کولکاتا: کولکاتا ریپ اور قتل معاملے پر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے طلباء کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ طلباء نے پہلے ہی 'نبنا ابھیان' کے نام سے احتجاج کی کال دی تھی۔ اس احتجاج کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔ ہاوڑہ پل کو سیل کر دیا گیا ہے۔ ڈرون سے پورے علاقے میں صورت حال کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس دوران کچھ طلبا کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مظاہرین کو کو روکنے کے لیے کولکاتا پولیس نے کئی سڑکیں بند کر دی ہیں۔
#WATCH | West Bengal: Police detain protestors from Howrah Bridge, who are agitating here as part of 'Nabanna Abhiyan' march over RG Kar Medical College and Hospital rape-murder case. pic.twitter.com/0bv3QMMMub
— ANI (@ANI) August 27, 2024
مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹوں کو توڑ دیا
وہیں 'نبنا ابھیان' میں شامل مظاہرین نے پولیس کی طرف کھڑی کی گئی رکاوٹیں توڑ دیا۔ اس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ اس کے ساتھ پولیس نے آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ اس دوران احتجاجیوں نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے ہاوڑہ پل سے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ یہ احتجاج آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے خلاف ہو رہا ہے۔
#WATCH | West Bengal: Police lob tear gas shells to disperse protestors as they agitate in Kolkata over RG Kar Medical College and Hospital rape-murder case.
— ANI (@ANI) August 27, 2024
Visuals near Fort William in Kolkata. pic.twitter.com/oMoUOu51Wh
#WATCH | West Bengal: Protestors break away Police barricades, stomp on them, chant slogans and agitate over RG Kar Medical College and Hospital rape-murder case. Visuals near Howrah Bridge. pic.twitter.com/HUDSbDPH8w
— ANI (@ANI) August 27, 2024
لاٹھی چارج، آنسو گیس کے گولے اور واٹر کینن کا استعمال
پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا اور ہاوڑہ پل پر لاٹھی چارج بھی کیا۔ لاٹھی چارج، پانی کی بوچھار اور آنسو گیس کے گولوں کی مدد سے پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ اس کے باوجود احتجاجی ہاوڑہ پل سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ پولس کی جانب سے مظاہرین کو پیچھے دھکیلنے کی جی توڑ کوشش کے باوجود وہ ہاوڑہ پل پر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ ان میں سے کچھ مظاہرین کے پاس ترنگا جھنڈا بھی ہے۔ طلبہ نے ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے نبنا بھون کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
#WATCH | West Bengal: Police detain protestors from Howrah Bridge, who are agitating here as part of 'Nabanna Abhiyan' march over RG Kar Medical College and Hospital rape-murder case. pic.twitter.com/0bv3QMMMub
— ANI (@ANI) August 27, 2024
#WATCH | West Bengal: Protests continue at Howrah Bridge, as part of 'Nabanna Abhiyan' march, over RG Kar Medical College and Hospital rape-murder case. pic.twitter.com/gu7R4Ivfcj
— ANI (@ANI) August 27, 2024
قابل ذکر ہے کہ ہاوڑہ میں نبنا بھون میں ریاستی سکریٹریٹ سمیت حساس دفاتر موجود ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ متاثرہ کو انصاف ملے، مجرم کو موت کی سزا دی جائے اور ممتا بنرجی وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیں۔ ٹی ایم سی لیڈران نے اس احتجاج کو غنڈہ گردی سے تعبیر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
کولکاتا ڈاکٹر ریپ قتل کے خلاف اے ایم یو طالبات کا زبردست احتجاج - AMU students protest