ETV Bharat / bharat

'اگر راجیہ سبھا سیٹ واپس چاہیے تھی تو پھر۔۔۔' بدسلوکی معاملے پر سواتی مالیوال کا پہلا انٹرویو - SWATI MALIWAL INTERVIEW - SWATI MALIWAL INTERVIEW

سواتی مالیوال نے جمعرات کو ایک انٹرویو میں ان کے ساتھ بدسلوکی معاملے پر ایک انٹرویو میں اپنی روداد سنائی، سواتی مالیوال نے عآپ کی راجیہ سبھا کی سیٹ خالی کرنے کے سوال پر کہا کہ 'اگر وہ راجیہ سبھا کی سیٹ پیار سے واپس مانگتے تو جان بھی دے دیتی، پارلیمنٹ کی رکنیت تو بہت چھوٹی چیز ہے۔

بدسلوکی معاملے پر سواتی مالیوال کا انٹرویو
بدسلوکی معاملے پر سواتی مالیوال کا انٹرویو (Photo: ANI)
author img

By ANI

Published : May 23, 2024, 7:02 PM IST

دہلی: عام آدمی پارٹی کی جانب سے راجیہ سبھا کی سیٹ خالی کرنے کے سوال پر سواتی مالیوال نے کہا کہ 'اگر وہ میری راجیہ سبھا سیٹ پیار سے مانگتے تو میں اپنی جان بھی دے دیتی، ایم پی بہت چھوٹی چیز ہے۔ میں نے اپنے پورے کریئر میں کبھی کسی عہدے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ میں بغیر عہدے کے بھی کام کر سکتی ہوں۔ لیکن جس طرح انہوں نے مجھے مارا پیٹا، اب چاہے دنیا کی کوئی بھی طاقت لگ گئے، میں کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گی۔'

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سواتی سے پوچھا گیا کہ عام آدمی پارٹی کے کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ شائد آپ کو کہا گیا ہو کہ راجیہ سبھا سیٹ آپ کو چھوڑنی ہوگی، کسی خاص وکیل کے لیے ووہ سیٹ چاہیے۔ کیا یہ مسئلہ تھا؟

'پیار سے مانگتے تو جان بھی دے دیتی'

راجیہ سبھا سیٹ کے سوال پر سواتی مالیوال نے کہا کہ 'اگر وہ پیار سے مانگتے تو میں اپنی جان دے دیتی، ایم پی بہت چھوٹی چیز ہے۔ میں نے اپنے پورے کریئر میں کبھی کسی عہدے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ میں نے 2006 میں اپنی انجینئرنگ کی نوکری چھوڑ کر میں تب جڑی جب کوئی جانتا نہیں تھا کسی کو۔ صرف تین لوگ تھے، میں ان سے ایک میں تھی۔ میں تب سے کام کرتی آ رہی ہوں۔ میں نے زمین پر کام کیا ہے۔ 2006 سے 2012 تک میں نے سارے آپریشنز رن کیے ہیں۔ میں ان سب سے اہم لوگوں میں سے ایک تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سواتی مالیوال کے معاملے پرخواتین لیڈروں کے ردعمل

'میں بغیر عہدے کے بھی کام کرسکتی ہوں لیکن جس طرح انہوں نے مجھے مارا پیٹا، اب چاہے دنیا کی کوئی بھی طاقت لگ جائے، میں کسی بھی صورت میں استعفیٰ نہیں دوں گی۔ سواتی مالیوال نے کہا کہ 'مجھے پتہ چل رہا ہے، کہا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ سے میری کردار کشی کی جا رہی ہے، وکٹم شیمنگ کی جا رہی ہے لیکن میں استعفیٰ بالکل نہیں دوں گی۔ میں اس وقت پارلیمنٹ میں سب سے کم عمر خاتون ایم پی ہوں اور میں بہت کڑی محنت کروں گی، میں بہت شدت سے کام کروں گی اور ایک مثالی رکن پارلیمنٹ کیسی ہوتی ہے، میں وہ بن کر دکھاؤں گی۔'

انٹرویو کے دوران بدسلوکی اور مارپیٹ کے سوال پر انہوں نے کہا، 'میں 13 مئی کو صبح 9 بجے اروند کیجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملنے گئی۔ وہاں کے عملے نے مجھے ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور بتایا کہ کیجریوال گھر پر ہیں اور وہ مجھ سے ملنے آرہے ہیں۔ اتنے میں وبھو کمار، جو ان کے پی ایس تھے، وہاں پر دندناتے ہوئے آتے ہیں۔ میں نے ان سے بولا کیا ہوا، اروند جی آرہے ہیں، کیا ہو گیا؟ اتنے میں ہی اس نے ہاتھ چھوڑ دیا۔'

سواتی مالیوال نے کہا، 'انہوں نے مجھے 7-8 تھپڑ پوری طاقت سے مارے۔ جب میں نے انہیں دھکا دینے کی کوشش کی تو انہوں نے میرا پیر پکڑ لیا اور مجھے نیچے گھسیٹ دیا، میں نیچے گری اور پھر انہوں نے انہوں نے مجھے لاتوں سے مارنا شروع کیا۔ میں زور زور سے چیخ رہی تھی اور مدد مانگ رہی تھی لیکن کوئی مدد کے لیے نہیں آیا۔'

مزید پڑھیں: سواتی مالیوال زیادتی کیس: وبھو کمار کو پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیجا گیا

دہلی: عام آدمی پارٹی کی جانب سے راجیہ سبھا کی سیٹ خالی کرنے کے سوال پر سواتی مالیوال نے کہا کہ 'اگر وہ میری راجیہ سبھا سیٹ پیار سے مانگتے تو میں اپنی جان بھی دے دیتی، ایم پی بہت چھوٹی چیز ہے۔ میں نے اپنے پورے کریئر میں کبھی کسی عہدے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ میں بغیر عہدے کے بھی کام کر سکتی ہوں۔ لیکن جس طرح انہوں نے مجھے مارا پیٹا، اب چاہے دنیا کی کوئی بھی طاقت لگ گئے، میں کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گی۔'

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سواتی سے پوچھا گیا کہ عام آدمی پارٹی کے کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ شائد آپ کو کہا گیا ہو کہ راجیہ سبھا سیٹ آپ کو چھوڑنی ہوگی، کسی خاص وکیل کے لیے ووہ سیٹ چاہیے۔ کیا یہ مسئلہ تھا؟

'پیار سے مانگتے تو جان بھی دے دیتی'

راجیہ سبھا سیٹ کے سوال پر سواتی مالیوال نے کہا کہ 'اگر وہ پیار سے مانگتے تو میں اپنی جان دے دیتی، ایم پی بہت چھوٹی چیز ہے۔ میں نے اپنے پورے کریئر میں کبھی کسی عہدے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ میں نے 2006 میں اپنی انجینئرنگ کی نوکری چھوڑ کر میں تب جڑی جب کوئی جانتا نہیں تھا کسی کو۔ صرف تین لوگ تھے، میں ان سے ایک میں تھی۔ میں تب سے کام کرتی آ رہی ہوں۔ میں نے زمین پر کام کیا ہے۔ 2006 سے 2012 تک میں نے سارے آپریشنز رن کیے ہیں۔ میں ان سب سے اہم لوگوں میں سے ایک تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سواتی مالیوال کے معاملے پرخواتین لیڈروں کے ردعمل

'میں بغیر عہدے کے بھی کام کرسکتی ہوں لیکن جس طرح انہوں نے مجھے مارا پیٹا، اب چاہے دنیا کی کوئی بھی طاقت لگ جائے، میں کسی بھی صورت میں استعفیٰ نہیں دوں گی۔ سواتی مالیوال نے کہا کہ 'مجھے پتہ چل رہا ہے، کہا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ سے میری کردار کشی کی جا رہی ہے، وکٹم شیمنگ کی جا رہی ہے لیکن میں استعفیٰ بالکل نہیں دوں گی۔ میں اس وقت پارلیمنٹ میں سب سے کم عمر خاتون ایم پی ہوں اور میں بہت کڑی محنت کروں گی، میں بہت شدت سے کام کروں گی اور ایک مثالی رکن پارلیمنٹ کیسی ہوتی ہے، میں وہ بن کر دکھاؤں گی۔'

انٹرویو کے دوران بدسلوکی اور مارپیٹ کے سوال پر انہوں نے کہا، 'میں 13 مئی کو صبح 9 بجے اروند کیجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملنے گئی۔ وہاں کے عملے نے مجھے ڈرائنگ روم میں بٹھایا اور بتایا کہ کیجریوال گھر پر ہیں اور وہ مجھ سے ملنے آرہے ہیں۔ اتنے میں وبھو کمار، جو ان کے پی ایس تھے، وہاں پر دندناتے ہوئے آتے ہیں۔ میں نے ان سے بولا کیا ہوا، اروند جی آرہے ہیں، کیا ہو گیا؟ اتنے میں ہی اس نے ہاتھ چھوڑ دیا۔'

سواتی مالیوال نے کہا، 'انہوں نے مجھے 7-8 تھپڑ پوری طاقت سے مارے۔ جب میں نے انہیں دھکا دینے کی کوشش کی تو انہوں نے میرا پیر پکڑ لیا اور مجھے نیچے گھسیٹ دیا، میں نیچے گری اور پھر انہوں نے انہوں نے مجھے لاتوں سے مارنا شروع کیا۔ میں زور زور سے چیخ رہی تھی اور مدد مانگ رہی تھی لیکن کوئی مدد کے لیے نہیں آیا۔'

مزید پڑھیں: سواتی مالیوال زیادتی کیس: وبھو کمار کو پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیجا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.