ETV Bharat / bharat

ڈوڈہ میں فوج کے جوانوں کی ہلاکت پر کانگریس نے پھر مرکزی حکومت پر تنقید کی - CONGRESS ATTACKS MODI GOVT - CONGRESS ATTACKS MODI GOVT

جموں کشمیر میں امن و امان ہونے کا دعویٰ کرنے والی مودی حکومت کو ایک مرتبہ پھر کانگریس نے نشانہ بنایا ہے۔ ڈوڈہ میں فوجی جوانوں کی انکاؤنٹر میں ہلاکت کے بعد کانگریس نے مودی حکومت سے پوچھا ہے کہ، ان کے بڑے بڑے دعووں کا کیا ہوا؟۔

ڈوڈہ میں فوج کے جوانوں کی ہلاکت پر کانگریس نے پھر مرکزی حکومت پر تنقید کی
ڈوڈہ میں فوج کے جوانوں کی ہلاکت پر کانگریس نے پھر مرکزی حکومت پر تنقید کی (Etv Bharat)
author img

By PTI

Published : Jul 16, 2024, 12:11 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے منگل کو ڈوڈہ میں ایک تصادم میں چار فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مرکز پر تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ جموں و کشمیر پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کئے گئے ان تمام "عظیم دعووں" کا کیا ہوا؟

حکام نے منگل کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں کے ساتھ مسلح تصادم میں ایک افسر سمیت چار فوجی اہلکار زخمی ہوے اور زخموں کی تاب نہ لا کر ہلاک ہو گئے۔

یہ تصادم کٹھوعہ ضلع کے جنگلاتی پٹی میں فوج کے گشت پر عسکریت پسندوں کے حملے کے ایک ہفتہ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں پانچ فوجی جوان ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ، آج پھر جموں و کشمیر میں ایک دہشت گردانہ تصادم میں ہمارے فوجی شہید ہو گئے۔ شہداء کو عاجزانہ خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، میں سوگوار خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

انھوں نے مزید کہا کہ، یکے بعد دیگرے ایسے خوفناک واقعات انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہیں۔ یہ مسلسل دہشت گردانہ حملے جموں و کشمیر کی خستہ حالی کو ظاہر کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمارے فوجی اور ان کے اہل خانہ بھگت رہے ہیں۔

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ، یہ ہر محب وطن ہندوستانی کا مطالبہ ہے کہ حکومت بار بار ہونے والی سیکورٹی لیپس کی پوری ذمہ داری قبول کرے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ، دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔

کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ وہ ایک افسر سمیت چار بہادر سپاہیوں کی شہادت سے بہت افسردہ ہیں۔

انہوں نے کہا، "ہمارا دل اپنے بہادروں کے خاندانوں کے ساتھ ہے، جنہوں نے بھارت ماتا کی خدمت میں سب سے بڑی قربانی دی۔ ہماری دعائیں زخمیوں کے ساتھ ہیں، اور ہم ان کی جلد اور مکمل صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں،" انہوں نے کہا۔

انہوں نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں کے ذریعہ کئے جانے والے تشدد کی ان کارروائیوں کے لئے سخت اور غیر واضح مذمت کے الفاظ کافی نہیں ہوں گے۔

کھرگے نے کہا کہ، "گزشتہ 36 دنوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں ہماری حفاظتی حکمت عملی میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ مودی سرکار ایسا کام کر رہی ہے جیسے سب کچھ معمول کے مطابق چل رہا ہے اور کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ تیزی سے جموں خطہ ان حملوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے،‘‘

انہوں نے کہا کہ "ہم جھوٹی بہادری، جعلی بیانیہ اور ہائی ڈیسیبل وائٹ واشنگ میں ملوث ہو کر اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ بحیثیت قوم، ہمیں سرحد پار دہشت گردی کی لعنت سے مل کر لڑنا ہوگا۔"

کھرگے نے مزید کہا کہ، "انڈین نیشنل کانگریس مضبوطی سے ہماری بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔"

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ صرف جموں میں گزشتہ 78 دنوں میں 11 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں۔ رمیش نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ، ۔"یہ ایک مکمل طور پر نئی پیشرفت ہے۔ جب کہ ہمیں سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک موثر اجتماعی ردعمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، لیکن یہ سوال بھی پوچھا جانا چاہیے کہ ان تمام بڑے دعوؤں کا کیا ہوا جو خود ساختہ غیر حیاتیاتی وزیر اعظم اور خود ساختہ چانکیہ کرتے ہیں؟"۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم میں ایک فوجی افسر سمیت چار فوجیوں کی شہادت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا، "سوگوار خاندانوں کے ساتھ میری گہری تعزیت۔ ہم سب ہمیشہ ان بہادر فوجیوں اور ان کے خاندانوں کے مقروض رہیں گے جنہوں نے عظیم قربانی دی۔"

کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے بھی تازہ حملے پر حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ملک جواب چاہتا ہے۔

سیکورٹی فورسز نے دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کا صفایا کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد جموں خطہ 2005 اور 2021 کے درمیان نسبتاً پُرامن رہا۔ پچھلے مہینے کے دوران یہاں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس میں زائرین کی بس پر حملہ بھی شامل ہے جس میں نو افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: کانگریس نے منگل کو ڈوڈہ میں ایک تصادم میں چار فوجیوں کی ہلاکت کے بعد مرکز پر تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ جموں و کشمیر پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کئے گئے ان تمام "عظیم دعووں" کا کیا ہوا؟

حکام نے منگل کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں کے ساتھ مسلح تصادم میں ایک افسر سمیت چار فوجی اہلکار زخمی ہوے اور زخموں کی تاب نہ لا کر ہلاک ہو گئے۔

یہ تصادم کٹھوعہ ضلع کے جنگلاتی پٹی میں فوج کے گشت پر عسکریت پسندوں کے حملے کے ایک ہفتہ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں پانچ فوجی جوان ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ، آج پھر جموں و کشمیر میں ایک دہشت گردانہ تصادم میں ہمارے فوجی شہید ہو گئے۔ شہداء کو عاجزانہ خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، میں سوگوار خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

انھوں نے مزید کہا کہ، یکے بعد دیگرے ایسے خوفناک واقعات انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہیں۔ یہ مسلسل دہشت گردانہ حملے جموں و کشمیر کی خستہ حالی کو ظاہر کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمارے فوجی اور ان کے اہل خانہ بھگت رہے ہیں۔

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ، یہ ہر محب وطن ہندوستانی کا مطالبہ ہے کہ حکومت بار بار ہونے والی سیکورٹی لیپس کی پوری ذمہ داری قبول کرے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ، دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔

کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے کہا کہ وہ ایک افسر سمیت چار بہادر سپاہیوں کی شہادت سے بہت افسردہ ہیں۔

انہوں نے کہا، "ہمارا دل اپنے بہادروں کے خاندانوں کے ساتھ ہے، جنہوں نے بھارت ماتا کی خدمت میں سب سے بڑی قربانی دی۔ ہماری دعائیں زخمیوں کے ساتھ ہیں، اور ہم ان کی جلد اور مکمل صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں،" انہوں نے کہا۔

انہوں نے کہا کہ بزدل دہشت گردوں کے ذریعہ کئے جانے والے تشدد کی ان کارروائیوں کے لئے سخت اور غیر واضح مذمت کے الفاظ کافی نہیں ہوں گے۔

کھرگے نے کہا کہ، "گزشتہ 36 دنوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں ہماری حفاظتی حکمت عملی میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ مودی سرکار ایسا کام کر رہی ہے جیسے سب کچھ معمول کے مطابق چل رہا ہے اور کچھ بھی نہیں بدلا ہے۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ تیزی سے جموں خطہ ان حملوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے،‘‘

انہوں نے کہا کہ "ہم جھوٹی بہادری، جعلی بیانیہ اور ہائی ڈیسیبل وائٹ واشنگ میں ملوث ہو کر اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ بحیثیت قوم، ہمیں سرحد پار دہشت گردی کی لعنت سے مل کر لڑنا ہوگا۔"

کھرگے نے مزید کہا کہ، "انڈین نیشنل کانگریس مضبوطی سے ہماری بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔"

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ صرف جموں میں گزشتہ 78 دنوں میں 11 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں۔ رمیش نے ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ، ۔"یہ ایک مکمل طور پر نئی پیشرفت ہے۔ جب کہ ہمیں سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک موثر اجتماعی ردعمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے، لیکن یہ سوال بھی پوچھا جانا چاہیے کہ ان تمام بڑے دعوؤں کا کیا ہوا جو خود ساختہ غیر حیاتیاتی وزیر اعظم اور خود ساختہ چانکیہ کرتے ہیں؟"۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم میں ایک فوجی افسر سمیت چار فوجیوں کی شہادت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا، "سوگوار خاندانوں کے ساتھ میری گہری تعزیت۔ ہم سب ہمیشہ ان بہادر فوجیوں اور ان کے خاندانوں کے مقروض رہیں گے جنہوں نے عظیم قربانی دی۔"

کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے بھی تازہ حملے پر حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ ملک جواب چاہتا ہے۔

سیکورٹی فورسز نے دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کا صفایا کرنے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد جموں خطہ 2005 اور 2021 کے درمیان نسبتاً پُرامن رہا۔ پچھلے مہینے کے دوران یہاں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس میں زائرین کی بس پر حملہ بھی شامل ہے جس میں نو افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.