ETV Bharat / health

کیا آئی وی ایف کے عمل میں جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں؟، آئیے جانتے ہیں آئی وی ایف سے متعلق مکمل جانکاری - IVF PREGNANCY MYTHS

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 3, 2024, 7:58 AM IST

Updated : Jul 3, 2024, 8:06 AM IST

Myths and Truths About IVF Fertility آئی وی ایف ایک جدید طبی طریقہ کار ہے جو ان جوڑوں کے لیے مددگار ہے جو قدرتی طور پر بچہ پیدا کرنے سے قاصر ہیں۔ لیکن آئی وی ایف کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں ہیں جو لوگوں کو اس عمل کے بارے میں گمراہ کرتی ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کو آئی وی ایف کے بارے میں معلومات نہیں ہیں۔

کیا آئی وی ایف کے عمل میں جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں،آئیے جانتے ہیں آئی وی ایف سے متعلق مکمل جانکاری
کیا آئی وی ایف کے عمل میں جڑواں بچے پیدا ہوتے ہیں،آئیے جانتے ہیں آئی وی ایف سے متعلق مکمل جانکاری ((IANS))

حیدرآباد: آئی وی ایف ایک اہم اور موثر طبی طریقہ کار ہے جو ان جوڑوں کے لیے راہ ہموار کرتا ہے جو قدرتی طور پر حاملہ ہونے سے قاصر ہیں۔ تاہم انویٹرو فرٹیلائزیشن سے متعلق بہت سی غلط فہمیاں بھی لوگوں میں پھیلی ہوئی ہیں، جو عجیب کہانیوں کو جنم دیتی ہیں۔

آئی وی ایف ماہر ڈاکٹر آرتی بھٹناگر کا کہنا ہے کہ آئی وی ایف کے حوالے سے لوگوں میں کئی طرح کی غلط معلومات، کنفیوژن اور خوف دیکھا جاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کے پاس آنے والے زیادہ تر جوڑوں میں آئی وی ایف کے بارے میں معلومات کی کمی کے ساتھ ساتھ بہت سی غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ اس لیے سب سے پہلے دلچسپی رکھنے والے جوڑوں کی کونسلنگ کی جاتی ہے، جس میں انھیں آئی وی ایف کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات دی جاتی ہیں اور ان کی غلط فہمیوں کو بھی دور کیا جاتا ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ بہت ضروری ہے کہ انویٹرو فرٹیلائزیشن اور اس کے عمل کے بارے میں درست معلومات لوگوں میں پھیلائی جائیں۔ تاکہ لوگ اس عمل سے متعلق غلط فہمیوں کے بارے میں حقیقت جان سکیں اور بچے پیدا کرنے کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے خواہشمند بغیر کسی شک کے IVF طریقہ کار کی مدد لے سکیں۔ ڈاکٹر آرتی بھٹناگر کے مطابق آئی وی ایف سے متعلق چند اہم غلط فہمیاں اور ان کی سچائی درج ذیل ہے۔

  • کیا آئی وی ایف طریقہ کار 100فیصد کامیاب ہے:

آئی وی ایف کی کامیابی کی شرح بہت سے عوامل پر منحصر ہے، جیسے کہ عورت کی عمر، موجودہ طبی حالت، اور زرخیزی کے مسائل۔ عام طور پر 35 سال سے کم عمر کی خواتین کے لیے آئی وی ایف کی کامیابی کی شرح تقریباً 40-45 فیصد ہوتی ہے، جب کہ بڑھتی عمر کے ساتھ یہ شرح کم ہوتی جاتی ہے۔ لہذا، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آئی وی ایف کامیابی کی ضمانت نہیں دیتا، بلکہ صرف ایک ممکنہ آپشن ہے۔

  • کیا آئی وی ایف کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے عام بچوں سے مختلف ہوتے ہیں:

آئی وی ایف کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے اور قدرتی طریقہ سے پیدا ہونے والے بچے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ وہ صحت مند ہوتے ہیں اور ان کی جسمانی، ذہنی اور سماجی نشوونما عام بچوں کی طرح ہوتی ہے۔ انویٹرو فرٹیلائزیشن صرف حمل کے عمل میں مدد کرتی ہے، اس کا بچے کی صحت اور نشوونما پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔

  • کیا آئی وی ایف کا عمل انتہائی تکلیف دہ ہے:

یہ سچ ہے کہ IVF طریقہ کار کچھ تکلیف اور درد کا سبب بن سکتا ہے، لیکن یہ عام طور پر انتہائی تکلیف دہ یا ناقابل برداشت نہیں ہوتا ہے۔ اس طریقہ کار میں ہارمونل انجیکشن، انڈے کا مجموعہ اور ایمبریو امپلانٹیشن شامل ہے۔ جدید طبی تکنیکوں اور درد سے نجات کے اقدامات کی وجہ سے یہ عمل زیادہ تر خواتین کے لیے قابل برداشت ہے۔

  • کیا IVF طریقہ کار صرف امیر لوگوں کے لیے ہے:

یہ سچ ہے کہ آئی وی ایف کی قیمت نسبتاً زیادہ ہو سکتی ہے، لیکن یہ صرف امیروں تک ہی محدود نہیں ہے۔ آج کل بہت سے ہسپتال اور کلینک سستی قیمتوں پر IVF خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی سرکاری اور غیر سرکاری اسکیمیں ہیں جو آئی وی ایف کے علاج کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں:جانئے کیلا یا سال کے پتے کھانا صحت کے لیے کس طرح مفید ہے؟ - Benefits of eating on leaves

  • کیا آئی وی ایف سے جڑواں بچے یا تین بچے ہوتے ہیں:

آئی وی ایف کے عمل میں ایک سے زیادہ ایمبریو لگائے جا سکتے ہیں، جس سے جڑواں بچے یا تین بچے پیدا ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں تاہم یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر آئی وی ایف حمل کے نتیجے میں جڑواں بچے یا تین بچے ہوں۔ طبی ماہرین عام طور پر زیادہ خطرات سے بچنے کے لیے ایک ایمبریو کی پیوند کاری کا مشورہ دیتے ہیں۔

  • کیا عورت کی عمر کم کر دیتا ہے:

آئی وی ایف کا عورت کی حیاتیاتی عمر پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ یہ محض ایک غلط فہمی ہے۔ IVF طریقہ کار میں صرف انڈے جمع کرنا اور ایمبریو کی پیوند کاری شامل ہے، جس کا عورت کی عمر پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

حیدرآباد: آئی وی ایف ایک اہم اور موثر طبی طریقہ کار ہے جو ان جوڑوں کے لیے راہ ہموار کرتا ہے جو قدرتی طور پر حاملہ ہونے سے قاصر ہیں۔ تاہم انویٹرو فرٹیلائزیشن سے متعلق بہت سی غلط فہمیاں بھی لوگوں میں پھیلی ہوئی ہیں، جو عجیب کہانیوں کو جنم دیتی ہیں۔

آئی وی ایف ماہر ڈاکٹر آرتی بھٹناگر کا کہنا ہے کہ آئی وی ایف کے حوالے سے لوگوں میں کئی طرح کی غلط معلومات، کنفیوژن اور خوف دیکھا جاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کے پاس آنے والے زیادہ تر جوڑوں میں آئی وی ایف کے بارے میں معلومات کی کمی کے ساتھ ساتھ بہت سی غلط فہمیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ اس لیے سب سے پہلے دلچسپی رکھنے والے جوڑوں کی کونسلنگ کی جاتی ہے، جس میں انھیں آئی وی ایف کے طریقہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات دی جاتی ہیں اور ان کی غلط فہمیوں کو بھی دور کیا جاتا ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ بہت ضروری ہے کہ انویٹرو فرٹیلائزیشن اور اس کے عمل کے بارے میں درست معلومات لوگوں میں پھیلائی جائیں۔ تاکہ لوگ اس عمل سے متعلق غلط فہمیوں کے بارے میں حقیقت جان سکیں اور بچے پیدا کرنے کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے خواہشمند بغیر کسی شک کے IVF طریقہ کار کی مدد لے سکیں۔ ڈاکٹر آرتی بھٹناگر کے مطابق آئی وی ایف سے متعلق چند اہم غلط فہمیاں اور ان کی سچائی درج ذیل ہے۔

  • کیا آئی وی ایف طریقہ کار 100فیصد کامیاب ہے:

آئی وی ایف کی کامیابی کی شرح بہت سے عوامل پر منحصر ہے، جیسے کہ عورت کی عمر، موجودہ طبی حالت، اور زرخیزی کے مسائل۔ عام طور پر 35 سال سے کم عمر کی خواتین کے لیے آئی وی ایف کی کامیابی کی شرح تقریباً 40-45 فیصد ہوتی ہے، جب کہ بڑھتی عمر کے ساتھ یہ شرح کم ہوتی جاتی ہے۔ لہذا، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آئی وی ایف کامیابی کی ضمانت نہیں دیتا، بلکہ صرف ایک ممکنہ آپشن ہے۔

  • کیا آئی وی ایف کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے عام بچوں سے مختلف ہوتے ہیں:

آئی وی ایف کے ذریعے پیدا ہونے والے بچے اور قدرتی طریقہ سے پیدا ہونے والے بچے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ وہ صحت مند ہوتے ہیں اور ان کی جسمانی، ذہنی اور سماجی نشوونما عام بچوں کی طرح ہوتی ہے۔ انویٹرو فرٹیلائزیشن صرف حمل کے عمل میں مدد کرتی ہے، اس کا بچے کی صحت اور نشوونما پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔

  • کیا آئی وی ایف کا عمل انتہائی تکلیف دہ ہے:

یہ سچ ہے کہ IVF طریقہ کار کچھ تکلیف اور درد کا سبب بن سکتا ہے، لیکن یہ عام طور پر انتہائی تکلیف دہ یا ناقابل برداشت نہیں ہوتا ہے۔ اس طریقہ کار میں ہارمونل انجیکشن، انڈے کا مجموعہ اور ایمبریو امپلانٹیشن شامل ہے۔ جدید طبی تکنیکوں اور درد سے نجات کے اقدامات کی وجہ سے یہ عمل زیادہ تر خواتین کے لیے قابل برداشت ہے۔

  • کیا IVF طریقہ کار صرف امیر لوگوں کے لیے ہے:

یہ سچ ہے کہ آئی وی ایف کی قیمت نسبتاً زیادہ ہو سکتی ہے، لیکن یہ صرف امیروں تک ہی محدود نہیں ہے۔ آج کل بہت سے ہسپتال اور کلینک سستی قیمتوں پر IVF خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی سرکاری اور غیر سرکاری اسکیمیں ہیں جو آئی وی ایف کے علاج کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں:جانئے کیلا یا سال کے پتے کھانا صحت کے لیے کس طرح مفید ہے؟ - Benefits of eating on leaves

  • کیا آئی وی ایف سے جڑواں بچے یا تین بچے ہوتے ہیں:

آئی وی ایف کے عمل میں ایک سے زیادہ ایمبریو لگائے جا سکتے ہیں، جس سے جڑواں بچے یا تین بچے پیدا ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں تاہم یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر آئی وی ایف حمل کے نتیجے میں جڑواں بچے یا تین بچے ہوں۔ طبی ماہرین عام طور پر زیادہ خطرات سے بچنے کے لیے ایک ایمبریو کی پیوند کاری کا مشورہ دیتے ہیں۔

  • کیا عورت کی عمر کم کر دیتا ہے:

آئی وی ایف کا عورت کی حیاتیاتی عمر پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ یہ محض ایک غلط فہمی ہے۔ IVF طریقہ کار میں صرف انڈے جمع کرنا اور ایمبریو کی پیوند کاری شامل ہے، جس کا عورت کی عمر پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

Last Updated : Jul 3, 2024, 8:06 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.