ETV Bharat / bharat

چندی گڑھ میئر الیکشن کے نتائج منسوخ، سپریم کورٹ نے میئر الیکشن میں عآپ کو فاتح قرار دیا

Chandigarh Mayor Election: چندی گڑھ کے میئر انتخابات میں عآپ-کانگریس اتحاد کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے منگل کو ہدایت دی کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جائے اور ریٹرنگ افسر کے ذریعے مسترد کیے گئے آٹھ بیلٹ پیپر کو درست تسلیم کیا جائے گا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے میئر الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے چندی گڑھ میئر کے انتخاب میں عآپ امیدوار کو فاتح قرار دے دیا۔

چنڈی گڑھ میئر الیکشن
چنڈی گڑھ میئر الیکشن
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 20, 2024, 3:17 PM IST

Updated : Feb 20, 2024, 5:15 PM IST

چنڈی گڑھ: چنڈی گڑھ میئر انتخابات میں بے ضابطگیوں کے معاملے میں سپریم کورٹ نے آج نتائج کو مسترد کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے امیدوار کلدیپ کمار کو فاتح قرار دیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے کالعدم قرار دیے گئے تمام 8 ووٹوں کو درست قرار دینے کی ہدایات دی۔ غور طلب ہو کہ ریٹرننگ افسر نے ان تمام ووٹوں کے بیلٹ پیپرز پر کراس کا نشان لگایا تھا۔

کیس کی سماعت کرتے ہوئے سی جے آئی نے کہا کہ تمام 8 ووٹ درخواست گزار امیدوار کلدیپ کمار کے حق میں تھے۔ ریٹرننگ افسر نے اپنے اختیار اور اصولوں کو توڑتے ہوئے کام کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ پیر کو سوال پوچھنے سے قبل ہم نے انیل مسیح کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی وارننگ بھی دی تھی۔ ریٹرننگ افسر نے 8 بیلٹ پیپرز پر اپنا نشان لگایا تھا۔ افسر نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر جا کر کام کیا، ریٹرننگ افسر نے جرم کیا ہے۔ اس کے لیے ان کے خلاف مناسب کاروائی کی جائے۔ سپریم کورٹ کے اس تاریخی فیصلے کے بعد عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے ٹویٹ کرکے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا۔

قبل ازیں پیر کو ہونے والی سماعت میں ریٹرننگ افسر نے اعتراف کیا تھا کہ بیلٹ پیپر پر کراس کا نشان انہوں نے ہی ڈالی تھی۔ عدالت نے ریٹرننگ افسر سے پوچھ گچھ کے بعد انتخابات سے متعلق تمام ویڈیو ریکارڈنگ اور دستاویزات طلب کی تھیں، جو کمرہ عدالت میں پہنچائی گئی۔ ریٹرننگ افسر کی ویڈیو اور بیلٹ پیپر بھی کمرہ عدالت میں جمع کرائی گئی تھی۔

اس کیس کی سنوائی چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کی۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کونسلر کلدیپ کمار نے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب میں ریٹرننگ آفیسر کے 8 ووٹوں کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

جمہوریت کا قتل ہوا

میئر انتخاب کے عمل پر گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے انتظامیہ اور ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح کو سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جمہوریت کا مذاق اڑانا ہے۔ اس الیکشن میں ریٹرننگ افسر کی حرکتوں کی ویڈیو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ جمہوریت کا قتل ہوا ہے۔ یہ ریٹرننگ آفیسر کیا کر رہا ہے؟

ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں جمہوریت کا قتل عام ہو۔ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، ایسی صورتحال میں سپریم کورٹ آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھے گی۔ سپریم کورٹ نے میئر اور ڈپٹی میئر انتخابات کے دوران ووٹنگ اور گنتی کا ویڈیو دیکھنے کے بعد یہ تبصرہ کیا تھا۔

تم کیمرے کی جانب کیوں دیکھ رہے تھے؟

عدالت میں دکھائی جانے والی ویڈیو کلپ اس وقت کی تھی جب ووٹوں کو نااہل قرار دیا جا رہا تھا۔ سپریم کورٹ نے ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح کو بھی اس الیکشن میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔ جس کے بعد ریٹرننگ افسر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ سی جے آئی نے پوچھا کہ ریٹرننگ آفیسر کون ہے اور اس کی تقرری کیسے کی جاتی ہے؟ انہوں نے ریٹرننگ افسر سے سوال کیا کہ آپ کیمرے کی طرف کیوں دیکھ رہے تھے؟

آٹھ پیپر پر مارک لگائے تھے

ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح نے کہا کیمرے کی طرف بہت شور تھا، اس لیے میں وہاں دیکھ رہا تھا۔ عدالت نے پوچھا کہ آپ نے کچھ بیلٹ پیپرز پر ایکس کا نشان لگایا ہے یا نہیں؟ مسیح نے کہا ہاں، میں نے آٹھ کاغذ پر نشان لگائے تھے۔ لیکن عام آدمی پارٹی کے میئر امیدوار آئے اور بیلٹ پیپر چھین کر پھاڑ کر بھاگ گیے۔ عدالت نے پوچھا لیکن آپ کراس کا نشان کیوں لگا رہے تھے؟ آپ نے یہ اقدام کن اصولوں کے تحت کی؟

یہ بھی پڑھیں:

آر او کے خلاف کاروائی کی جائے

مسیح نے جواب دیا کہ وہ غیر قانونی پیپر مارک کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جس پر سی جے آئی نے پوچھا کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ تسلیم کر رہے ہیں کہ آپ نے وہاں نمبر لگائے ہیں۔ جس پر مسیح نے اتفاق کیا۔ بعد ازاں عدالت نے ایس جی تشار مہتا سے کہا کہ مسیح نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے نشان لگایا ہے۔ ایسے میں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ہم ڈپٹی کمشنر سے نیا ریٹرننگ افسر تعینات کرنے کو کہیں گے۔ ہم پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے اس کی نگرانی کرنے کو بھی کہیں گے۔

چنڈی گڑھ: چنڈی گڑھ میئر انتخابات میں بے ضابطگیوں کے معاملے میں سپریم کورٹ نے آج نتائج کو مسترد کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے امیدوار کلدیپ کمار کو فاتح قرار دیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے کالعدم قرار دیے گئے تمام 8 ووٹوں کو درست قرار دینے کی ہدایات دی۔ غور طلب ہو کہ ریٹرننگ افسر نے ان تمام ووٹوں کے بیلٹ پیپرز پر کراس کا نشان لگایا تھا۔

کیس کی سماعت کرتے ہوئے سی جے آئی نے کہا کہ تمام 8 ووٹ درخواست گزار امیدوار کلدیپ کمار کے حق میں تھے۔ ریٹرننگ افسر نے اپنے اختیار اور اصولوں کو توڑتے ہوئے کام کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ پیر کو سوال پوچھنے سے قبل ہم نے انیل مسیح کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی وارننگ بھی دی تھی۔ ریٹرننگ افسر نے 8 بیلٹ پیپرز پر اپنا نشان لگایا تھا۔ افسر نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر جا کر کام کیا، ریٹرننگ افسر نے جرم کیا ہے۔ اس کے لیے ان کے خلاف مناسب کاروائی کی جائے۔ سپریم کورٹ کے اس تاریخی فیصلے کے بعد عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے ٹویٹ کرکے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا۔

قبل ازیں پیر کو ہونے والی سماعت میں ریٹرننگ افسر نے اعتراف کیا تھا کہ بیلٹ پیپر پر کراس کا نشان انہوں نے ہی ڈالی تھی۔ عدالت نے ریٹرننگ افسر سے پوچھ گچھ کے بعد انتخابات سے متعلق تمام ویڈیو ریکارڈنگ اور دستاویزات طلب کی تھیں، جو کمرہ عدالت میں پہنچائی گئی۔ ریٹرننگ افسر کی ویڈیو اور بیلٹ پیپر بھی کمرہ عدالت میں جمع کرائی گئی تھی۔

اس کیس کی سنوائی چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کی۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کونسلر کلدیپ کمار نے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب میں ریٹرننگ آفیسر کے 8 ووٹوں کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

جمہوریت کا قتل ہوا

میئر انتخاب کے عمل پر گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے انتظامیہ اور ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح کو سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جمہوریت کا مذاق اڑانا ہے۔ اس الیکشن میں ریٹرننگ افسر کی حرکتوں کی ویڈیو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ جمہوریت کا قتل ہوا ہے۔ یہ ریٹرننگ آفیسر کیا کر رہا ہے؟

ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں جمہوریت کا قتل عام ہو۔ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، ایسی صورتحال میں سپریم کورٹ آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھے گی۔ سپریم کورٹ نے میئر اور ڈپٹی میئر انتخابات کے دوران ووٹنگ اور گنتی کا ویڈیو دیکھنے کے بعد یہ تبصرہ کیا تھا۔

تم کیمرے کی جانب کیوں دیکھ رہے تھے؟

عدالت میں دکھائی جانے والی ویڈیو کلپ اس وقت کی تھی جب ووٹوں کو نااہل قرار دیا جا رہا تھا۔ سپریم کورٹ نے ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح کو بھی اس الیکشن میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔ جس کے بعد ریٹرننگ افسر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ سی جے آئی نے پوچھا کہ ریٹرننگ آفیسر کون ہے اور اس کی تقرری کیسے کی جاتی ہے؟ انہوں نے ریٹرننگ افسر سے سوال کیا کہ آپ کیمرے کی طرف کیوں دیکھ رہے تھے؟

آٹھ پیپر پر مارک لگائے تھے

ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح نے کہا کیمرے کی طرف بہت شور تھا، اس لیے میں وہاں دیکھ رہا تھا۔ عدالت نے پوچھا کہ آپ نے کچھ بیلٹ پیپرز پر ایکس کا نشان لگایا ہے یا نہیں؟ مسیح نے کہا ہاں، میں نے آٹھ کاغذ پر نشان لگائے تھے۔ لیکن عام آدمی پارٹی کے میئر امیدوار آئے اور بیلٹ پیپر چھین کر پھاڑ کر بھاگ گیے۔ عدالت نے پوچھا لیکن آپ کراس کا نشان کیوں لگا رہے تھے؟ آپ نے یہ اقدام کن اصولوں کے تحت کی؟

یہ بھی پڑھیں:

آر او کے خلاف کاروائی کی جائے

مسیح نے جواب دیا کہ وہ غیر قانونی پیپر مارک کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جس پر سی جے آئی نے پوچھا کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ تسلیم کر رہے ہیں کہ آپ نے وہاں نمبر لگائے ہیں۔ جس پر مسیح نے اتفاق کیا۔ بعد ازاں عدالت نے ایس جی تشار مہتا سے کہا کہ مسیح نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے نشان لگایا ہے۔ ایسے میں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ہم ڈپٹی کمشنر سے نیا ریٹرننگ افسر تعینات کرنے کو کہیں گے۔ ہم پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے اس کی نگرانی کرنے کو بھی کہیں گے۔

Last Updated : Feb 20, 2024, 5:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.