نئی دہلی: ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناخنوں کی لمبائی کے ساتھ کلر بینڈ جلد(عام طور پر سفید یا سرخ)، آنکھوں اور گردوں میں کینسر کے ٹیومر کے خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یو ایس نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سائنس دانوں نے ناخنوں میں غیر معمولی پن کی موجودگی کو دریافت کیا، جسے اونیچوپاپیلوما کہا جاتا ہے۔ کلر بینڈوں کے علاوہ، رنگ کی یہ تبدیلی ناخن کے موٹے ہونے پر بھی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک نادر موروثی عارضے کا سبب بن سکتا ہے، جسے بی اے پی1 ٹیومر پریڈیسپوزیشن سنڈروم کہا جاتا ہے، جس سے کینسر کے ٹیومر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جریدے جے اے ایم اے ڈرمیٹولوجی میں شائع ہونے والے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بی اے پی1 جین میں تغیرات سنڈروم کا سبب بنتے ہیں۔
یہ حالت عام طور پر صرف ایک ناخن کو متاثر کرتی ہے۔ تاہم 35 خاندانوں سے بی اے پی1 سنڈروم والے 47 افراد کے مطالعے میں، تقریباً 88 فیصد کے ایک سے زیادہ ناخنوں میں اونیچوپیلوما ٹیومر تھے۔
این آئی ایچ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف آرتھرائٹس اینڈ مسکولوسکیلیٹل اینڈ اسکن ڈیزیز (این آئی اے ایم ایس) میں ڈرمیٹولوجی مشاورتی خدمات کے سربراہ ایڈورڈ کوون نے کہا کہ عام آبادی میں یہ دریافت شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ناخنوں کی تبدیلیوں کی موجودگی جو کہ ایک سے زیادہ ناخنوں پر اونیچوپاپیلوما کی تجویز کرتی ہے، اسے بی اے پی1 ٹیومر کے شکار سنڈروم کی تشخیص پر فوری غور کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: