جموں: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ وہ اس وقت تک نہیں مریں گے جب تک وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے "ہٹایا" نہیں جاتا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اتوار کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں انتخابی مہم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بیمار پڑ گئے۔
ریاستی اسمبلی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کی مہم کے آخری دن ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ "ہم ریاست کی بحالی کے لیے لڑیں گے۔ میری عمر 83 سال ہے، میں اتنی جلدی مرنے والا نہیں ہوں۔ میں اس وقت تک زندہ رہوں گا جب تک وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے نہیں ہٹایا جاتا۔جیسے ہی کھرگے اسٹیج پر چکرا گئے، پارٹی کے کئی لیڈر ان کی مدد کے لیے پہنچ گئے۔ انتخابی ریلی کے بعد کانگریس صدر کو چکر آنے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے ابتدائی طبی معائنہ کرایا جائے گا۔
#WATCH | J&K: Congress National President Mallikarjun Kharge says, " we will fight to restore statehood...i am 83 years old, i am not going to die so early. i will stay alive till pm modi is removed from power..." https://t.co/dWzEVfQiV0 pic.twitter.com/ES85MtuTkL
— ANI (@ANI) September 29, 2024
کھرگے نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کبھی بھی جموں و کشمیر میں انتخابات نہیں کروانا چاہتی تھی انہوں نے کہا کہ "وہ چاہتے تو ایک دو سال کے اندر اسبملی انتخابات کروالیتے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انتخابات کی تیاری شروع کردی۔ وہ انتخابات نہیں چاہتے تھے۔ وہ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے ریموٹ کنٹرول حکومت چلانا چاہتے تھے"۔
کانگریس صدر نے مودی حکومت پر یہ الزام عائد کیا کہ وزیراعظم مودی نے پچھلے 10 سالوں میں ملک کے نوجوانوں کو کچھ نہیں دیا، "کیا آپ ایسے شخص پر یقین کر سکتے ہیں جو 10 سالوں میں آپ کی خوشحالی واپس نہیں لا سکتا؟ اگر بی جے پی کا کوئی لیڈر آپ کے سامنے آتا ہے، تو ان سے پوچھیں۔ اگر وہ خوشحالی لائے یا نہیں"۔
نیشنل کانفرنس اور کانگریس بی جے پی کے خلاف پری پول اتحاد میں جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان معاہدے کی شرائط کے مطابق نیشنل کانفرنس نے 52 حلقوں اور کانگریس نے 31 حلقوں کے لیے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
دونوں اتحادی شراکت داروں نے دو سیٹیں بلا مقابلہ چھوڑی ہیں، ایک وادی کشمیر میں سی پی آئی-ایم کے لیے اور دوسری جموں ڈویژن میں پینتھرس پارٹی کے لیے۔ کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں نے سوپور، نگروٹا، کشتواڑ، ڈوڈہ اور بانہال کی پانچ سیٹوں کے لیے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ ان پانچ سیٹوں پر دونوں پارٹیاں دوستانہ مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں:
بی جے پی جموں و کشمیر میں کبھی حکومت نہیں بنا سکتی: محبوبہ مفتی کا دعویٰ
جموں کی 11، کٹھوعہ کی چھ، سامبا کی تین اور جموں ڈویژن کے ادھم پور اضلاع کی چار سمیت تقریباً 40 اسمبلی سیٹوں پر یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ وادی کے دو اضلاع بارہمولہ اور کپواڑہ میں 16 اسمبلی حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ تیسرے مرحلے کے لیے انتخابی مہم 29 ستمبر اتوار کو شام 6 بجے ختم ہو جائے گی۔ تین مرحلوں پر مشتمل جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دو مراحل 18 ستمبر اور 25 ستمبر کو ختم ہوئے۔ تیسرے اور آخری مرحلے کے لیے ووٹنگ یکم اکتوبر کو مقرر ہے۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو مقرر ہے۔