الہ آباد: گیانواپی کمپلیکس کے تہہ خانے سے متعلق کیس کی آج الہ آباد ہائی کورٹ میں (2 فروری 2024) سماعت ہے۔ سپریم کورٹ سے مایوسی کے بعد مسلم فریق نے جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ ڈسٹرکٹ جج وارانسی کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کرتے ہوئے چیلنج کیا گیا ہے۔ انتظامیہ مسجد کمیٹی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ سید فرمان احمد نقوی نے درخواست دائر کی اور جلد از جلد سماعت کی استدعا کی گئی۔
درخواست کو قبول کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے آج بتاریخ دو فروری کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔ قائم مقام چیف جسٹس نے سماعت کے لیے جسٹس روہت رنجن اگروال کی سنگل بنچ کو نامزد کیا ہے۔ مسلم فریق کی درخواست میں وارانسی ڈسٹرکٹ جج کے 31 جنوری 2024 کے حکم کو منسوخ کرنے اور حتمی فیصلہ آنے تک اس پر روک لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔
مسلم فریق کی جانب سے یہ دلیل دی گئی ہے کہ آرڈر 7 رولز 11 کے تحت مقدمے کی برقراری کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کا حق دینے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ اس معاملے میں ہندو فریق کے مدعی شیلیندر کمار پاٹھک نے کیویٹ دائر کیا ہے۔ کیویٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر انتظامی کمیٹی کوئی درخواست دائر کرتی ہے تو اس معاملے میں کوئی بھی حکم دینے سے پہلے ان کا موقف بھی سنا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ وارانسی کے ضلع جج نے ڈی ایم کو ہدایت دی تھی کہ مدعی اور کاشی وشوناتھ مندر ٹرسٹ کو ایک پجاری کے ذریعہ گیانواپی کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا انتظام کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: