ETV Bharat / bharat

گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا، انجمن مسجد کمیٹی کا سخت رد عمل، بند کی کال

Varanasi Band Called by Muslim Side: وارانسی میں گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں مقامی عدالت کے فیصلہ کے بعد رات ہی کو ضلع انتظامیہ نے پوجا کا انتظام کروایا جس کے بعد اب مسجد فریق انجمن مساجد انتظامیہ نے عوام سے بند کی اپیل کی ہے۔

The Gyan Vapi Masjid party appealed to the businessmen for a protest bandh
The Gyan Vapi Masjid party appealed to the businessmen for a protest bandh
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 2, 2024, 11:16 AM IST

Updated : Feb 2, 2024, 2:58 PM IST

لکھنؤ: وارانسی ڈسٹرکٹ جج کی جانب سے اپنی سروس کے آخری دن گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں ہندو فریق کو پوجا کی اجازت دیے جانے کے بعد ملک بھر میں تشویش کا اظہار کیا گیا۔ احتجاجی طور پر گیان واپی مسجد فریق نے کاروباریوں سے بند کی اپیل کی ہے۔ انجمن مساجد انتظامیہ کے جنرل سیکرٹری مفتی عبدالباطن نعمانی نے لکھا ہے شہر کی سرکردہ شخصیات اور علماء کی موجودگی میں کچھ اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ جس میں پہلا یہ ہے کہ کل بروز جمعہ شہر کے سبھی کاروباری اپنی دکانیں بند رکھیں۔ پرامن طریقہ سے نماز جمعہ ادا کریں اور جمعہ سے عصر کی نماز تک خصوصی دعا کا اہتمام کریں، ضروری یہ بھی ہے کہ اپنے گھر سے قریب کی ہی مسجد میں نماز ادا کریں۔

احتجاجی طور پر گیان واپی مسجد فریق نے کاروباریوں سے بند کی اپیل کی گئی
احتجاجی طور پر گیان واپی مسجد فریق نے کاروباریوں سے بند کی اپیل کی گئی

یہ بھی پڑھیں:

گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت ناقابل قبول: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ


بند کے سلسلہ میں یہ بات بتا دینا اہم ہے کہ بلا ضرورت اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اور امن و امان کو برقرار رکھیں۔ کسی بھی صورت میں کوئی خلفشار برپا نہ ہو۔ وہیں جملہ مسلمانوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ نماز جمعہ میں خصوصی دعا کا اہتمام کریں اور ائمہ مساجد بھی اس جانب لوگوں کو متوجہ کریں۔ خواتین اپنے گھروں میں رہ کر خصوصی دعا کا اہتمام کریں۔
واضح رہے کہ ضلع عدالت کے فیصلہ کے بعد مسجد فریق کے وکیل کا ردعمل سامنے آیا تھاْ جنہوں نے کہا تھا کہ عدالت نے سات دن کا وقفہ دیا ہے اور اس بیچ ہم ہائی کورٹ کا رخ کریں گے لیکن ضلع انتظامیہ نے مسجد کے تہ خانے میں رات ہی میں پوجے کا انتظام کروایا اور رات کے تقریبا دو بجے پوجا انجام دیا گیا مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی کا سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ امن و امان کی فضا برقرار رہے۔

  • انجمن مسجد کمیٹی کا سخت رد عمل

مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے کے عدالتی فیصلے پر سوشل میڈیا پر مختلف پوسٹس کے ذریعے مسلم فریق کی ناراضگی بھی سامنے آ رہی ہے۔ گیان واپی مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن مسجد کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری ایم ایس یاسین نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں ایودھیا میں بابری مسجد/رام جنم مندر اور گیان واپی مسجد کے حوالے سے فیصلوں میں عدالت کے کردار پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ 31 جنوری کو ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری دن آناًفاناً مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی تھی جس پر ایم ایس یاسین نے جج کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی۔

انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری ایم ایس یاسین کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابری مسجد کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ لوگ اسے مائی لارڈ کہہ رہے تھے، ہاں انہوں نے انصاف کے وقار کو اس کی نچلی سطح تک پہنچا کر انعامات حاصل کیے۔ جس ملک میں عدل جہانگیری مشہور ہوا کرتا تھا، وہاں زوال کا عمل شروع ہوگیا۔ ہماری مسجد گیان واپی کا موجودہ بحران بھی اسی نظام عدل کا نتیجہ ہے۔ اے ایس آئی سروے کا حکم دینا پہلا قدم تھا۔ ہم نے اسے جوڈیشل کارسیوا کا نام دیا۔ 31 جنوری کو جج کی ریٹائرمنٹ سے چند گھنٹے قبل پوجا کا حکم جاری کیا گیا۔ رات کی تاریکی میں رکاوٹیں ہٹا دی گئیں اور آئینی حکام کی ہدایت پر بتوں کو مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں نصب کر دیا گیا۔ ان بوڑھی آنکھوں نے ہندوستانی نظام انصاف کی تاریخ کے بدترین دن بھی دیکھے۔ یہ آئین اور اس پر یقین رکھنے والوں کے لیے ایک بڑا امتحان ہے۔ ہم انصاف کی تلاش میں گھر گھر، در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ بھیج کر اتنے اہم معاملے سے خود کو دور کر لیا۔

لکھنؤ: وارانسی ڈسٹرکٹ جج کی جانب سے اپنی سروس کے آخری دن گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں ہندو فریق کو پوجا کی اجازت دیے جانے کے بعد ملک بھر میں تشویش کا اظہار کیا گیا۔ احتجاجی طور پر گیان واپی مسجد فریق نے کاروباریوں سے بند کی اپیل کی ہے۔ انجمن مساجد انتظامیہ کے جنرل سیکرٹری مفتی عبدالباطن نعمانی نے لکھا ہے شہر کی سرکردہ شخصیات اور علماء کی موجودگی میں کچھ اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ جس میں پہلا یہ ہے کہ کل بروز جمعہ شہر کے سبھی کاروباری اپنی دکانیں بند رکھیں۔ پرامن طریقہ سے نماز جمعہ ادا کریں اور جمعہ سے عصر کی نماز تک خصوصی دعا کا اہتمام کریں، ضروری یہ بھی ہے کہ اپنے گھر سے قریب کی ہی مسجد میں نماز ادا کریں۔

احتجاجی طور پر گیان واپی مسجد فریق نے کاروباریوں سے بند کی اپیل کی گئی
احتجاجی طور پر گیان واپی مسجد فریق نے کاروباریوں سے بند کی اپیل کی گئی

یہ بھی پڑھیں:

گیان واپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت ناقابل قبول: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ


بند کے سلسلہ میں یہ بات بتا دینا اہم ہے کہ بلا ضرورت اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اور امن و امان کو برقرار رکھیں۔ کسی بھی صورت میں کوئی خلفشار برپا نہ ہو۔ وہیں جملہ مسلمانوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ نماز جمعہ میں خصوصی دعا کا اہتمام کریں اور ائمہ مساجد بھی اس جانب لوگوں کو متوجہ کریں۔ خواتین اپنے گھروں میں رہ کر خصوصی دعا کا اہتمام کریں۔
واضح رہے کہ ضلع عدالت کے فیصلہ کے بعد مسجد فریق کے وکیل کا ردعمل سامنے آیا تھاْ جنہوں نے کہا تھا کہ عدالت نے سات دن کا وقفہ دیا ہے اور اس بیچ ہم ہائی کورٹ کا رخ کریں گے لیکن ضلع انتظامیہ نے مسجد کے تہ خانے میں رات ہی میں پوجے کا انتظام کروایا اور رات کے تقریبا دو بجے پوجا انجام دیا گیا مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی کا سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ امن و امان کی فضا برقرار رہے۔

  • انجمن مسجد کمیٹی کا سخت رد عمل

مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے کے عدالتی فیصلے پر سوشل میڈیا پر مختلف پوسٹس کے ذریعے مسلم فریق کی ناراضگی بھی سامنے آ رہی ہے۔ گیان واپی مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن مسجد کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری ایم ایس یاسین نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں ایودھیا میں بابری مسجد/رام جنم مندر اور گیان واپی مسجد کے حوالے سے فیصلوں میں عدالت کے کردار پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ 31 جنوری کو ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری دن آناًفاناً مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کی اجازت دے دی تھی جس پر ایم ایس یاسین نے جج کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی۔

انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری ایم ایس یاسین کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابری مسجد کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ لوگ اسے مائی لارڈ کہہ رہے تھے، ہاں انہوں نے انصاف کے وقار کو اس کی نچلی سطح تک پہنچا کر انعامات حاصل کیے۔ جس ملک میں عدل جہانگیری مشہور ہوا کرتا تھا، وہاں زوال کا عمل شروع ہوگیا۔ ہماری مسجد گیان واپی کا موجودہ بحران بھی اسی نظام عدل کا نتیجہ ہے۔ اے ایس آئی سروے کا حکم دینا پہلا قدم تھا۔ ہم نے اسے جوڈیشل کارسیوا کا نام دیا۔ 31 جنوری کو جج کی ریٹائرمنٹ سے چند گھنٹے قبل پوجا کا حکم جاری کیا گیا۔ رات کی تاریکی میں رکاوٹیں ہٹا دی گئیں اور آئینی حکام کی ہدایت پر بتوں کو مسجد کے جنوبی تہہ خانے میں نصب کر دیا گیا۔ ان بوڑھی آنکھوں نے ہندوستانی نظام انصاف کی تاریخ کے بدترین دن بھی دیکھے۔ یہ آئین اور اس پر یقین رکھنے والوں کے لیے ایک بڑا امتحان ہے۔ ہم انصاف کی تلاش میں گھر گھر، در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ بھیج کر اتنے اہم معاملے سے خود کو دور کر لیا۔

Last Updated : Feb 2, 2024, 2:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.