حیدرآباد: اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ اے ایمان والوں تم پر روزے فرض کیے گیے جیسے کہ تم سے پہلے کی امّتوں پر فرض کیے گیے تھے تاکہ تم پرہیزگار ہوجاؤ۔ یہی وہ بابرکت مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے توریت حضرت موسی پر زبور حضرت داؤد پر انجیل حضرت عیسی پر اور قرآن مجید ہمارے پیارے نبیﷺ پر نازل فرمائیں۔
ای ٹی وی بھارت کے پروگرام "رونقِ رمضان" میں مشہور عالمِ دین مولانا محمد ہارون نظامی صاحب (ترجمان اسلامک سینٹر آف انڈیا، لکھنوء) نے "فضیلتِ رمضان" کے عنوان پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ فضیلتِ رمضان کی کیا اہمیت ہے اور اس کی کیا فضیلت ہے۔
حضورﷺ شعبان کے مہینے میں روزے رکھا کرتے تھے اور اسی مہینے سے رمضان کی تیاری کیا کرتے تھے۔ آپ نے لوگوں سے فرمایا کہ تم ماہِ رمضان میں کثرت سے عبادت کیا کرو۔ دعائیں مانگا کرو قرآن پاک کی تلاوت کیا کرو کیانکہ اس ماہ میں اللہ تعالیٰ دعائیں رد نہیں کرتا ہے۔
حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم چار چیزوں کی کثرت کیا کرو۔ لا الہ اللہ، استغفار، اللہ تعالیٰ سے جنّت کو مانگیں اور جہنّم سے بچنے کی دعا مانگیں۔
اس ماہ میں ایک نیکی فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر فرائض کے برابر ہوجاتا ہے۔ اس ماہ میں جب ایمان اور احتساب کی شرط کے ساتھ روزہ رکھا جاتا ہے تو اس کی برکت سے پچھلی زندگی کے تمام صغیرہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ اس لئے ہم اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ عبادت کرکے ثواب حاصل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: