ETV Bharat / bharat

نیتی آیوگ میٹنگ میں مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے ساتھ سلوک ناقابل قبول: کانگریس - NITI AAYOG MEETING

author img

By PTI

Published : Jul 27, 2024, 5:39 PM IST

مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے دعوی کیا ہے کہ نیتی آیوگ کے اجلاس میں انہیں زیادہ بولنے نہیں دیا گیا۔ جس کو انہوں نے توہین آمیز سلوک قرار دیا۔ جبکہ مرکزی وزیر خزانہ سیتارمن نے ممتا بنرجی کے اس دعوی کو غلط قرار دیا اور کہا کہ ہر وزیراعلی کو بولنے کا برابر موقع دیا گیا تھا۔

congress on niti ayog meet
congress on niti ayog meet (Etv bharat)

نئی دہلی:کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ یہاں نیتی آیوگ کی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ " ناقابل قبول" ہے۔ حکومتی تھنک ٹینک پر اپوزیشن پارٹی کی سخت تنقید ممتا بنرجی کے نیتی آیوگ کی 9ویں گورننگ کونسل کے اجلاس سے واک آؤٹ کرنے کے بعد سامنے آئی۔ اور مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے یہ دعویٰ کیا کہ انہیں اپنی تقریر کے درمیان غیر منصفانہ طور پر روک دیا گیا تھا۔ حکومت نے بنرجی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں میٹنگ میں بولنے کے لیے وقت دیا گیا تھا۔

کانگریس نے الزام عائد کیا کہ 10 سال پہلے قائم کردہ نیتی آیوگ وزیر اعظم نریندر مودی کے "ڈھول بجانے والے" کے طور پر کام کر رہا ہے، جو اس اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ مرکزی بجٹ میں غیر این ڈی اے کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ مبینہ امتیازی سلوک پر کانگریس پارٹی کے وزرائے اعلیٰ نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

کانگریس جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا کہ "جب یہ دس سال پہلے قائم ہوا تھا، نیتی آیوگ پی ایم او کا ایک منسلک دفتر رہا ہے اور غیر حیاتیاتی وزیر اعظم کے لیے ڈرم بیٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ اس نے کوآپریٹو وفاقیت کے مقصد کو کسی بھی طرح سے آگے نہیں بڑھایا ہے۔ رمیش نے الزام لگایا کہ "اس کا کام صریح طور پر متعصبانہ رہا ہے، اور یہ پیشہ ورانہ اور خود مختار ہے"۔

کانگریس رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "یہ تمام متضاد اور اختلافی نقطہ نظر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے، جو ایک کھلی جمہوریت کا نچوڑ ہیں۔ آج مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے ساتھ اس طرح کا سلوک"ناقابل قبول" ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے الزامات پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راجیو شکلا نے کہا کہ "یہ بالکل غلط ہے کہ وزیر اعلیٰ کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا... نیتی آیوگ کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ ممتا بنرجی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ٹھیک نہیں ہے۔"

نئی دہلی:کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ یہاں نیتی آیوگ کی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ " ناقابل قبول" ہے۔ حکومتی تھنک ٹینک پر اپوزیشن پارٹی کی سخت تنقید ممتا بنرجی کے نیتی آیوگ کی 9ویں گورننگ کونسل کے اجلاس سے واک آؤٹ کرنے کے بعد سامنے آئی۔ اور مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے یہ دعویٰ کیا کہ انہیں اپنی تقریر کے درمیان غیر منصفانہ طور پر روک دیا گیا تھا۔ حکومت نے بنرجی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں میٹنگ میں بولنے کے لیے وقت دیا گیا تھا۔

کانگریس نے الزام عائد کیا کہ 10 سال پہلے قائم کردہ نیتی آیوگ وزیر اعظم نریندر مودی کے "ڈھول بجانے والے" کے طور پر کام کر رہا ہے، جو اس اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ مرکزی بجٹ میں غیر این ڈی اے کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ مبینہ امتیازی سلوک پر کانگریس پارٹی کے وزرائے اعلیٰ نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

کانگریس جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا کہ "جب یہ دس سال پہلے قائم ہوا تھا، نیتی آیوگ پی ایم او کا ایک منسلک دفتر رہا ہے اور غیر حیاتیاتی وزیر اعظم کے لیے ڈرم بیٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ اس نے کوآپریٹو وفاقیت کے مقصد کو کسی بھی طرح سے آگے نہیں بڑھایا ہے۔ رمیش نے الزام لگایا کہ "اس کا کام صریح طور پر متعصبانہ رہا ہے، اور یہ پیشہ ورانہ اور خود مختار ہے"۔

کانگریس رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "یہ تمام متضاد اور اختلافی نقطہ نظر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے، جو ایک کھلی جمہوریت کا نچوڑ ہیں۔ آج مغربی بنگال کے وزیر اعلی کے ساتھ اس طرح کا سلوک"ناقابل قبول" ہے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے الزامات پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راجیو شکلا نے کہا کہ "یہ بالکل غلط ہے کہ وزیر اعلیٰ کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا... نیتی آیوگ کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ ممتا بنرجی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ٹھیک نہیں ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.