن پر تھے۔ یہاں واپس آنے سے قبل انہوں نے مختلف خیموں کے کیمپوں میں مہینوں گزار دیئے اور جب واپس آئی تو نظارہ دیکھ کر اس کے آنسو بہنے لگے۔ اس کا پورا محلہ تباہ ہو چکا تھا، اس کا پرانا گھر اور اس کی طرف جانے والی سڑکیں ملبے کے سمندر میں گم ہو گئی تھیں۔ اس نے کہا، "میں نے اسے نہیں پہچانا، میں نہیں بتا سکتا تھا کہ لوگوں کے گھر کہاں ہیں۔"

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق، غزہ کے 2.3 ملین افراد میں سے تقریباً 90 فیصد جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ سیکڑوں ہزاروں لوگ ساحل کے قریب وسیع و عریض خیمہ کیمپوں میں بدتر زندگی گزار رہے ہیں، نہ ان کے پاس بجلی ہے، نہ ہی بہتا پانی اور نہ ہی بیت الخلاء۔ ایسے حالات میں بھوک کئی فلسطینیوں کو موت کے آغوش میں کھینچ رہی ہے۔

شفاء ہیجو اپریل میں اسرائیلی افواج کے انخلاء کے بعد واپس آنے والی پہلی خاتون تھیں۔

ملبے کے پہاڑ ہیں، نہ پانی ہے نہ ہی بجلی:

کسی بھی اہم تعمیر نو کی راہ میں پہلی رکاوٹ ملبہ ہے۔ جہاں کبھی مکانات، دکانیں اور دفتری عمارتیں کھڑی تھیں، اب وہاں انسانی باقیات، خطرناک مادوں اور نہ پھٹنے والے بارودی مواد سے ڈھکے ملبے کے بڑے بڑے ڈھیر ہیں۔

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ جنگ سے غزہ میں تقریباً 40 ملین ٹن ملبہ جمع ہو چکا ہے، جو نیویارک کے سینٹرل پارک کو آٹھ میٹر (تقریباً 25 فٹ) کی گہرائی تک بھرنے کے لیے کافی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ اس ملبے کو ہٹانے میں 15 سال اور تقریبا 650 ملین امریکی ڈالر خرچ ہوں گے۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

یہ سوال بھی اہم ہے کہ غزہ کے ملبے کو کہاں ٹھکانے لگایا جائے۔ اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ، ملبے کو ٹھکانے لگانے کے لیے تقریباً پانچ مربع کلومیٹر (تقریباً دو مربع میل) زمین کی ضرورت ہوگی، جو چھوٹے اور گنجان آباد علاقے میں حاصل کرنا مشکل ہوگا۔

صرف گھر نہیں بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہو گیا:

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ غزہ کے تقریباً 70 فیصد پانی اور صفائی کے پلانٹس تباہ و برباد ہو چکے ہیں۔ اس میں علاقے کی تمام پانچوں گندے پانی کی صفائی کی سہولیات، نیز ڈی سیلینیشن پلانٹس، سیوریج پمپنگ اسٹیشن، کنویں اور آبی ذخائر شامل ہیں۔

وہ ملازمین جو کبھی میونسپل کے پانی اور فضلے کے نظام کا انتظام کرتے تھے بے گھر ہو گئے ہیں، اور کچھ ہلاک ہو گئے ہیں۔ اور ایندھن کی قلت نے آپریٹنگ سہولیات کو برقرار رکھنا مشکل بنا دیا ہے۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

بین الاقوامی خیراتی ادارے آکسفیم کے مطابق، اس نے پانی کے بنیادی ڈھانچے کی مرمت کے لیے ڈی سیلینیشن یونٹس اور پائپ لانے کے لیے پرمٹ کے لیے دسمبر میں درخواست دی تھی۔ آکسفیم نے کہا کہ اسرائیل کو اس کھیپ کی منظوری میں تین ماہ لگے، لیکن وہ ابھی تک غزہ میں داخل نہیں ہوا۔

سیوریج نیٹ ورک کی تباہی نے گلیوں کو گندے پانی سے بھر دیا ہے، جس سے بیماری کے پھیلاؤ میں تیزی آئی ہے۔

عالمی بینک کے مطابق، جنگ کے ابتدائی دنوں سے غزہ میں کوئی پاور پلانٹ نہیں ہے۔ عالمی بینک کے مطابق، علاقے کا نصف سے زیادہ بجلی کا گرڈ تباہ ہو چکا ہے۔

کیا غزہ کو دوبارہ تعمیر کیا جا سکتا ہے؟

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے دولت مند عرب ممالک نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو میں صرف جنگ کے بعد کی تصفیہ کے حصے کے طور پر اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں جو فلسطینی ریاست کے لیے راستہ بناتی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حماس یا حتیٰ کہ مغربی حمایت یافتہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ پر حکومت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کھلے عام سیکورٹی کنٹرول کو برقرار رکھے گا اور شہری معاملات مقامی فلسطینیوں کو سونپے گا۔ حماس نے دھمکی دی ہے کہ جو بھی قبضے میں مدد کرے گا اسے قتل کر دیا جائے گا۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

غزہ کی تعمیر نو کے لیے بڑے پیمانے پر تعمیراتی سامان اور بھاری ساز و سامان کی درآمد کی بھی ضرورت ہوگی، جس کی اسرائیل اس وقت تک اجازت نہیں دے گا جب تک کہ حماس کے لیے اپنے عسکری ڈھانچے کی تعمیر نو کے امکانات موجود ہوں۔ کسی بھی صورت میں، غزہ میں محدود گنجائش کے ساتھ کراسنگ کی صرف ایک چھوٹی سی تعداد ہے۔

غزہ میں شہری امور کو مربوط کرنے والی اسرائیلی ملٹری باڈی کا کہنا ہے کہ وہ شہری سامان کے داخلے پر پابندی نہیں لگاتا اور نام نہاد دوہری استعمال کی اشیاء کی اجازت دیتا ہے جو فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اسرائیل نے غزہ کی تعمیر نو کے طریقہ کار کے نام سے جانے والے جنگ سے پہلے کچھ تعمیراتی سامان کی اجازت دی تھی، لیکن اس پر سخت پابندیاں اور تاخیر ہوئی تھی۔

ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے
ایک سال کی جنگ نے غزہ کو کھنڈر بنا دیا، تعمیر نو میں 40 سال لگ جائیں گے (AP)

شیلٹر کلسٹر کا اندازہ ہے کہ اس سیٹ اپ کے تحت غزہ کے تمام تباہ شدہ گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنے میں 40 سال لگیں گے۔

ستمبر میں، شیلٹر کلسٹر کا تخمینہ ہے کہ 900,000 لوگوں کو ابھی بھی خیموں، بستروں اور دیگر اشیاء کی ضرورت ہے تاکہ وہ خطے کی عام طور پر سرد اور برساتی سردیوں کی تیاری کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.