ETV Bharat / bharat

سرکاری ملازمین کے لیے پنشن کے طور پر 50 فیصد تنخواہ کی یقین دہانی کو منظوری - UPS Pension Scheme

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2024, 8:10 PM IST

نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کے بجائے، حکومت نے اب مرکز کے تحت زیر ملازمت سرکاری ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس اسکیم کے نفاذ کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اپریل 2023 میں پی ایم مودی نے اس سے متعلق ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔

سرکاری ملازمین کے لیے پنشن کے طور پر 50 فیصد تنخواہ کی یقین دہانی کو منظوری
سرکاری ملازمین کے لیے پنشن کے طور پر 50 فیصد تنخواہ کی یقین دہانی کو منظوری (Symbolic Photo, Canva)

نئی دہلی: مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے خوشخبری ہے۔ مرکزی کابینہ نے مرکز کے ملازمین کو ایک تحفہ دیا ہے۔ ہفتہ کو مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں کئی اہم اعلانات کئے گئے۔ ان میں سب سے بڑا فیصلہ یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) سے متعلق تھا۔ مرکز کے سرکاری ملازمین کے لیے لائی گئی اس پنشن اسکیم میں کئی بڑے اعلانات ہیں۔ یو پی ایس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی طرح سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد اوسط بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد ملے گا۔ اس کے لیے بہت سے معیار اور اصول بھی بنائے گئے ہیں۔

ریاستی حکومتوں کے لیے بھی کچھ ہے:

پی ایم مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے ہفتہ کو یونیفائیڈ پنشن اسکیم کو منظوری دے دی جس کا مقصد مرکز کے سرکاری ملازمین کو یقینی پنشن، فیملی پنشن اور یقینی کم از کم پنشن فراہم کرنا ہے۔ اسی کے ساتھ ریاستی حکومتوں کو مربوط پنشن اسکیم کا انتخاب کرنے کا اختیار بھی دیا جائے گا۔ اگر ریاستی حکومتیں یو پی ایس کا انتخاب کرتی ہیں تو اس اسکیم سے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 90 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

مرکزی حکومت 800 کروڑ روپے خرچ کرے گی:

مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ بقایا رقم پر 800 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ پہلے سال میں سالانہ لاگت میں تقریباً 6,250 کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔ یہ اسکیم یکم اپریل 2025 سے لاگو ہوگی۔ مرکزی حکومت کے ملازمین کو نیشنل پنشن اسکیم (این پی ایس) اور یو پی ایس کے درمیان انتخاب کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔ اس اسکیم میں موجودہ مرکزی حکومت کے این پی ایس صارفین کو بھی یونیفائیڈ پنشن اسکیم پر سوئچ کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔

اپریل 2023 میں پنشن اسکیم میں ترمیم کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی:

مرکزی کابینہ کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ ملک بھر کے سرکاری ملازمین کا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ این پی ایس اسکیم کو بہتر بنایا جائے۔ پی ایم مودی نے اپریل 2023 میں اس میں اصلاحات کے لیے ڈاکٹر سوماناتھن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی نے 100 سے زیادہ سرکاری ملازمین تنظیموں، تقریباً تمام ریاستوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی سرکاری ملازمین کی تنظیموں کو بھی ترجیح دی۔ وزیراعظم نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا تھا۔ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر حکومت نے یو پی ایس کی منظوری دی ہے۔

یو پی ایس میں کیا ہے خاص؟

پنشن کی یقینی رقم:

  1. 25 سال کی کم از کم سروس کے لیے ریٹائرمنٹ سے پہلے پچھلے 12 مہینوں میں نکالی گئی اوسط بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد کم از کم پنشن کے طور پر دیا جائے گا۔
  2. 10 سال کی سروس تک کم سروس پر، متناسب رقم بطور پنشن دی جائے گی۔
  3. ملازم کی اگر موت ہو جاتی ہے تو اس صورت میں 60 فیصد کی شرح سے فیملی پنشن کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے گا۔
  4. 10 سال کی سروس کے بعد ریٹائرمنٹ پر کم از کم دس ہزار روپے ماہانہ پنشن کی یقینی ہو گی۔

افراط زر کا اشاریہ:

  1. یقینی پنشن، یقینی خاندانی پنشن اور یقینی شدہ کم از کم پنشن میں افراط زر کے اشاریہ کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کی سہولت ہوگی۔
  2. اس کے علاوہ ایک اور فائدہ ہے، جس میں گریچیوٹی کے علاوہ، آپ کو ریٹائرمنٹ پر یکمشت ادائیگی کا فائدہ بھی ملے گا۔
  3. نوکری سے سبکدوشی کی تاریخ پر ماہانہ معاوضے کا 1/10 (تنخواہ + ڈی اے) حصہ
  4. یہ ادائیگی یقینی پنشن کی رقم کو کم نہیں کرے گی

سائنس اسٹریم اسکیم میں تین اسکیموں کا انضمام:

مرکزی کابینہ نے ہفتہ کے روز سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کی تین اسکیموں کو جاری رکھنے کی منظوری دے دی، جنہیں 'وگیان دھارا' نامی ایک متحد مرکزی سیکٹر اسکیم میں ضم کردیا گیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وگیان دھارا کے لیے مجوزہ تخمینہ 15ویں مالیاتی کمیشن کی مدت 2021-22 سے 2025-26 کے دوران 10,579 کروڑ روپے ہے۔

اس اسکیم کے تین وسیع اجزاء ہیں - سائنس اور ٹیکنالوجی ادارہ جاتی اور انسانی صلاحیت کی تعمیر؛ تحقیق اور ترقی؛ اور جدت، ٹیکنالوجی کی ترقی اور تعیناتی۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: مرکزی حکومت کے ملازمین کے لیے خوشخبری ہے۔ مرکزی کابینہ نے مرکز کے ملازمین کو ایک تحفہ دیا ہے۔ ہفتہ کو مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں کئی اہم اعلانات کئے گئے۔ ان میں سب سے بڑا فیصلہ یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) سے متعلق تھا۔ مرکز کے سرکاری ملازمین کے لیے لائی گئی اس پنشن اسکیم میں کئی بڑے اعلانات ہیں۔ یو پی ایس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی طرح سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد اوسط بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد ملے گا۔ اس کے لیے بہت سے معیار اور اصول بھی بنائے گئے ہیں۔

ریاستی حکومتوں کے لیے بھی کچھ ہے:

پی ایم مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے ہفتہ کو یونیفائیڈ پنشن اسکیم کو منظوری دے دی جس کا مقصد مرکز کے سرکاری ملازمین کو یقینی پنشن، فیملی پنشن اور یقینی کم از کم پنشن فراہم کرنا ہے۔ اسی کے ساتھ ریاستی حکومتوں کو مربوط پنشن اسکیم کا انتخاب کرنے کا اختیار بھی دیا جائے گا۔ اگر ریاستی حکومتیں یو پی ایس کا انتخاب کرتی ہیں تو اس اسکیم سے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 90 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

مرکزی حکومت 800 کروڑ روپے خرچ کرے گی:

مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ بقایا رقم پر 800 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ پہلے سال میں سالانہ لاگت میں تقریباً 6,250 کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔ یہ اسکیم یکم اپریل 2025 سے لاگو ہوگی۔ مرکزی حکومت کے ملازمین کو نیشنل پنشن اسکیم (این پی ایس) اور یو پی ایس کے درمیان انتخاب کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔ اس اسکیم میں موجودہ مرکزی حکومت کے این پی ایس صارفین کو بھی یونیفائیڈ پنشن اسکیم پر سوئچ کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔

اپریل 2023 میں پنشن اسکیم میں ترمیم کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی:

مرکزی کابینہ کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ ملک بھر کے سرکاری ملازمین کا ہمیشہ سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ این پی ایس اسکیم کو بہتر بنایا جائے۔ پی ایم مودی نے اپریل 2023 میں اس میں اصلاحات کے لیے ڈاکٹر سوماناتھن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کمیٹی نے 100 سے زیادہ سرکاری ملازمین تنظیموں، تقریباً تمام ریاستوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریاستی سرکاری ملازمین کی تنظیموں کو بھی ترجیح دی۔ وزیراعظم نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا تھا۔ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر حکومت نے یو پی ایس کی منظوری دی ہے۔

یو پی ایس میں کیا ہے خاص؟

پنشن کی یقینی رقم:

  1. 25 سال کی کم از کم سروس کے لیے ریٹائرمنٹ سے پہلے پچھلے 12 مہینوں میں نکالی گئی اوسط بنیادی تنخواہ کا 50 فیصد کم از کم پنشن کے طور پر دیا جائے گا۔
  2. 10 سال کی سروس تک کم سروس پر، متناسب رقم بطور پنشن دی جائے گی۔
  3. ملازم کی اگر موت ہو جاتی ہے تو اس صورت میں 60 فیصد کی شرح سے فیملی پنشن کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے گا۔
  4. 10 سال کی سروس کے بعد ریٹائرمنٹ پر کم از کم دس ہزار روپے ماہانہ پنشن کی یقینی ہو گی۔

افراط زر کا اشاریہ:

  1. یقینی پنشن، یقینی خاندانی پنشن اور یقینی شدہ کم از کم پنشن میں افراط زر کے اشاریہ کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کی سہولت ہوگی۔
  2. اس کے علاوہ ایک اور فائدہ ہے، جس میں گریچیوٹی کے علاوہ، آپ کو ریٹائرمنٹ پر یکمشت ادائیگی کا فائدہ بھی ملے گا۔
  3. نوکری سے سبکدوشی کی تاریخ پر ماہانہ معاوضے کا 1/10 (تنخواہ + ڈی اے) حصہ
  4. یہ ادائیگی یقینی پنشن کی رقم کو کم نہیں کرے گی

سائنس اسٹریم اسکیم میں تین اسکیموں کا انضمام:

مرکزی کابینہ نے ہفتہ کے روز سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمے کی تین اسکیموں کو جاری رکھنے کی منظوری دے دی، جنہیں 'وگیان دھارا' نامی ایک متحد مرکزی سیکٹر اسکیم میں ضم کردیا گیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وگیان دھارا کے لیے مجوزہ تخمینہ 15ویں مالیاتی کمیشن کی مدت 2021-22 سے 2025-26 کے دوران 10,579 کروڑ روپے ہے۔

اس اسکیم کے تین وسیع اجزاء ہیں - سائنس اور ٹیکنالوجی ادارہ جاتی اور انسانی صلاحیت کی تعمیر؛ تحقیق اور ترقی؛ اور جدت، ٹیکنالوجی کی ترقی اور تعیناتی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.