ETV Bharat / bharat

پاپولر فرنٹ کے سابق سربراہ ابوبکر کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد - Abu Bakar Bail Plea rejected

دہلی ہائی کورٹ نے پی ایف آئی کے سابق سربراہ ابوبکر کو باقاعدہ ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ این آئی اے نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ابو علاج کے لیے کیرالہ جانے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ ان کی درخواست تحقیقات میں خلل ڈالنے کی کوشش ہے۔ این آئی اے نے 2022 میں ابوبکر کو گرفتار کیا تھا۔

پاپولر فرنٹ کے سابق سربراہ ابوبکر کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد
پاپولر فرنٹ کے سابق سربراہ ابوبکر کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد (File Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 28, 2024, 9:05 PM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے سابق سربراہ ابوبکر کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ جسٹس سریش کیت اور جسٹس منوج جین کی سربراہی والی بنچ نے ضمانت کی درخواست کو مسترد کرنے کا حکم دیا ہے۔ سماعت کے دوران این آئی اے نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ ابوبکر کو کئی بار علاج کے لیے ایمس لے جایا گیا تھا۔ وہ باہر جا کر تفتیش میں خلل ڈالنا چاہتا ہے۔

این آئی اے نے کہا تھا کہ ان کے خلاف تحقیقات جاری ہے اور اس دوران ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواستیں داخل کرکے تحقیقات میں خلل ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ابو علاج کے لیے کیرالہ جانے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ ان کی درخواست تفتیش میں خلل ڈالنے اور گواہوں کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔

سماعت کے دوران ابوبکر کی جانب سے وکیل ادیت ایس پجاری نے کہا تھا کہ آئین کے سیکشن 21 کے تحت جینے کے حق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ زندگی کے حق میں صحت کا حق اور عزت کے ساتھ جینے کا حق بھی شامل ہے۔ پجاری نے کہا تھا کہ ابو کینسر اور پارکنسن کے مرض میں مبتلا ہیں اور وہ اپنے جسم کی صفائی بھی نہیں کر سکتے۔ وہ دو بار بیت الخلا میں بھی گرے۔ جب وہ علاج کے لیے ایمس گئے تو انہیں اپنے بیٹے سے ملنے نہیں دیا گیا۔

19 دسمبر 2022 کو ہائی کورٹ نے ابوبکر کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا جس میں اس نے گھر میں نظربندی کی اجازت مانگی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ہم آپ کو آپ کے گھر کیوں بھیجیں، آپ اسپتال جائیں۔ 14 دسمبر 2022 کو این آئی اے نے کہا تھا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سابق سربراہ ای ابوبکر بالکل ٹھیک ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔ این آئی اے نے کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر ابوبکر کو اسپتال لے جایا جاتا ہے۔

دراصل 30 نومبر 2022 کو ہائی کورٹ نے ابوبکر کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ایمس سے میڈیکل رپورٹ طلب کی تھی۔ سماعت کے دوران ابوبکر کی جانب سے وکیل محمد مبین اختر نے کہا تھا کہ ابوبکر کی عمر 70 سال ہے۔ نایاب کینسر کے ساتھ ساتھ اسے پارکنسنز اور ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریاں ہیں۔ سماعت کے دوران این آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت کو کیس پر کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ایمس کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔ ابوبکر کو 2022 میں پی ایف آئی کے ٹھکانوں پر ملک گیر کریک ڈاؤن کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے سابق سربراہ ابوبکر کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ جسٹس سریش کیت اور جسٹس منوج جین کی سربراہی والی بنچ نے ضمانت کی درخواست کو مسترد کرنے کا حکم دیا ہے۔ سماعت کے دوران این آئی اے نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ ابوبکر کو کئی بار علاج کے لیے ایمس لے جایا گیا تھا۔ وہ باہر جا کر تفتیش میں خلل ڈالنا چاہتا ہے۔

این آئی اے نے کہا تھا کہ ان کے خلاف تحقیقات جاری ہے اور اس دوران ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواستیں داخل کرکے تحقیقات میں خلل ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ابو علاج کے لیے کیرالہ جانے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔ ان کی درخواست تفتیش میں خلل ڈالنے اور گواہوں کو متاثر کرنے کی کوشش ہے۔

سماعت کے دوران ابوبکر کی جانب سے وکیل ادیت ایس پجاری نے کہا تھا کہ آئین کے سیکشن 21 کے تحت جینے کے حق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ زندگی کے حق میں صحت کا حق اور عزت کے ساتھ جینے کا حق بھی شامل ہے۔ پجاری نے کہا تھا کہ ابو کینسر اور پارکنسن کے مرض میں مبتلا ہیں اور وہ اپنے جسم کی صفائی بھی نہیں کر سکتے۔ وہ دو بار بیت الخلا میں بھی گرے۔ جب وہ علاج کے لیے ایمس گئے تو انہیں اپنے بیٹے سے ملنے نہیں دیا گیا۔

19 دسمبر 2022 کو ہائی کورٹ نے ابوبکر کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا جس میں اس نے گھر میں نظربندی کی اجازت مانگی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ ہم آپ کو آپ کے گھر کیوں بھیجیں، آپ اسپتال جائیں۔ 14 دسمبر 2022 کو این آئی اے نے کہا تھا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سابق سربراہ ای ابوبکر بالکل ٹھیک ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔ این آئی اے نے کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر ابوبکر کو اسپتال لے جایا جاتا ہے۔

دراصل 30 نومبر 2022 کو ہائی کورٹ نے ابوبکر کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ایمس سے میڈیکل رپورٹ طلب کی تھی۔ سماعت کے دوران ابوبکر کی جانب سے وکیل محمد مبین اختر نے کہا تھا کہ ابوبکر کی عمر 70 سال ہے۔ نایاب کینسر کے ساتھ ساتھ اسے پارکنسنز اور ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریاں ہیں۔ سماعت کے دوران این آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت کو کیس پر کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ایمس کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔ ابوبکر کو 2022 میں پی ایف آئی کے ٹھکانوں پر ملک گیر کریک ڈاؤن کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.