حیدرآباد: دن بھر کی عالمی و قومی اہم خبروں پر ایک نظر
- " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="">
- سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر 200 سے زیادہ درخواستوں پر آج سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مرکزی حکومت سے تین ہفتوں میں جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔اگلی سماعت 9 اپریل کو ہوگی۔
- سماعت کے دوران سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ سی اے اے پر فورا پابندی لگنی چاہیے اور کسی کو بھی شہریت نہ دی جانی چاہیے۔ سبل نے کہا کہ اگر اگلی سماعت تک کسی کو شہریت دی گئی تو ہم دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
- سماعت کے دوران وکیل نظام پاشا نے کہا کہ سی اے اے کی وجہ سے مسلمانوں کی شہریت خطرے میں ہے۔ جس پر سالیسٹر جنرل نے جواب دیا کہ یہ این آر سی نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی لوگوں کو گمراہ کر کے اکسایا گیا تھا۔
- نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پیپلز الائنس فار گُپکار ڈیکلریشن ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن اس اتحاد کو ختم کرنے میں سرگرم ہیں۔
- جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے جنرل سیکریٹری رفیع احمد میر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات میں جیت کی خاطر ہم خیال پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی خاطر کوشاں ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو خارج از امکان قرار دیا۔
- کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے کرگل میں 20 مارچ کو نصف دن کی ہڑتال اور احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے۔کے ڈی اے نے سونام وانگچوک کے بھوک ہڑتال کی بھی حمایت کی۔ سونم وانگچوک لداخ کے مطالبات کو لیکر 12 دنوں سے لیہہ میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔
- غزہ وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملے میں 81 فلسطینی جاں بحق اور 116 زخمی ہوگئے۔ جس کے بعد جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 31 ہزار 750 اور زخمیوں کی تعداد 73 ہزار 800 تک پہچ گئی ہے۔
- اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے رہائشی علاقوں میں بمباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اس دوران شمالی غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس میں 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔ الشفا اسپتال میں ہزاروں فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
- امریکی سینیٹر بین کارڈن نے سی اے اے کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر مجھے بھارت کی مسلم کمیونٹی پر اس قانون کے ممکنہ اثرات کو لے کر گہری تشویش ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا، "جیسے جیسے امریکہ اور بھارت کے تعلقات گہرے ہوتے جا رہے ہیں، اس کے بعد یہ انتہائی اہم ہوجاتا ہے کہ ہمارا تعاون مذہب سے قطع نظر تمام افراد کے انسانی حقوق کے تحفظ کے مشترکہ اقدار پر مبنی ہو۔
- افغانستان میں خواتین پر لگائی گئی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے آسٹریلیا نے ایک بار پھر افغانستان کے خلاف تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی ہوم سیریز کھیلنے سے منع کردیا ہے۔ ستمبر 2021 میں کے بعد سے یہ تیسرا موقع ہے جب کرکٹ آسٹریلیا نے افغانستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کیا ہے۔