کنگنا رناوت: ہماچل پردیش کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی ایم پی کنگنا رناوت مشکل میں پھنس گئی ہیں۔ الیکشن میں ان کی کامیابی کو ہماچل پردیش ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، جس کے بعد عدالت نے کنگنا رناوت کو نوٹس بھیجا ہے۔ نوٹس جاری کرتے ہوئے جسٹس جیوتسنا ریوال نے کنگنا رناوت سے 21 اگست تک جواب طلب کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق یہ درخواست کنور کے رہنے والے آزاد امیدوار لائک رام نیگی نے دائر کی ہے۔ انہوں نے اس درخواست کے ذریعے دلیل دی ہے کہ مقررہ معیار کو پورا کرنے کے باوجود ان کی نامزدگی مسترد کر دی گئی۔ ایسے میں کنگنا رناوت کا الیکشن منسوخ ہونا چاہیے۔
ساتھ ہی ریٹرننگ آفیسر (منڈی کے ڈپٹی کمشنر) پر الزام لگاتے ہوئے انہیں اس معاملے میں فریق بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ لائک رام نیگی محکمہ جنگلات کے سابق ملازم ہیں۔ اس نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی اور کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت ریٹرننگ افسر کو 'کوئی واجبات نہیں' کا سرٹیفکیٹ بھی پیش کیا۔ بجلی، پانی، ٹیلی فون وغیرہ جیسے محکموں سے واجبات پر سرٹیکیفٹ لینے کے لیے ایک دن کا وقت دیا گیا۔ تاہم یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ جب نیگی نے تمام سرٹیفکیٹ پیش کیے تو ریٹرننگ افسر نے انہیں مسترد کر دیا۔
اس بنیاد پر درخواست کو مسترد کیا جا سکتا ہے۔
عدالت عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 100 کے تحت منڈی میں الیکشن کو چیلنج عدالت غیر قانونی قرار دے سکتی ہے، اگر درخواست گزار یہ ثابت کرنے میں کامیاب رہتا ہے کہ اس کے کاغذات نامزدگی کو غیر قانونی طور پر مسترد کیا گیا تھا۔
کنگنا رناوت نے 74 ہزار ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔
آپ کی جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ منڈی لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار وکرم ادتیہ سنگھ کو بی جے پی کی کنگنا رناوت نے 74 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ کنگنا رناوت کو 5.37 لاکھ ووٹ ملے جب کہ وکرم ادتیہ سنگھ کو تقریباً 4.62 لاکھ ووٹ ملے۔