ممبئی: کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی کی ریلیز پر بحران کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ فلم ایمرجنسی چھ ستمبر کو ریلیز کی منتظر ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایمرجنسی کی وجہ سے سکھ برادری اس پر مکمل پابندی عائد کرنے پر بضد ہے۔ سکھ برادری کے لوگوں نے بھی سنسر بورڈ سے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے جس کی وجہ سے سنسر بورڈ نے ایمرجنسی فلم سرٹیفیکیشن پر روک لگا دی ہے اور کنگنا رناوت نے اس پر اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔
سکھ برادری فلم پر پابندی لگانے پر بضد ہے۔
شرومنی اکال دل اور سکھ گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی (SGPC) نے فلم پر مکمل پابندی لگانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔ سکھ برادری نے کنگنا رناوت اور ان کی فلم ایمرجنسی پر سکھ برادری کو قاتلوں کے طور پر دکھانے کا الزام لگایا ہے۔ فلم ایمرجنسی میں سال 1975 میں ملک میں نافذ ایمرجنسی اور اس وقت کی وزیر اعظم شریمتی اندرا کے ایک سکھ کے ہاتھوں قتل کو دکھایا گیا ہے۔ یہ تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب فلم ایمرجنسی کا ٹریلر ریلیز ہوا۔ ایسے میں سکھ برادری نے کنگنا رناوت اور سنسر بورڈ کو قانونی نوٹس بھیجا ہے۔
کنگنا رناوت نے کیا کہا؟
یہاں کنگنا رناوت نے اپنی فلم ایمرجنسی کے سرٹیفکیٹ پر پابندی پر سوشل میڈیا پر سامنے آتے ہوئے کہا کہ ایک افواہ اڑائی جا رہی ہے کہ ہماری فلم کو سنسر سرٹیفکیٹ مل گیا ہے، لیکن یہ سچ نہیں ہے، دراصل ہماری فلم کو کلیئر کر دیا گیا تھا۔
لیکن اس کی سرٹیفکیٹ اس لیے روکا گیا ہے کہ بہت دھمکیاں آ رہی ہیں، جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، سنسر بورڈ کو بھی بہت دھمکیاں مل رہی ہیں، ہم پر دباؤ ہے کہ اندرا گاندھی کے قتل کو نہ دکھایا جائے، پنجاب میں ہونے والے فسادات نہ دکھائیں، پتہ نہیں کیا دکھاؤں، ایسا کیا ہوا کہ فلم اچانک بلیک آؤٹ ہو گئی۔ یہ ناقابل یقین ہے، مجھے افسوس ہے۔