کولکاتہ: ترنمول کانگریس نے منگل کے روز مغربی بنگال میں ای ڈی کی مربوط تلاشیوں کو انتقام کی سیاست اور بی جے پی کی طرف سے مایوس کن چال قرار دیا۔ ٹی ایم سی نے ای ڈی کی کارروائیوں کو ریاست کے واجبات کی منظوری کا مطالبہ کرنے والے ٹی ایم سی کے جاری دھرنے سے توجہ ہٹانے کی سازش قرار دیا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منگل کی صبح مغربی بنگال میں متعدد مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے ہیں۔ ایم جی نریگا فنڈز کے مبینہ غبن کی تحقیقات کے سلسلے میں ای ڈی نے کچھ ریاستی افسران کی رہائش گاہوں پر چھاپہ ماری کی ہے۔
سینئر ٹی ایم سی لیڈر ششی پنجا نے زور دے کر کہا کہ، "یہ ٹی ایم سی کے جاری دھرنے سے عوام اور میڈیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے جس میں ریاست کے واجبات کی منظوری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ انتقامی سیاست کی واضح مثال ہے۔"
تاہم مغربی بنگال بی جے پی نے ٹی ایم سی کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ بی جے پی لیڈر سمیک بھٹاچاریہ نے کہا کہ، "حقیقت یہ ہے کہ ٹی ایم سی بدعنوانی میں بہت گہرائی تک پہنچ چکی ہے، تقریباً ہر لیڈر کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے۔"
سینئر ٹی ایم سی لیڈر پارتھا چٹرجی، جیوتی پریو ملک اور انبرتا مونڈل کو مرکزی ایجنسیوں نے بدعنوانی کے مختلف معاملات میں گرفتار کیا ہے۔
حال ہی میں، مرکزی ایجنسیوں نے میونسپلٹیوں میں بھرتی کے سلسلے میں مختلف مقامات پر تلاشی بھی لی ہے، جن میں فوڈ اینڈ سپلائی کے وزیر رتھن گھوش اور شہری ترقی کے وزیر فرہاد حکیم کی رہائش گاہیں بھی شامل ہیں۔
ٹی ایم سی مرکزی کولکاتہ کے ریڈ روڈ علاقے میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے مجسمے کے قریب دھرنا دے رہی ہے تاکہ مرکز سے مغربی بنگال کے واجبات کی فوری منظوری کے اپنے مطالبے پر دباو بنا سکے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے 2 اور 3 فروری کو دھرنے میں حصہ لیا تھا، جب کہ پارٹی کے دیگر اراکین اسے 13 فروری تک جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: