نئی دہلی: اروند کیجریوال جو کہ دہلی شراب گھوٹالے کے معاملے میں جیل میں بند ہیں، ان کی ضمانت پر سپریم کورٹ کل اپنا فیصلہ سنائے گا۔ اروند کیجریوال نے سی بی آئی کی جانب سے اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ضمانت کی درخواست کے علاوہ سپریم کورٹ گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر بھی اپنا فیصلہ سنائے گا۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ یہ فیصلہ سنائے گی۔ حالانکہ ای ڈی معاملے میں دہلی کیجریوال کو پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ عام آدمی پارٹی لیڈروں اور کارکنوں کو امید ہے کہ عدالت سے کوئی اچھی خبر ملے گی۔ ای ڈی معاملے میں سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو کیجریوال کو ضمانت دے دی تھی، لیکن وہ جیل سے باہر نہیں آسکے تھے۔ اب کل یہ دیکھنا ہوگا کہ سپریم کورٹ کیا فیصلہ سناتا ہے۔ ان کی ضمانت کو لےکر پارٹی کے کاکن پُر امید ہیں۔
اروند کیجریوال کو سی بی آئی نے 26 جون کو گرفتار کیا:
دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو 26 جون کو سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا۔ 14 اگست کو سپریم کورٹ نے کیس میں کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا اور ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر تفتیشی ایجنسی سے جواب طلب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
کیجریوال 21 مارچ سے جیل میں ہیں:
ای ڈی نے 21 مارچ کو دہلی کے مبینہ شراب گھوٹالے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل ای ڈی نے اس معاملے میں پوچھ تاچھ کے لیے انہیں 9 سمن جاری کیے تھے۔ تاہم کیجریوال کسی بھی سمن پر پیش نہیں ہوئے تھے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کا الزام ہے کہ وہ اس گھوٹالے کے اہم ملزم ہیں اور شراب کے تاجروں سے رشوت طلب کرنے میں براہ راست ملوث تھے۔