کوٹہ: راجستھان کے کوٹہ کے ایک نجی اسپتال کے ڈاکٹروں نے ضلع بنڈی کے ایک 70 سالہ کسان سے کم از کم 6,110 پتھری کو کامیابی کے ساتھ نکال دیا ہے۔ مریض کو کئی سالوں سے پیٹ میں درد، الٹی اور دیگر پیچیدگیوں کی شکایت تھی ہر ممکن علاج کے باوجود اسے کوئی آرام نہیں ملا تھا۔ پچھلے ہفتے اس نے کوٹا میں 100 کلومیٹر دور واقع ایک خصوصی ہسپتال سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا، جہاں ڈاکٹروں نے سرجری کی اور کامیابی سے تمام پتھری نکال دی۔
ایک لیپروسکوپک سرجن دنیش جندال نے ان کا آپریشن کیا۔ جندال نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مریض کی سونوگرافی سے پتہ چلا کہ پِتہ پتھری سے بھرا ہوا تھا اور پتتاشی کا سائز تقریباً دوگنا ہو کر 7x2 سینٹی میٹر سے 12x4 سینٹی میٹر ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ایک نازک معاملہ تھا، کیونکہ پِتے میں پتھری مریض کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ وہ لبلبہ میں سوزش، یرقان اور یہاں تک کہ کینسر کا شکار ہو سکتا تھا"۔
- سرجری کے دوران انفیکشن کا خطرہ
ڈاکٹروں کے مطابق آپریشن میں صرف 30 منٹ لگے تاہم ہسپتال کے عملے کو پتھری گننے میں کم از کم ڈھائی گھنٹے کا وقت لگ گیا۔ انہوں نے کہا کہ "آپریشن جمعہ کو کیا گیا تھا، اور مریض کو اگلے دن ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔ وہ مکمل طور پر فٹ ہے اور گھوم رہا ہے"۔ ڈاکٹر جندال کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران بہت زیادہ احتیاط برتنی پڑی کیونکہ پتتاشی میں سوراخ ہونے کی وجہ سے پتھری پیٹ میں پھیل سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مریض کو انفیکشن کا خطرہ تھا۔
- پتھری کی وجوہات
ایسے کیس کی کئی وجوہات ہیں جن میں جینیات بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ فاسٹ فوڈ، فیٹی فوڈ یا تیزی سے وزن میں کمی بھی اس کی وجوہات ہیں۔ ڈاکٹر جندال نے کہا کہ تاہم اس معاملے میں مریض کی ایک تاریخ تھی کہ اس پہلے بھی اسی مسئلے کے لیے اس شخص کے کسی رشتہ دار کا آپریشن کیا گیا تھا، اور اس کے پِتے سے بڑی تعداد میں پتھری بھی نکالی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ "لہذا اس کے معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ یہ جینیاتی بیماری تھا"۔