چندی گڑھ: پنجاب کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سکریٹری سرون سنگھ پنڈھر نے بات چیت کے چوتھے دور کے بعد کہا کہ کسان 21 فروری کو 'دہلی چلو' مارچ کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس پی پر حکومت کی جانب سے تجویز کردہ امور پر بھی بحث کی جائے گی۔ پنجاب کے کھنوری سرحد پر آج احتجاج کے دوران ایک کسان کی موت ہوگئی ہے۔
پنڈھر نے پیر کو چندی گڑھ میں احتجاجی کسان یونینوں اور مرکزی وزراء کے درمیان میٹنگ کے اختتام کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ"ہم اگلے دو دنوں میں حکومت کی تجویز پر بات چیت کریں گے... حکومت دیگر مطالبات پر بھی غور کرے گی... اگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو ہم 21 فروری کو 'دہلی چلو' مارچ جاری رکھیں گے"۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور کسان یونین مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم حکومت کی تجویز پر بحث کریں گے اور اس پر رائے لیں گے... دہلی سے واپسی سے متعلق فیصلہ آج صبح، شام یا پرسوں تک لیا جائے گا، وزراء نے کہا کہ وہ اس کے بعد دیگر مطالبات پر بات کریں گے۔ حکومت اور کسانوں کی یونین کے درمیان بات چیت 19-20 فروری کو ہوگی اور 21 فروری کو ہونے والے 'دہلی چلو' مارچ کا فیصلہ بات چیت کی بنیاد پر کیا جائے گا''۔
دریں اثنا، کسان رہنما جگجیت سنگھ دلیوال نے کہا کہ حکومت نے ہمیں ایک تجویز دی ہے، جس کی نگرانی اور انتظام دو سرکاری ایجنسیاں کریں گی۔ دلیوال نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہم حکومت کی تجویز پر (ایم ایس پی پر) اپنے فورمز اور ماہرین کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے اور پھر ہم کسی نتیجے پر پہنچیں گے... ہمارا دہلی چلو مارچ مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گا... دیگر کئی مطالبات پر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے"۔ دلیوال نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کے ساتھ بات چیت کے چوتھے دور کے دوران اپنے (کسانوں کے) مطالبات پر تفصیلی بات چیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
- کسان تنظیم کا مرکزی حکومت کی میٹنگ میں شامل ہونے سے انکار
- زرعی قوانین کے خلاف 78 کروڑ لوگ سڑکوں پر آجائیں گے: کلیان بنرجی
واضح رہے کہ چار مرکزی وزراء اور کسانوں کی یونین کے درمیان چار راونڈ کی میٹنگ ہوچکی ہے تاہم اس میں خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں۔ کسانوں کا دہلی چلو مارچ پنجاب سے شروع ہوا۔ کسان ان اہم مطالبات کی تکمیل کے لئے احتجاج کررہے ہیں جن میں سیلاب متاثرین کو 50 ہزار کروڑ کا ریلیف پیکج کے ساتھ ساتھ دہلی مارچ کے دوران منظور شدہ ایم ایس پی گارنٹی قانون کو پورا کیا جائے۔ سوامی ناتھن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق فصلوں کی قیمتیں مقرر کی جائیں، کسانوں، مزدوروں کے قرض سے مکمل نجات، منریگا کے تحت سال میں 200 دن روزگار، پنجاب سمیت شمالی ہندوستان میں اسمیک ہیروئن جیسی مہلک منشیات پر کنٹرول، منسوخی دہلی تحریک کے دوران بنائے گئے مقدمات اور لکھیم پور قتل کے ملزمان کو سزا دی جائے، وغیرہ شامل ہیں۔