حیدرآباد: بھارت میں شاید ہی کوئی گھر ایسا ہو جہاں چائے نہ پی جاتی ہو۔ وہ گھر جہاں مہمانوں کا آنا جانا زیادہ ہوتا ہے وہاں پر چائے کا دور زیادہ چلتا ہے۔ کچھ لوگ ذائقے کو بڑھانے کے لئے چائے میں لونگ کا استعمال کرتے ہیں کچھ لوگ ادرک کا اور کچھ لوگ نمک کا۔ مگر ہر ایک کے اپنے اپنے فائدے ہیں۔ آج ہم چائے میں نمک کی بات کریں گے اور اس کے فائدے جانیں گے۔
چائے میں نمک کے فوائد: کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو صبح اٹھنے کے بعد چائے پیے بغیر کوئی کام شروع نہیں کرتے اور کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں لگتا ہے کہ اگر وہ دن میں کم از کم دو بار چائے نہیں پیتے ہیں تو ان کا کوئی کام نہیں ہوتا ہے اور ان کی حالت بدتر ہو جاتی ہے۔ یہ کہنا درست ہوگا کہ ہندوستانی چائے پیے بغیر ایک دن بھی نہیں گزارتے۔ لیکن ہم روزانہ پینے والی چائے میں دودھ، چائے کا پاؤڈریعنی پتی اور چینی شامل کرتے ہیں۔ کچھ لوگ مختلف قسم کی چائے پیتے ہیں جیسے لیمن ٹی، بلیک ٹی، گرین ٹی۔
لیکن کیا آپ نے کبھی اپنی چائے میں نمک ملایا ہے؟ روزانہ چائے میں ایک چٹکی نمک شامل کرنے سے آپ کو حیرت انگیز فوائد مل سکتے ہیں۔
ہاضمے کا عمل بہتر ہوتا ہے: نمک انسانی جسم میں ہاضمے کے رس کی پیداوار کو بڑھاتا ہے۔ یہ ہاضمہ کے اہم عمل کو بہتر بنانے میں بہت مددگار ہے۔
امیونٹی بوسٹر: نمک جسم کی قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ نمک میں موسمی انفیکشن سے بچانے کی طاقت ہوتی ہے۔
ہائیڈریشن: نمک ایک قدرتی الیکٹرولائٹ ہے۔ یہ گرمیوں میں زیادہ پسینے کی وجہ سے جسم سے ضائع ہونے والے نمک کو برابر کرتا ہے۔
غذائیت سے بھرپور: نمک سوڈیم، کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ تمام غذائی اجزاء انسان کے صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہیں۔
جلد کے لیے: نمک ملا کر چائے پینے سے دھبوں اور دھبوں سے بھری جلد چمکدار اور ملائم ہو جاتی ہے۔ نیز خراب شدہ جلد ٹھیک ہوجاتی ہے۔
کڑواہٹ کو کم کرتا ہے: نمک کڑوے ذائقے کو بے اثر کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ چائے میں موجود کڑواہٹ کو کم کرنے میں نمک بہت مفید ہے۔
درد شقیقہ: چائے میں چٹکی بھر نمک ملا کر پینے سے درد شقیقہ یعنی سر سے متعلق مسائل سے نجات مل سکتی ہے۔ یہ دماغ کو پرسکون کرتا ہے اور جسم کے کام کو بھی فروغ دیتا ہے۔
نمک ذائقہ بڑھاتا ہے: نمک، چائے کی مٹھاس بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ بہت سے لوگ جو نمک کے عادی ہوتے ہیں وہ بغیر نمک کی چائے پینا پسند نہیں کرتے ہیں۔
ڈس کلیمر: یہاں دی گئی معلومات اور تجاویز صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں، بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔