حیدرآباد: منوج باجپائی بالی ووڈ کے ایک طاقتور اداکار ہیں، آپ اس بات پر یقین ضرور کریں گے۔ ان دنوں وہ اپنی آنے والی ڈرامہ فلم بھیا جی کو لے کر خبروں میں ہیں۔ فلم کل یعنی 24 مئی کو ریلیز ہو رہی ہے۔ منوج اپنی فلم کی تشہیر بھرپور طریقے سے کر رہے ہیں۔ اس دوران وہ سوشل میڈیا مواد کے تخلیق کار رنویر اہل آبادیہ کے پوڈ کاسٹ شو میں پہنچے اور یہاں انہوں نے بالی ووڈ میں سیاست اور فلم انڈسٹری کے ہونہار اداکاروں کے بارے میں بات کی۔
منوج باجپئی نے بتایا کہ وہ سیاسی تجزیہ کار پرشانت کشور کے دوست ہیں اور ان سے ملتے رہتے ہیں اداکار نے بتایا کہ جب وہ پرشانت کشور سے ملتے ہیں تو کبھی فلم انڈسٹری اور قومی سیاست پر بات کرتے ہیں۔
یوٹیوبر سے بات کرتے ہوئے منوج باجپائی نے کہا کہ میں پرشانت کشور سے بات کرتا رہتا ہوں، وہ مجھے کبھی کبھی فون کرتے ہیں، ہم بہار کی سیاست کے ساتھ ساتھ قومی سیاست پر بھی بات کرتے ہیں وہ فلم انڈسٹری کی سیاست پر بھی بات کرتے ہیں۔ میرا تجربہ کہتا ہے کہ آج کا ووٹر کم بولنے پر یقین رکھتا ہے، وہ غیر ضروری جھگڑوں سے گریز کرتا ہے اور آج کا ووٹر ہوشیار ہو گیا ہے۔
اس کے بعد منوج کہتے ہیں، اداکار بننے کے لیے ایک شرط ذہین اور تعلیم یافتہ ہونا ہے، جب تک اداکار یہ سمجھ لیں کہ اداکاری کا تعلیم سے کوئی تعلق نہیں، وہ اچھے اداکار نہیں بن سکتے، اس لیے اداکار بننے سے پہلے یہ اچھی طرح سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔
بالی ووڈ کے ویرات-روہت کون ہیں؟
اسی دوران جب منوج باجپائی سے پوچھا گیا کہ اگر آپ اداکاری کے ویوین رچرڈز (سابق ویسٹ انڈیز کرکٹ کھلاڑی) ہیں تو گواسکر کون ہیں؟ تو اس پر منوج نے عرفان خان، کے کے مینن، نوازالدین صدیقی، نصیر الدین شاہ، امیتابھ بچن، اوم پوری کا نام لیا۔ اس کے بعد منوج نے راجکمار راؤ، جئے دیپ اہلاوت، جتن گوسوامی، گلنش دیویا، وکرانت میسی کو ویراٹ کوہلی اور روہت شرما قرار دیا۔