ETV Bharat / business

حکومت نے تمباکو مصنوعات کے لیے جی ایس ٹی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا

Tobacco With GST تمباکو کی مصنوعات پر نظر رکھنے کے لیے حکومت نے پیکنگ مشینری کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ اگر پیکنگ مشینیں جی ایس ٹی حکام کے پاس رجسٹرڈ نہیں ہیں تو تمباکو مصنوعات بنانے والوں کو ایک لاکھ روپے کا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

Tobacco
تمباکو
author img

By PTI

Published : Feb 4, 2024, 5:07 PM IST

نئی دہلی: تمباکو مصنوعات کے مینوفیکچررز کو یکم اپریل سے اپنی پیکنگ مشینری کو جی ایس ٹی حکام کے ساتھ رجسٹر کرنے میں ناکامی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جس میں پان مسالہ، گٹکا اور تمباکو کے کئی دیگر اقسام شامل ہیں۔ اس اقدام کا مقصد تمباکو مینوفیکچرنگ سیکٹر میں آمدنی کے لیکیج کو روکنا ہے۔

فائنینس بل 2024 نے سینٹرل جی ایس ٹی ایکٹ میں ترامیم پیش کیں، جس میں رجسٹرڈ نہ ہونے والی ہر مشین پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیے جانے کا التزام کیا گیا ہے۔ مزید برآں، اس طرح کی غیر تعمیل والی مشینری کو بعض صورتوں میں قبضے کے خطرے کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

جی ایس ٹی کونسل کی سفارش

جی ایس ٹی کونسل کی سفارش کی بنیاد پر ٹیکس حکام نے گزشتہ سال تمباکو مینوفیکچررز کے ذریعے مشینوں کے رجسٹریشن کے لیے ایک خصوصی طریقہ کار کو مطلع کیا تھا۔ نئی انسٹال شدہ مشینوں کے ساتھ ساتھ ان مشینوں کی پیکنگ کی صلاحیت کی تفصیلات فارم جی ایس ٹی ایس آر ایم آئی میں پیش کرنی ہوگی۔ تاہم اس کے لیے کسی جرمانے کی اطلاع نہیں دی گئی۔

پہلے سزا کا کوئی انتظام نہیں تھا

ریونیو سکریٹری سنجے ملہوترا نے کہا کہ جی ایس ٹی کونسل نے پچھلی میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ پان مسالہ، گٹکھا اور اسی طرح کی دیگر مصنوعات کے لیے مشینوں کو رجسٹر کیا جانا چاہیے تاکہ ہم ان کی پیداواری صلاحیت پر نظر رکھ سکیں۔ ملہوترا نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے رجسٹریشن میں ناکامی پر کوئی جرمانہ نہیں تھا۔ اس لیے کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ کچھ سزا ہونی چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ فائنینس بل میں مشینوں کا اندراج نہ کرانے پر ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

فائنینس بل 2023 میں آیا

گزشتہ سال فروری میں مرکزی وزیر خزانہ کی سربراہی میں ریاستوں کے ہم منصبوں پر مشتمل جی ایس ٹی کونسل نے پان مسالہ اور گٹکے کے کاروبار میں ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے ریاستی وزرائے خزانہ کے ایک پینل کی رپورٹ کو منظوری دی تھی۔ جس میں جی او ایم (گروپ آف منسٹرس) نے پان مسالہ اور گٹکھا پر محصولات کی وصولی کو بڑھانے کے لیے سفارش کی تھی۔ اس کے بعد، حکومت نے فائنینس بل 2023 میں ایک ترمیم لائی گئی، جس کے مطابق پان مسالہ اور تمباکو کی دیگر اقسام پر ان کی خوردہ فروخت کی قیمت کی بلند ترین شرح پر جی ایس ٹی معاوضہ لگایا جائے گا۔

نئی دہلی: تمباکو مصنوعات کے مینوفیکچررز کو یکم اپریل سے اپنی پیکنگ مشینری کو جی ایس ٹی حکام کے ساتھ رجسٹر کرنے میں ناکامی پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جس میں پان مسالہ، گٹکا اور تمباکو کے کئی دیگر اقسام شامل ہیں۔ اس اقدام کا مقصد تمباکو مینوفیکچرنگ سیکٹر میں آمدنی کے لیکیج کو روکنا ہے۔

فائنینس بل 2024 نے سینٹرل جی ایس ٹی ایکٹ میں ترامیم پیش کیں، جس میں رجسٹرڈ نہ ہونے والی ہر مشین پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیے جانے کا التزام کیا گیا ہے۔ مزید برآں، اس طرح کی غیر تعمیل والی مشینری کو بعض صورتوں میں قبضے کے خطرے کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

جی ایس ٹی کونسل کی سفارش

جی ایس ٹی کونسل کی سفارش کی بنیاد پر ٹیکس حکام نے گزشتہ سال تمباکو مینوفیکچررز کے ذریعے مشینوں کے رجسٹریشن کے لیے ایک خصوصی طریقہ کار کو مطلع کیا تھا۔ نئی انسٹال شدہ مشینوں کے ساتھ ساتھ ان مشینوں کی پیکنگ کی صلاحیت کی تفصیلات فارم جی ایس ٹی ایس آر ایم آئی میں پیش کرنی ہوگی۔ تاہم اس کے لیے کسی جرمانے کی اطلاع نہیں دی گئی۔

پہلے سزا کا کوئی انتظام نہیں تھا

ریونیو سکریٹری سنجے ملہوترا نے کہا کہ جی ایس ٹی کونسل نے پچھلی میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ پان مسالہ، گٹکھا اور اسی طرح کی دیگر مصنوعات کے لیے مشینوں کو رجسٹر کیا جانا چاہیے تاکہ ہم ان کی پیداواری صلاحیت پر نظر رکھ سکیں۔ ملہوترا نے میڈیا کو بتایا کہ پہلے رجسٹریشن میں ناکامی پر کوئی جرمانہ نہیں تھا۔ اس لیے کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ کچھ سزا ہونی چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ فائنینس بل میں مشینوں کا اندراج نہ کرانے پر ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

فائنینس بل 2023 میں آیا

گزشتہ سال فروری میں مرکزی وزیر خزانہ کی سربراہی میں ریاستوں کے ہم منصبوں پر مشتمل جی ایس ٹی کونسل نے پان مسالہ اور گٹکے کے کاروبار میں ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے ریاستی وزرائے خزانہ کے ایک پینل کی رپورٹ کو منظوری دی تھی۔ جس میں جی او ایم (گروپ آف منسٹرس) نے پان مسالہ اور گٹکھا پر محصولات کی وصولی کو بڑھانے کے لیے سفارش کی تھی۔ اس کے بعد، حکومت نے فائنینس بل 2023 میں ایک ترمیم لائی گئی، جس کے مطابق پان مسالہ اور تمباکو کی دیگر اقسام پر ان کی خوردہ فروخت کی قیمت کی بلند ترین شرح پر جی ایس ٹی معاوضہ لگایا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.