نئی دہلی: ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد جوئے نے کہا کہ ملک کے حالات پرتشدد کرانے میں غیر ملکی انٹیلی جنس کا ہاتھ ہے اور پاکستان کی آئی ایس آئی کا ہاتھ بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے عبوری حکومت کے تحت ملک کی حالت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا ہے کہ موجودہ حکومت بنگلہ دیش کے لئے کچھ اچھا کر سکتی ہے۔
شیخ حسینہ کی واپسی پر سجیب نے کہا کہ والدہ صاحبہ کو بنگلہ دیش کی بہت فکر ہے۔ اور وہ ملک کی بقأ کے لئے کچھ بھی کر سکتی ہیں۔ ابھی بنگلہ دیش میں امن و امان نہیں ہے۔ لوٹ مار اور ڈاکہ زنی جاری ہے، ڈھاکہ میں فوج تعینات ہے تو کچھ علاقے پرامن ہیں، لیکن کچھ علاقوں میں، محلوں میں لوٹ مار جاری ہے۔ ابھی ڈاکٹر محمد یونس نے ملک کی باگ ڈور سمبھالی ہوئے ہے دیکھتے ہیں کہ کیا وہ ملک میں امن و امان بحال کر پاتے ہیں۔
نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس، جو حال ہی میں عبوری حکومت کی قیادت کے لیے بنگلہ دیش واپس آئے ہیں، نے شیخ حسینہ کی معزولی کے نتیجے میں ہونے والے مہلک مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ یونس نے کہا کہ احتجاج میں مارے جانے والوں کی قربانیوں نے قوم کو "دوسری آزادی" دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ حالات جلد از جلد معمول پر آجائیں اور اس پرتشدد واقعات پر روک لگ سکے۔
واضعے رہے کہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے جمعرات کی شب بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھایا۔ یہ پیش رفت ملک میں پرتشدد مظاہروں کے بعد بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کے طور پر شیخ حسینہ کو معزول کیے جانے کے تین دن بعد سامنے آئی ہے۔