نئی دہلی: مرکزی حکومت نے پوجا کھیڈکر کو انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) سے فوری طور پر ہٹا دیا ہے، سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ پوجا کھیڈکر کے خلاف دھوکہ دہی اور دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) اور معذوری کوٹہ کے فوائد کو غلط طریقے سے حاصل کرنے کا الزام ہے۔
مرکز نے یو پی ایس سی امتحان میں او بی سی اور معذوری کوٹہ کا غلط استعمال کرنے پر پوجا کھیڈکر کے خلاف کارروائی کی ہے۔ پوجا کھیڈکر کی قانونی مشکلات اس وقت شروع ہوئیں جب یہ الزام لگایا گیا کہ اس نے ریزرویشن فوائد حاصل کرنے کے لیے UPSC سول سروسز امتحان 2022 کے لیے اپنی درخواست میں غلط معلومات جمع کرائی تھیں۔
یو پی ایس سی اور دہلی پولیس دونوں نے اس پر 2022 اور 2023 کے امتحانات کے لیے دو مختلف دستاویزات کا استعمال کرتے ہوئے فرضی معذوری سرٹیفکیٹ جمع کرانے کا الزام لگایا ہے۔
اس سے پہلے 31 جولائی کو یونین پبلک سروس کمیشن نے کھیڈکر کی امیدواری منسوخ کر دی تھی اور انہیں مستقبل کے امتحانات سے روک دیا تھا۔ یو پی ایس سی نے پہلے کہا تھا کہ اس نے کمیشن اور عوام کے خلاف دھوکہ دہی کا ارتکاب کیا ہے، اور سازش کی مکمل حد کو بے نقاب کرنے کے لیے ان کی حراست میں پوچھ تاچھ ضروری تھی۔
تاہم کھیڈکر نے تمام الزامات سے انکار کیا ہے۔ جمعرات کو، کھیڈکر نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ ایمس میں اپنا طبی معائنہ کرانے کے لیے تیار ہیں جب دہلی پولیس نے دعویٰ کیا کہ ان کا ایک معذوری سرٹیفکیٹ 'جعلی' اور 'بوگس' ہو سکتا ہے۔ کھیڈکر کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل نے کہا کہ وہ اپنا طبی معائنہ کرانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے یہ درخواست اس وقت کی جب عدالت فوجداری کیس میں ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر غور کر رہی تھی۔
آپ کو بتا دیں کہ یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) نے اگست کے مہینے میں پوجا کھیڈکر کے خلاف کارروائی کی تھی۔ کھیڈکر کے خلاف فرضی شناخت دے کر سول سروسز کے امتحان میں شرکت کرنے پر فوجداری مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے تعزیرات ہند، انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ اور معذور افراد کے حقوق کے قانون کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: