ETV Bharat / health

فائدے تو آپ سنے ہوں گے، اب ناریل تیل کے نقصانات بھی جان لیں - Coconut Oil Side Effects

author img

By ETV Bharat Health Team

Published : Sep 17, 2024, 1:03 PM IST

Updated : Sep 17, 2024, 1:19 PM IST

لوگ اپنی صحت کے لیے ناریل پانی اور ناریل تیل کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ناریل کا تیل استعمال کرنے سے پہلے آپ کو اس کے نقصانات کے بارے میں جان لینا چاہیے۔

فائدے تو آپ نے سنے ہوں گے، اب جان لیں ناریل کے تیل کے نقصانات بھی
فائدے تو آپ نے سنے ہوں گے، اب جان لیں ناریل کے تیل کے نقصانات بھی (CANVA)

حیدرآباد (نیوز ڈیسک): ناریل کھایا جائے یا لگایا جائے، دونوں طرح سے یہ جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔ لوگ خود کو صحت مند رکھنے کے لیے ناریل پانی سے لے کر ناریل تیل تک ہر چیز کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔ یہ موئسچرائزنگ خصوصیات سے بھرا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں سیچوریٹڈ فیٹس اور بہت سے امینو ایسڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

ناریل تیل کی اس خوبی کی وجہ سے جلد کیلئے ناریل تیل بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ناریل کے تیل میں کئی خصوصیات ہیں جو آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ اس لیے ناریل تیل استعمال کرنے سے پہلے آپ کو اس کے نقصانات کے بارے میں جان لینا چاہیے۔

ناریل کا تیل
ناریل کا تیل (Getty Images)

ہردوئی، اتر پردیش میں شتایو آیوروید اور پنچکرما سینٹر کے بانی ڈاکٹر امیت کمار نے ناریل تیل کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ڈاکٹر امیت کا کہنا ہے کہ ناریل تیل میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کی وجہ سے یہ جلد کے لیے بہت ضروری ہے۔ ناریل تیل میں موجود بہت سے فیٹی ایسڈز، جیسے لوریک ایسڈ اور کیپرک ایسڈ، ہماری جلد کو صحت مند رکھنے میں بہت موثر ہیں۔ناریل تیل میں ایسی خصوصیات ہیں جو بیماریوں کو بڑھنے سے روکتی ہیں۔ یعنی یہ ہماری جلد پر بڑھنے والے نقصان دہ مائکروجنزموں کو مار ڈالتا ہے۔

جلد کو نقصان:

اس کے علاوہ ناریل تیل جلد کے انفیکشن جیسے ایکنی، فولیکولائٹس اور سیلولائٹس، فنگس اور بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے اور ناریل تیل میں موجود لوریک اور کیپرک ایسڈ سے ہماری جلد کو صاف اور چمکدار بناتا ہے۔ ڈاکٹر بھی اس بارے میں خبردار کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ناریل تیل میں بہت ساری خصوصیات ہونے کے باوجود اس میں کچھ ایسے عوامل ہوتے ہیں جو ہماری جلد کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ناریل تیل کافی بھاری ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی بار بیوٹی پراڈکٹس میں اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے چہرے پر جھریاں اور لکیریں نمودار ہوجاتی ہیں۔ اس لیے جسم بالخصوص چہرے پر ناریل کے تیل کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ بعض اوقات ناریل کے تیل کا استعمال ہماری جلد پر الرجی کا باعث بنتا ہے۔

ناریل کا تیل
ناریل کا تیل (Getty Images)

چہرے پر ناریل کا تیل لگانے کے بعد الرجی! جی ہاں، ڈاکٹر اس کی وجہ بھی بتاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناریل تیل میں موجود ٹرانس فیٹ چہرے پر تہہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے نمی ہماری جلد کے اندر جانے سے تقریباً رک جاتی ہے۔ ہماری جلد اندر سے خشک ہونے لگتی ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی جلد کی قسم کی شناخت کے بعد ناریل تیل کے استعمال کو محدود کریں۔

تاہم اگر ناریل کے پروڈکٹ جلد پر استعمال کرنا ہیں تو کوئی اور طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ اور وہ ہے فیس پیک۔ کہا جاتا ہے کہ اگر آپ کو ایسے مسائل کا سامنا ہے تو آپ کے لیے بہتر ہوگا کہ ناریل تیل کو فیس پیک کے طور پر استعمال کریں۔ اس کے علاوہ، آپ کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ اگر آپ کی جلد پہلے سے تیل والی ہے تو آپ کو رات بھر اپنے چہرے پر ناریل تیل نہیں لگانا چاہیے۔

ناریل کا تیل
ناریل کا تیل (Getty Images)

مزید پڑھیں: ساگو دانہ کھانے کے انمول فائدے، ڈائیت کے لیے بہترین غذا

ڈاکٹر امیت بھی ناریل تیل کے استعمال کو چہرے پر مہاسوں کے پیدا ہونے کی ایک بڑی وجہ مانتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ناریل تیل بھاری ہونے اور اس میں ٹرانس فیٹ ہونے کی وجہ سے یہ کامیڈوجینک (چہرے پر دھبے اور مہاسوں کا باعث بنتا ہے)۔ جس کی وجہ سے یہ ہماری جلد کے چھیدوں کو بند کر دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہمارے چہرے پر دانے نکلنے لگتے ہیں۔ حساس اور تیل والی جلد والے لوگوں کے لیے ناریل تیل کا استعمال فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسے لوگوں کی جلد میں تیل کی پیداوار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے چہرے پر بہت سے دانے نکل آتے ہیں۔

نوٹ: یہ تجاویز صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں۔ بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔

حیدرآباد (نیوز ڈیسک): ناریل کھایا جائے یا لگایا جائے، دونوں طرح سے یہ جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔ لوگ خود کو صحت مند رکھنے کے لیے ناریل پانی سے لے کر ناریل تیل تک ہر چیز کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔ یہ موئسچرائزنگ خصوصیات سے بھرا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں سیچوریٹڈ فیٹس اور بہت سے امینو ایسڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

ناریل تیل کی اس خوبی کی وجہ سے جلد کیلئے ناریل تیل بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ناریل کے تیل میں کئی خصوصیات ہیں جو آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ اس لیے ناریل تیل استعمال کرنے سے پہلے آپ کو اس کے نقصانات کے بارے میں جان لینا چاہیے۔

ناریل کا تیل
ناریل کا تیل (Getty Images)

ہردوئی، اتر پردیش میں شتایو آیوروید اور پنچکرما سینٹر کے بانی ڈاکٹر امیت کمار نے ناریل تیل کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ڈاکٹر امیت کا کہنا ہے کہ ناریل تیل میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کی وجہ سے یہ جلد کے لیے بہت ضروری ہے۔ ناریل تیل میں موجود بہت سے فیٹی ایسڈز، جیسے لوریک ایسڈ اور کیپرک ایسڈ، ہماری جلد کو صحت مند رکھنے میں بہت موثر ہیں۔ناریل تیل میں ایسی خصوصیات ہیں جو بیماریوں کو بڑھنے سے روکتی ہیں۔ یعنی یہ ہماری جلد پر بڑھنے والے نقصان دہ مائکروجنزموں کو مار ڈالتا ہے۔

جلد کو نقصان:

اس کے علاوہ ناریل تیل جلد کے انفیکشن جیسے ایکنی، فولیکولائٹس اور سیلولائٹس، فنگس اور بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے اور ناریل تیل میں موجود لوریک اور کیپرک ایسڈ سے ہماری جلد کو صاف اور چمکدار بناتا ہے۔ ڈاکٹر بھی اس بارے میں خبردار کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ناریل تیل میں بہت ساری خصوصیات ہونے کے باوجود اس میں کچھ ایسے عوامل ہوتے ہیں جو ہماری جلد کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ناریل تیل کافی بھاری ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی بار بیوٹی پراڈکٹس میں اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے چہرے پر جھریاں اور لکیریں نمودار ہوجاتی ہیں۔ اس لیے جسم بالخصوص چہرے پر ناریل کے تیل کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ بعض اوقات ناریل کے تیل کا استعمال ہماری جلد پر الرجی کا باعث بنتا ہے۔

ناریل کا تیل
ناریل کا تیل (Getty Images)

چہرے پر ناریل کا تیل لگانے کے بعد الرجی! جی ہاں، ڈاکٹر اس کی وجہ بھی بتاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ناریل تیل میں موجود ٹرانس فیٹ چہرے پر تہہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے نمی ہماری جلد کے اندر جانے سے تقریباً رک جاتی ہے۔ ہماری جلد اندر سے خشک ہونے لگتی ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی جلد کی قسم کی شناخت کے بعد ناریل تیل کے استعمال کو محدود کریں۔

تاہم اگر ناریل کے پروڈکٹ جلد پر استعمال کرنا ہیں تو کوئی اور طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ اور وہ ہے فیس پیک۔ کہا جاتا ہے کہ اگر آپ کو ایسے مسائل کا سامنا ہے تو آپ کے لیے بہتر ہوگا کہ ناریل تیل کو فیس پیک کے طور پر استعمال کریں۔ اس کے علاوہ، آپ کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ اگر آپ کی جلد پہلے سے تیل والی ہے تو آپ کو رات بھر اپنے چہرے پر ناریل تیل نہیں لگانا چاہیے۔

ناریل کا تیل
ناریل کا تیل (Getty Images)

مزید پڑھیں: ساگو دانہ کھانے کے انمول فائدے، ڈائیت کے لیے بہترین غذا

ڈاکٹر امیت بھی ناریل تیل کے استعمال کو چہرے پر مہاسوں کے پیدا ہونے کی ایک بڑی وجہ مانتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ناریل تیل بھاری ہونے اور اس میں ٹرانس فیٹ ہونے کی وجہ سے یہ کامیڈوجینک (چہرے پر دھبے اور مہاسوں کا باعث بنتا ہے)۔ جس کی وجہ سے یہ ہماری جلد کے چھیدوں کو بند کر دیتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہمارے چہرے پر دانے نکلنے لگتے ہیں۔ حساس اور تیل والی جلد والے لوگوں کے لیے ناریل تیل کا استعمال فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسے لوگوں کی جلد میں تیل کی پیداوار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے چہرے پر بہت سے دانے نکل آتے ہیں۔

نوٹ: یہ تجاویز صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں۔ بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔

Last Updated : Sep 17, 2024, 1:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.