ETV Bharat / health

روٹی اور چاول کون زیادہ فائدے مند، خوراک میں کسے شامل کریں؟ - Roti Or Rice - ROTI OR RICE

اپنے ملک میں تقریباً تمام سبزیاں روٹی یا چاول کے ساتھ کھائی جاتی ہیں۔ چاول اور روٹی دونوں ہی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ لیکن زیادہ فائدہ مند کیا ہے اور اپنی غذا میں ہم کیا لیں جس سے ہماری صحت اچھی رہے۔۔۔

روٹی یا چاول، صحت کے لیے کیا ہے ضروری
روٹی یا چاول، صحت کے لیے کیا ہے ضروری (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 20, 2024, 2:01 PM IST

نئی دہلی: سب جانتے ہیں کہ چاول اور روٹی ہماری خوراک کا اہم حصہ ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ ان میں سے کون زیادہ فائدہ مند ہے اور کیوں؟ اس بارے میں لوگوں کے اپنے اپنے خیالات ہیں جس پر کافی عرصہ سے بحث جاری ہے۔ ہم یہ جانتے ہیں کہ جو شے ہم اپنی خوراک میں شامل کرتے ہیں اس سے ہم کو توانائی ملتی ہے، لیکن جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں وہ ان کو اپنی خوراک میں کیا شامل کرنا چاہئے تاکہ وہ چُست بھی رہیں کیلوریز بھی کنٹرول میں رہے۔ ان میں سے کچھ لوگ اس الجھن میں بھی رہتے ہیں کہ وزن کم کرنے کے لیے روٹی یا چاول کے درمیان کیا چیز کھانہ چاہئے اور کیا نہیں۔

  • کچھ لوگ اناج کھانا چھوڑ دیتے ہیں:

بہت سے لوگ ایسے ہیں جو وزن کم کرنے کے لئے اناج کھانا چھوڑ دیتے ہیں ایسا کرنا درست نہیں کیونکہ جب آپ دوبارہ کھانا شروع کریں گے تو آپ کا وزن پہلے سے بھی زیادہ بڑھ سکتا ہے۔ آپ کومعلوم ہوگا کہ وزن چاول یا روٹی سے نہیں بلکہ کیلوریز زیادہ ہونے سے بڑھتا ہے۔

  • روٹی یا چاول صحت کے لیے بہتر ہے:

چاول اور روٹی دونوں ہماری صحت پر یکساں اثر ڈالتے ہیں۔ ایک کپ چاول میں تقریباً 35 گرام کاربوہائیڈریٹ کی مقدار پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ تقریباً 165 کیلوریز اور 3-4 گرام پروٹین دیتا ہے۔ زیادہ تر کاربوہائیڈریٹ کی طرح چاول بھی معدے میں گلوکوز میں تبدیل ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر روٹی کی بات کریں تو اس میں بھی چاول کے برابر کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز کی مقدار ہوتی ہے۔

  • مساوی مقدار میں گلیکامین انڈیکس:

آپ کو معلوم ہوگا کہ چاول اور روٹی دونوں میں گلائسین انڈیکس کی برابر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ دونوں جسم کے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہی نہیں دونوں میں آئرن کی مقدار بھی برابر ہوتی ہے۔

  • چاول آسانی سے ہضم ہو جاتے ہیں:

زیادہ اسٹارچ والی چیزیں جلدی ہضم ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ روٹی کی بنسبت چاول جلدی ہضم ہوجاتا ہے۔ جبکہ روٹی کو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور یہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ روٹی میں غذائیت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں سوڈیم بھی پایا جاتا ہے جبکہ چاول میں سوڈیم نہیں ہوتا ہے۔

  • روٹی میں پروٹین زیادہ ہوتی ہے:

روٹی میں پوٹاشیم، آئرن، کیلشیم اور فاسفورس جیسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ چاول میں کیلشیم نہیں ہوتا اور پوٹاشیم اور فاسفورس بھی کم مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ چاول میں غذائی ریشہ کم ہوتا ہے جب کہ روٹی میں پروٹین اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ چاول میں بہت زیادہ فولیٹ یعنی وٹامن بی9 ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈس کلیمر: ویب سائٹ پر دی گئی تمام صحت سے متعلق معلومات، طبی صلح و مشورہ صرف آپ کی معلومات کے لیے ہے۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشورے کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں۔ لیکن بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے اپنے ذاتی ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔

نئی دہلی: سب جانتے ہیں کہ چاول اور روٹی ہماری خوراک کا اہم حصہ ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ ان میں سے کون زیادہ فائدہ مند ہے اور کیوں؟ اس بارے میں لوگوں کے اپنے اپنے خیالات ہیں جس پر کافی عرصہ سے بحث جاری ہے۔ ہم یہ جانتے ہیں کہ جو شے ہم اپنی خوراک میں شامل کرتے ہیں اس سے ہم کو توانائی ملتی ہے، لیکن جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں وہ ان کو اپنی خوراک میں کیا شامل کرنا چاہئے تاکہ وہ چُست بھی رہیں کیلوریز بھی کنٹرول میں رہے۔ ان میں سے کچھ لوگ اس الجھن میں بھی رہتے ہیں کہ وزن کم کرنے کے لیے روٹی یا چاول کے درمیان کیا چیز کھانہ چاہئے اور کیا نہیں۔

  • کچھ لوگ اناج کھانا چھوڑ دیتے ہیں:

بہت سے لوگ ایسے ہیں جو وزن کم کرنے کے لئے اناج کھانا چھوڑ دیتے ہیں ایسا کرنا درست نہیں کیونکہ جب آپ دوبارہ کھانا شروع کریں گے تو آپ کا وزن پہلے سے بھی زیادہ بڑھ سکتا ہے۔ آپ کومعلوم ہوگا کہ وزن چاول یا روٹی سے نہیں بلکہ کیلوریز زیادہ ہونے سے بڑھتا ہے۔

  • روٹی یا چاول صحت کے لیے بہتر ہے:

چاول اور روٹی دونوں ہماری صحت پر یکساں اثر ڈالتے ہیں۔ ایک کپ چاول میں تقریباً 35 گرام کاربوہائیڈریٹ کی مقدار پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ تقریباً 165 کیلوریز اور 3-4 گرام پروٹین دیتا ہے۔ زیادہ تر کاربوہائیڈریٹ کی طرح چاول بھی معدے میں گلوکوز میں تبدیل ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر روٹی کی بات کریں تو اس میں بھی چاول کے برابر کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز کی مقدار ہوتی ہے۔

  • مساوی مقدار میں گلیکامین انڈیکس:

آپ کو معلوم ہوگا کہ چاول اور روٹی دونوں میں گلائسین انڈیکس کی برابر مقدار پائی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ دونوں جسم کے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہی نہیں دونوں میں آئرن کی مقدار بھی برابر ہوتی ہے۔

  • چاول آسانی سے ہضم ہو جاتے ہیں:

زیادہ اسٹارچ والی چیزیں جلدی ہضم ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ روٹی کی بنسبت چاول جلدی ہضم ہوجاتا ہے۔ جبکہ روٹی کو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور یہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ روٹی میں غذائیت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں سوڈیم بھی پایا جاتا ہے جبکہ چاول میں سوڈیم نہیں ہوتا ہے۔

  • روٹی میں پروٹین زیادہ ہوتی ہے:

روٹی میں پوٹاشیم، آئرن، کیلشیم اور فاسفورس جیسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ چاول میں کیلشیم نہیں ہوتا اور پوٹاشیم اور فاسفورس بھی کم مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ چاول میں غذائی ریشہ کم ہوتا ہے جب کہ روٹی میں پروٹین اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ چاول میں بہت زیادہ فولیٹ یعنی وٹامن بی9 ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈس کلیمر: ویب سائٹ پر دی گئی تمام صحت سے متعلق معلومات، طبی صلح و مشورہ صرف آپ کی معلومات کے لیے ہے۔ ہم یہ معلومات سائنسی تحقیق، مطالعات، طبی اور صحت کے پیشہ ورانہ مشورے کی بنیاد پر فراہم کر رہے ہیں۔ لیکن بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے اپنے ذاتی ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.