ETV Bharat / bharat

بھارت نے وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف کینیڈا کے الزامات کو مسترد کر دیا، ہائی کمیشن کے اہلکار کی سرزنش کی - MEA SPOKESPERSON RANDHIR JAISWAL

ایم ای اے کے ترجمان رندھیر جیسوال، بھارت نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بارے میں کینیڈا کے ریمارکس پر احتجاج درج کرایا۔

MEA spokesperson Randhir Jaiswal
بھارت نے وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف کینیڈا کے الزامات کو مسترد کر دیا (Photo: IANS)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 2, 2024, 7:15 PM IST

نئی دہلی: بھارت نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بارے میں کینیڈین وزیر کی جانب سے کیے گئے 'مضحکہ خیز اور بے بنیاد' تبصروں کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا۔ ہفتہ کو یہ جانکاری دیتے ہوئے وزارت خارجہ نے کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی 'آڈیو اور ویڈیو نگرانی' کی بھی مذمت کی۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، ہم نے جمعہ کو کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کیا، انہیں بتایا گیا کہ حکومت ہند، ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ کو کمیٹی کے سامنے بھیجا گیا ہے۔ نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن کی طرف سے ہم ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے حوالے سے کیے گئے بے بنیاد حوالوں پر سخت ترین الفاظ میں احتجاج کرتے ہیں جس کے دو طرفہ تعلقات پر سنگین نتائج ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران موریسن نے امیت شاہ کو سکھ انتہا پسندوں کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں سے جوڑ دیا۔

نائب وزیر خارجہ نے کینیڈا کی شہری دفاع اور قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا کہ انہوں نے 'واشنگٹن پوسٹ' کے ساتھ شاہ کے نام کی تصدیق کی۔ ان سے پوچھا گیا کہ حکومت کی جانب سے 'واشنگٹن پوسٹ' کو کناڈا میں ہونے والے ایک جرم میں ہندوستان کے وزیر داخلہ کے ملوث ہونے کے بارے میں کس نے بتایا؟ اس سے قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے خالصتانی ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

اس کے علاوہ جیسوال نے ہندوستانی سفارتخانے کے اہلکاروں کی آڈیو-ویڈیو نگرانی پر بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا، "ہمارے کچھ قونصلر افسران کو حال ہی میں حکومت کینیڈا کی طرف سے مطلع کیا گیا تھا کہ وہ آڈیو اور ویڈیو کی نگرانی میں ہیں۔ ان کے مواصلات کو بھی روک دیا گیا تھا۔ ہم نے باضابطہ طور پر حکومت کینیڈا سے احتجاج کیا ہے کیونکہ ہم ان اقدامات کو برداشت نہیں کرتے۔" کینیڈا کی حکومت کی طرف سے یہ اقدام اس صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیتا ہے جس میں ہمارے سفارتی اور قونصلر اہلکار پہلے سے ہی متعلقہ سفارتی اور قونصلر کنونشنز کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کر رہے ہیں۔

کینیڈا میں پارلیمنٹ ہل میں دیوالی کی تقریبات کی منسوخی کی خبروں پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ "ہم نے اس حوالے سے کچھ رپورٹس دیکھی ہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کینیڈا میں موجودہ ماحول عدم برداشت اور انتہا پسندی کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔" کینیڈین حکومت کی جانب سے ویزوں کی تعداد میں کمی پر رندھیر جیسوال نے کہا، "ہم کینیڈا میں کام کرنے والے اپنے طلباء اور پیشہ ور افراد کی فلاح و بہبود پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہماری فکر ان کی حفاظت اور سلامتی پر ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

انڈیا کینیڈا کشیدگی: نجر قتل معاملے میں امت شاہ کے ملوث ہونے کا الزام، میڈیا رپورٹ میں چونکا دینے والا دعویٰ

نئی دہلی: بھارت نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بارے میں کینیڈین وزیر کی جانب سے کیے گئے 'مضحکہ خیز اور بے بنیاد' تبصروں کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا۔ ہفتہ کو یہ جانکاری دیتے ہوئے وزارت خارجہ نے کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی 'آڈیو اور ویڈیو نگرانی' کی بھی مذمت کی۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، ہم نے جمعہ کو کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کیا، انہیں بتایا گیا کہ حکومت ہند، ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ کو کمیٹی کے سامنے بھیجا گیا ہے۔ نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن کی طرف سے ہم ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے حوالے سے کیے گئے بے بنیاد حوالوں پر سخت ترین الفاظ میں احتجاج کرتے ہیں جس کے دو طرفہ تعلقات پر سنگین نتائج ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران موریسن نے امیت شاہ کو سکھ انتہا پسندوں کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں سے جوڑ دیا۔

نائب وزیر خارجہ نے کینیڈا کی شہری دفاع اور قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا کہ انہوں نے 'واشنگٹن پوسٹ' کے ساتھ شاہ کے نام کی تصدیق کی۔ ان سے پوچھا گیا کہ حکومت کی جانب سے 'واشنگٹن پوسٹ' کو کناڈا میں ہونے والے ایک جرم میں ہندوستان کے وزیر داخلہ کے ملوث ہونے کے بارے میں کس نے بتایا؟ اس سے قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے خالصتانی ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

اس کے علاوہ جیسوال نے ہندوستانی سفارتخانے کے اہلکاروں کی آڈیو-ویڈیو نگرانی پر بھی اپنا ردعمل دیا۔ انہوں نے کہا، "ہمارے کچھ قونصلر افسران کو حال ہی میں حکومت کینیڈا کی طرف سے مطلع کیا گیا تھا کہ وہ آڈیو اور ویڈیو کی نگرانی میں ہیں۔ ان کے مواصلات کو بھی روک دیا گیا تھا۔ ہم نے باضابطہ طور پر حکومت کینیڈا سے احتجاج کیا ہے کیونکہ ہم ان اقدامات کو برداشت نہیں کرتے۔" کینیڈا کی حکومت کی طرف سے یہ اقدام اس صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیتا ہے جس میں ہمارے سفارتی اور قونصلر اہلکار پہلے سے ہی متعلقہ سفارتی اور قونصلر کنونشنز کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کر رہے ہیں۔

کینیڈا میں پارلیمنٹ ہل میں دیوالی کی تقریبات کی منسوخی کی خبروں پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ "ہم نے اس حوالے سے کچھ رپورٹس دیکھی ہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کینیڈا میں موجودہ ماحول عدم برداشت اور انتہا پسندی کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔" کینیڈین حکومت کی جانب سے ویزوں کی تعداد میں کمی پر رندھیر جیسوال نے کہا، "ہم کینیڈا میں کام کرنے والے اپنے طلباء اور پیشہ ور افراد کی فلاح و بہبود پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہماری فکر ان کی حفاظت اور سلامتی پر ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

انڈیا کینیڈا کشیدگی: نجر قتل معاملے میں امت شاہ کے ملوث ہونے کا الزام، میڈیا رپورٹ میں چونکا دینے والا دعویٰ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.