جونپور: ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور میں شدید گرمی سے لوگوں کا حال برا ہے اس وقت جونپور میں پارہ تقریباً 45 ڈگری پہونچ چکا ہے۔ اس چلچلاتی ھوپ اور تپش میں لوگ گھر سے باہر نکلنے میں خطرہ محسوس کر رہے ہیں ہیٹ اسٹروک کے چلتے جونپور سمیت اتر پردیش کے کئی اضلاع میں لوگوں کے جاں بحق ہونے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔
گرمی کو دیکھتے ہوئے حکومت اتر پردیش بھی حفاظتی انتظامات کا بند بست کر رہی ہے جس کے چلتے اتر پردیش میں اسکولوں کے کھلنے اوقات میں بھی بدلاؤ کیا گیا ہے۔ اس بڑھتی گرمی و تپش میں صحت کا کیسے خیال رکھیں اس موضوع پر الفا ہیلتھ کیئر ہاسپٹل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد چاند باغوان نے خصوصی گفتگو کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد چاند باغوان نے کہا کہ گرمی میں تپش میں رہنے کے بعد کوئی کولر کی ٹھنڈی ہوا میں یا نمی میں آتا ہے تو اس سے ہیٹ اسٹروک ہونے کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔
اس میں نارمل مریض کو گرمی و کمزوری کا زیادہ احساس ہوتا ہے چکر آنا، پیاس لگنا، زبان سوکھنا، پانی پینے کے بعد کمزوری ہونا، اٹھ کر بیٹھنے پر آنکھ کے سامنے اندھیرا چھا جانا، چڑچڑا پن محسوس ہونا یہ تمام علامتیں ہیٹ اسٹروک کی ہیں۔
اگر کسی شخص میں ایسی علامات پائیں جائیں تو اسے ٹھنڈی جگہ رکھا جائے باڈی ٹیمپریچر کو مینٹین کریں پانی والے پھلوں کو زیادہ استعمال کریں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ دھوپ میں بطور ضرورت ہی نکلیں اور اگر نکلتے ہیں تو احتیاطی تدابیر کو اختیار کرکے ہی نکلیں۔
ڈاکٹر چاند نے کہا کہ جو دل کی مریض ہیں، ڈائبٹیز اور پی سی او ڈی کے مریض ہیں انہیں اور احتیاط برتنے کی ضرورت ہے،انہوں نے بتایا کہ ہیٹ اسٹروک کسی مخصوص اعضاء نہیں بلکہ سبھی جسم کے سسٹم پر اثر انداز ہوتا ہے۔
اگر جسم کے ٹیمپریچر کو مینٹین نہیں کرتے ہیں باہر گرمی زیادہ ہونے کی وجہ سے تو وہ جسم کے سبھی اعضأ کو نقصان پہونچائے گا، انہوں نے کہا کہ ایسی حالت میں باہر کی چیزوں سے پرہیز کریں گھر کا بنا ہوا تازہ کھانا کھائیں پانی زیادہ پیئیں مائع مادہ کا زیادہ استعمال کریں موسمی پھلوں کو زیادہ سے زیادہ کھائیں اور خاص کر بی پی والے مریض خاص توجہ دیں ان کو خطرہ زیادہ لاحق ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر باغوان نے کہا کہ جو اے سی کے اندر رہتے ہیں پھر اچانک باہر نکلتے ہیں اس کا اثر جسم پر پڑتا ہے اس لیے جب بھی کمرہ سے باہر نکلنا ہو تو پہلے اے سی کو بند کر لیں کچھ وقفے کے بعد نکلیں اس سے انسان کے جسم پر خطرہ لاحق نہیں ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: