ETV Bharat / international

رفح کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے 40 افراد جاں بحق - Israel Hamas War

غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اتوار کی شام فلسطینی پناہ گزیں خیموں پر اسرائیلی حملے میں 40 فلسطینی افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

Israeli airstrike
Israeli airstrike (IANS)
author img

By IANS

Published : May 27, 2024, 7:16 AM IST

غزہ: غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اتوار کی شام اسرائیل کی جانب سے خیموں پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 40 فلسطینی افراد جاں بحق اور دیگر افراد زخمی ہوگئے۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے گوداموں کے قریب ہزاروں بے گھر افراد سے بھرے ایک نئے قائم کردہ کیمپ میں خیموں کی جانب تقریباً آٹھ راکٹ فائر کیے۔ مقامی ذرائع نے سنہوا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ یہ بے گھر خاندانوں کے گنجان آباد علاقے پر "شدید اور بے مثال" اسرائیلی فضائی حملہ تھا، جس میں پلاسٹک اور ٹین سے بنے خیموں کے ساتھ ساتھ شہری گاڑیاں بھی نذر آتش ہوگئیں ہیں۔

فیس بک پر وائرل ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ علاقے میں آگ کے شعلے شدت سے اٹھ رہے ہیں اور خیموں کو لپیٹ میں لے رہے ہیں جن میں بچوں اور خواتین سمیت بہت سے لوگ آباد ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دشوار گزار علاقے کی وجہ سے سول ڈیفنس اور ایمبولینس کے عملے کو لاشیں نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے سنہوا کو بتایا کہ غزہ کے لوگوں سے بھرے اس علاقے کو اسرائیلی فوج نے حملے سے قبل ایک "محفوظ علاقہ" قرار دیا تھا۔

اتوار کی شب جاری ہونے والے ایک بیان میں حماس نے بمباری کو "انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے فیصلے کی مکمل خلاف ورزی اور نظر اندازی" قرار دیا جس میں اس سے رفح کے خلاف اپنی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایک اسرائیلی فوجی طیارے نے رفح میں حماس کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس میں حماس کے اہم جنگجو کام کر رہے تھے"۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے مزید کہا ہے کہ "یہ حملہ بین الاقوامی قانون کے تحت گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے اور عین انٹیلی جنس کی بنیاد پر جائز اہداف کے خلاف کیا گیا، جو حماس کے علاقے کی نشاندہی کرتی ہے"۔

اسرائیلی فضائی حملہ حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے مہینوں میں پہلی بار وسطی اسرائیل کے ساحلی شہر تل ابیب کی طرف رفح سے ایک بڑا راکٹ بیراج چھوڑنے کے چند گھنٹے بعد کیا گیا ہے۔ 7 مئی کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے مصر کے ساتھ سرحد پر غزہ کی پٹی کے جنوب میں اور رفح کے مشرقی علاقے میں واقع رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ میں داخل ہونے والی امداد روک دی گئی۔ اسرائیل رفح کو حماس کا آخری گڑھ سمجھتا ہے، جس کا 2007 سے غزہ کی پٹی پر کنٹرول ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں میں اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل حماس جنگ کے باعث لاکھوں فلسطینی افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کا پر زور مطالبہ کیا جارہا ہے۔

غزہ: غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اتوار کی شام اسرائیل کی جانب سے خیموں پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 40 فلسطینی افراد جاں بحق اور دیگر افراد زخمی ہوگئے۔ فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے گوداموں کے قریب ہزاروں بے گھر افراد سے بھرے ایک نئے قائم کردہ کیمپ میں خیموں کی جانب تقریباً آٹھ راکٹ فائر کیے۔ مقامی ذرائع نے سنہوا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ یہ بے گھر خاندانوں کے گنجان آباد علاقے پر "شدید اور بے مثال" اسرائیلی فضائی حملہ تھا، جس میں پلاسٹک اور ٹین سے بنے خیموں کے ساتھ ساتھ شہری گاڑیاں بھی نذر آتش ہوگئیں ہیں۔

فیس بک پر وائرل ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ علاقے میں آگ کے شعلے شدت سے اٹھ رہے ہیں اور خیموں کو لپیٹ میں لے رہے ہیں جن میں بچوں اور خواتین سمیت بہت سے لوگ آباد ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دشوار گزار علاقے کی وجہ سے سول ڈیفنس اور ایمبولینس کے عملے کو لاشیں نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے سنہوا کو بتایا کہ غزہ کے لوگوں سے بھرے اس علاقے کو اسرائیلی فوج نے حملے سے قبل ایک "محفوظ علاقہ" قرار دیا تھا۔

اتوار کی شب جاری ہونے والے ایک بیان میں حماس نے بمباری کو "انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے فیصلے کی مکمل خلاف ورزی اور نظر اندازی" قرار دیا جس میں اس سے رفح کے خلاف اپنی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایک اسرائیلی فوجی طیارے نے رفح میں حماس کے ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا جس میں حماس کے اہم جنگجو کام کر رہے تھے"۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے مزید کہا ہے کہ "یہ حملہ بین الاقوامی قانون کے تحت گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے اور عین انٹیلی جنس کی بنیاد پر جائز اہداف کے خلاف کیا گیا، جو حماس کے علاقے کی نشاندہی کرتی ہے"۔

اسرائیلی فضائی حملہ حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کی جانب سے مہینوں میں پہلی بار وسطی اسرائیل کے ساحلی شہر تل ابیب کی طرف رفح سے ایک بڑا راکٹ بیراج چھوڑنے کے چند گھنٹے بعد کیا گیا ہے۔ 7 مئی کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے مصر کے ساتھ سرحد پر غزہ کی پٹی کے جنوب میں اور رفح کے مشرقی علاقے میں واقع رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ میں داخل ہونے والی امداد روک دی گئی۔ اسرائیل رفح کو حماس کا آخری گڑھ سمجھتا ہے، جس کا 2007 سے غزہ کی پٹی پر کنٹرول ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں میں اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل حماس جنگ کے باعث لاکھوں فلسطینی افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی رہنماؤں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کا پر زور مطالبہ کیا جارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.