ETV Bharat / health

بارش کے موسم میں کون سی سبزیاں کھانا خطرناک ہو سکتا ہے؟ - Vegetables to Avoid in Rainy Season

ماہرین کی مانیں تو بارش کے موسم میں کچھ سبزیوں ایسی ہیں جن سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ مانسون کے دوران نمی کی وجہ سے سبزیوں میں کیڑے مکوڑے اور بیکٹیریا پیدا ہوتے ہیں اور صفائی نہ ہونے کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور فوڈ پوائزننگ جیسے خطرناک مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 8, 2024, 10:10 AM IST

بارش کے موسم میں کون سی سبزیاں کھانا خطرناک ہو سکتا ہے؟
بارش کے موسم میں کون سی سبزیاں کھانا خطرناک ہو سکتا ہے؟ (Photo: Etv Bharat)

حیدرآباد: مانسون کی آمد سے ہر طرف سب کو راحت ملی ہے تو اس کے منفی اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ مانسون میں کئی ریاستوں کے لیے سیلابی صورتحال ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے لیکن تمام ریاستوں کو بارش کے موسم میں کئی بیماریوں کا خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بارش کے موسم میں کھانے پینے میں صفائی نہیں رہتی جس کی وجہ سے بیماریوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ خصوصاً پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور فوڈ پوائزننگ جیسے خطرناک مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اسی لیے ماہرین موسم برسات میں کچھ سبزیوں سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس عرصے کے دوران نمی والی کچھ سبزیوں میں کیڑے اور بیکٹیریا پیدا ہوتے ہیں، جو نظام انہضام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ برسات کے موسم میں کن سبزیوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

پتوں والی سبزیوں سے پرہیز کریں:

برسات کے موسم میں پتوں والی سبزیوں سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ بارش کے موسم میں ان سبزیوں میں نمی زیادہ ہوتی ہے اور ان میں بیکٹیریا، پھپھوندی اور مائکروجنزم پیدا ہوتے ہیں۔ ان کو کھانے سے معدے میں انفیکشن اور بدہضمی ہو سکتی ہے۔

مصلوب سبزیاں بیکٹیریا کی افزائش کرتی ہیں:

پھول گوبھی، گوبھی، بروکولی اور بروسلز جیسی مصلوب سبزیوں سے بھی بارش کے موسم میں حتی الامکان پرہیز کرنا چاہیے۔ اگرچہ ان میں غذائیت زیادہ ہوتی ہے، لیکن وہ زیادہ نمی کی وجہ سے زیادہ مقدار میں بیکٹیریا کی افزائش کرتی ہیں۔ اگر ان سبزیوں کی پکانے سے پہلے مناسب صفائی نہیں کی جاتی تو اسے کھانے پر بیماری کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

جڑ والی سبزیوں کو پورے احتیاط کے ساتھ استعمال کرنا ضروری:

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ مانسون کے دوران جڑ والی سبزیوں جیسے گاجر، مولی، چقندر، شلجم سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر آپ انہیں کھانا چاہتے ہیں تو بہتر ہوگا کہ انہیں دھو کر صاف کریں اور پکائیں کیونکہ برسات کے موسم میں زمین میں زیادہ نمی ہونے کی وجہ سے یہ سبزیاں زیادہ پانی جذب کرتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، وہ تیزی سے سڑ کر خراب ہو جاتی ہیں. اس لیے انہیں زیادہ دیر تک ریفریجریٹر میں رکھنا اچھا نہیں ہوتا ہے۔

مشروم نظام انہضام کی خرابی کی وجہ بن سکتا ہے:

مشروم جسے غذائی اجزاء کی کان کہا جاتا ہے، اسے بھی مانسون کے دوران کھانے کے قابل سبزی نہیں مانا جاتا۔ اس دوران مشروم کھانے سے بیکٹیریا بڑھتے ہیں اور مدافعتی نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، نظام انہضام کی خرابی کا خطرہ ہوتا ہے اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں مسائل بڑھ جاتے ہیں.

سبزیوں کے بادشاہ کو بھی مینو سے کریں باہر:

سبزیوں کا بیگن تو ہر عمر کے لوگ پسند کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسے سبزیوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ لیکن یاد رکھیں بارش کے موسم میں بیگن نہ کھانا بہتر ہے۔ اس موسم میں اس میں زیادہ نمی رہتی ہے اور یہ بیکٹیریا اور کیڑوں کا گھر بن جاتا ہے۔ اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ بارش کا موسم ختم ہونے تک ان سبزیوں سے حتی الامکان دور رہیں، اور احتیاط سے کام لیں۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: مانسون کی آمد سے ہر طرف سب کو راحت ملی ہے تو اس کے منفی اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں۔ مانسون میں کئی ریاستوں کے لیے سیلابی صورتحال ایک بڑا مسئلہ ہوتا ہے لیکن تمام ریاستوں کو بارش کے موسم میں کئی بیماریوں کا خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بارش کے موسم میں کھانے پینے میں صفائی نہیں رہتی جس کی وجہ سے بیماریوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ خصوصاً پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور فوڈ پوائزننگ جیسے خطرناک مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اسی لیے ماہرین موسم برسات میں کچھ سبزیوں سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس عرصے کے دوران نمی والی کچھ سبزیوں میں کیڑے اور بیکٹیریا پیدا ہوتے ہیں، جو نظام انہضام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ برسات کے موسم میں کن سبزیوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

پتوں والی سبزیوں سے پرہیز کریں:

برسات کے موسم میں پتوں والی سبزیوں سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔ بارش کے موسم میں ان سبزیوں میں نمی زیادہ ہوتی ہے اور ان میں بیکٹیریا، پھپھوندی اور مائکروجنزم پیدا ہوتے ہیں۔ ان کو کھانے سے معدے میں انفیکشن اور بدہضمی ہو سکتی ہے۔

مصلوب سبزیاں بیکٹیریا کی افزائش کرتی ہیں:

پھول گوبھی، گوبھی، بروکولی اور بروسلز جیسی مصلوب سبزیوں سے بھی بارش کے موسم میں حتی الامکان پرہیز کرنا چاہیے۔ اگرچہ ان میں غذائیت زیادہ ہوتی ہے، لیکن وہ زیادہ نمی کی وجہ سے زیادہ مقدار میں بیکٹیریا کی افزائش کرتی ہیں۔ اگر ان سبزیوں کی پکانے سے پہلے مناسب صفائی نہیں کی جاتی تو اسے کھانے پر بیماری کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

جڑ والی سبزیوں کو پورے احتیاط کے ساتھ استعمال کرنا ضروری:

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ مانسون کے دوران جڑ والی سبزیوں جیسے گاجر، مولی، چقندر، شلجم سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر آپ انہیں کھانا چاہتے ہیں تو بہتر ہوگا کہ انہیں دھو کر صاف کریں اور پکائیں کیونکہ برسات کے موسم میں زمین میں زیادہ نمی ہونے کی وجہ سے یہ سبزیاں زیادہ پانی جذب کرتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، وہ تیزی سے سڑ کر خراب ہو جاتی ہیں. اس لیے انہیں زیادہ دیر تک ریفریجریٹر میں رکھنا اچھا نہیں ہوتا ہے۔

مشروم نظام انہضام کی خرابی کی وجہ بن سکتا ہے:

مشروم جسے غذائی اجزاء کی کان کہا جاتا ہے، اسے بھی مانسون کے دوران کھانے کے قابل سبزی نہیں مانا جاتا۔ اس دوران مشروم کھانے سے بیکٹیریا بڑھتے ہیں اور مدافعتی نظام کو نقصان پہنچتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، نظام انہضام کی خرابی کا خطرہ ہوتا ہے اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں مسائل بڑھ جاتے ہیں.

سبزیوں کے بادشاہ کو بھی مینو سے کریں باہر:

سبزیوں کا بیگن تو ہر عمر کے لوگ پسند کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسے سبزیوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ لیکن یاد رکھیں بارش کے موسم میں بیگن نہ کھانا بہتر ہے۔ اس موسم میں اس میں زیادہ نمی رہتی ہے اور یہ بیکٹیریا اور کیڑوں کا گھر بن جاتا ہے۔ اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ بارش کا موسم ختم ہونے تک ان سبزیوں سے حتی الامکان دور رہیں، اور احتیاط سے کام لیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.