نئی دہلی: ہندوستانی شادیاں اور اس میں ہونے والے اخراجات ہمیشہ سے موضوع بحث رہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ایک بھارتی خاندان اب تقریبات پر اوسطاً 12 لاکھ روپے سے زیادہ خرچ کر رہا ہے۔ جو کہ فی کس مجموعی گھریلو پیداوار ($2900) کا پانچ گنا ہے۔ ایک نئی رپورٹ کے مطابق 4 لاکھ روپے کی اوسط سالانہ گھریلو آمدنی سے تین گنا زیادہ ہے۔ عالمی بروکریج جیفریز کے مطابق ملک میں ہر سال کم از کم 80 لاکھ سے ایک کروڑ شادیاں ہو رہی ہیں، جو کہ بھارت کو اس معاملے میں نمبر ون بنا رہی ہیں۔
مالی سال 2023-2024 میں ہندوستانی شادی کی مارکیٹ 130 بلین امریکی ڈالر (تقریباً 10 لاکھ کروڑ روپے) تک پہنچنے کی توقع ہے، جو کہ کل 681 بلین امریکی ڈالر خوراک اور گروسری سیکٹر کی خوردہ مارکیٹ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جی ڈی پی کے مقابلے میں شادیوں کے اخراجات کا تناسب بہت زیادہ ہے، رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں شادیوں کی گہری ثقافتی اہمیت ہے اور اس میں بڑے پیمانے پر اخراجات ہوتے ہیں جو کہ اکثر آمدنی کی سطح سے زیادہ ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ درحقیقت شادی سے متعلق اخراجات 130 بلین امریکی ڈالر ہیں، جس میں زیورات، ملبوسات، ایونٹ مینجمنٹ، کیٹرنگ، تفریح وغیرہ سمیت مصنوعات اور خدمات کی ایک وسیع رینج شامل ہے۔ جیفریز کے مطابق ہندوستانی شادیوں کی مارکیٹ امریکی ($70 بلین) سے تقریباً دوگنی ہے، لیکن چین کی شادی کی مارکیٹ ($170 بلین) ہے، جس سے ہندوستان کی مارکیٹ چھوٹی ہوتی ہے۔